مسلسل دیکھنے کا نتیجہ
وینزویلا کے صدر ہیوگو شاویز نے ہوانا میں کیوبا کے علیل رہنما فیدل کاسترو کی عیادت کی۔ دونوں رہنماؤں نے صدر بش کے حالیہ دورہً جنوبی امریکہ کے مضمرات پر تبادلہ خیالات کیا اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں نجی ٹی وی چینل جیو کے دفتر پر پولیس کے حملے کی شدید مذمت کی۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں انٹرنیشنل وھیلنگ کمیشن کے غیر رسمی اجلاس نے آئس لینڈ اور جاپان کی جانب سے وھیل مچھلی کے شکار کے کوٹے سے تجاوز کرنے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ اجلاس نے اسلام آباد میں جیو ٹی وی چینل کے دفتر میں توڑ پھوڑ کو آزادی صحافت کے مستقبل کے لئے ایک منفی رجحان قرار دیا۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون نے امریکی ٹی وی نیٹ ورک سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے دارفور کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر افریقی ممالک کے لاتعلق رویئے کو افسوسناک بتایا ہے۔ سیکریٹری جنرل نے اسلام آباد میں جیو کے دفتر پر پولیس حملے کو بھی ہدفِ تنقید بنایا۔
سعودی کابینہ نے ریاض میں شاہ عبداللہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں عازمینِ حج کے لئے مزید سہولتوں کی فراہمی کے لئے سالِ رواں میں پانچ ارب ریال مختص کرنے کا فیصلہ کیا۔ سعودی کابینہ نے متفقہ طور پر برادر اسلامی ملک پاکستان کے نجی چینل جیو پر حملے کو آزادی اظہار پر کھلا حملہ قرار دے کر گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا۔
مائیکروسوفٹ کے مالک بل گیٹس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئندہ برس زیادہ سہولتوں والا ایک اور ونڈو سافٹ وئیر مارکیٹ میں متعارف کروایا جائے گا۔ بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بل گیٹس نے اسلام آباد میں جیو پر حملے کو ایک غلط قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔
جمیکا کی وزیرِ اعظم پورشیا سمپسن نے پاکستانی کرکٹ کوچ باب وولمر کی اچانک وفات پر گہرا صدمہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم سے تعزیت کرتے ہوئے اسلام آباد میں جیو کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا۔ سخت پیاس لگ رہی تھی۔ گھڑی دیکھی تو صبح کے سوا چار بج رہے تھے۔ میری سمجھ میں نہیں آیا کہ میں نے صحافی ہوتے ہوئے اس طرح کا بے تکا خواب کیوں دیکھا۔
فرائیڈ کا کہنا ہے کہ جو سوچ ، منظر یا کردار آپ کے ذہن میں مسلسل پیوست ہوتا ر ہے وہ خواب میں بھی طرح طرح سے دکھائی دیتا ہے۔
تو کیا یہ خواب سولہ مارچ سے اب تک جیو کی نشریات مسلسل دیکھنے کا نتیجہ ہے ؟؟؟؟؟؟؟
تبصرےتبصرہ کریں
وسعت صاحب
خواب پريشان کو جان کر حيرت نہيں ہوئی۔ آپ جن خوابوں کو بےتکا کہہ رہے ہيں ہوسکتا ہے وہ حقيقت ميں بدل جائيں۔ مگر وسعت بھائی ايسے خواب ديکھے ہي کيوں جاتے جو انسان کو ہڑبڑا کر جاگنے پر مجبور کرديں۔
جی خان صاحب بالکل صحيح فرمايا آپ نے۔ بی بی سی پر ہی نديم سعيد کا کالم پڑھنے کا اتفاق ہوا اور ميرے ذہن ميں کافی سوالات تھے جن کا جواب ملا۔ باقی تسلی آپ کے بلاگ نے کرا دي جيو والے کافی حد تک حکومت کاٹی وی ہے۔ حکومت بھی جانتي ہے۔ مشرف نے وکيلوں کے نقصان کو تو نہيں پورا کرنے کی بات کي۔ ظاہر ہے يہ ہمدردی اپنوں سے ہی کی جا سکتی ہے ناں؟ خير انديش
جی ہاں جناب
ہر وقت جيو ديکھتے رہتے ہيں تو گھر والوں کو کب وقت ديتے ہيں؟ جيو پر حملہ کی فکر پرے کريں اپنی فکر کريں۔
اصل ميں آپ کا قصور نہيں۔ جيو نے جس طرح اس کو پبلسٹی کے لیے استعمال کيا۔ اور جس طرح اس کی کوريج کی گئی۔ اس سے مجھےتو يہ لگتا تھا کہ جيو نے يہ خود ہی کرواياہے۔
اور بعد ميں مشرف کا انٹرويو ديکھ کر لگتا تھا کہ جيو راہ راست پر آگيا ہے۔
وسعت اللہ بھائی آپ کا بلاگ واقعی کمال کا ہوتا ہے، آپ لوگ صحافی ہیں مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ جب جنرل پرویز مشرف حامد میر سے معذرت کر رہے تھے تو اس وقت میر صاحب جنرل صاحب کو سر سر کہہ رہے تھے اور کہا کہ کہیں سر آپ کے خلاف سازش تو نہیں ہو رہی اور اس سے التماس کی کہ وہ ان کے لئے دعا کریں کہ ان کے کراچی کے دفتر میں میں بم کی اطلاع ہے۔ بڑے بھائی آپ سچ بتائیں یہ صحیح بات تھی میر کی؟ بی بی سی بچپن سے سن رہا ہوں مگر اس طرح کی بات نہیں سنی۔ آپ کی کیا رائے ہے۔
شکر ہے کہ آپ جاگتے ہوئے جيو ہی ديکھ رہےتھے اگر کوئی اور چينل ديکھ رہے ہوتے تو کافی مسئلہ ہو جاتا۔ آئندہ بھی خيال کيجیے گا۔
جی بالکُل وُسعت بھائی فرائيڈ نے درُست کہا تھا سو جيو ديکھنا بند کر ديں يا کُچھ وقفے سے ديکھيں ورنہ ايسے خواب بہت تواتر سے آئیں گے اور بار بار آئیں گے۔ ايسے ميں يہی بہتر ہوگا کہ جيو نہ ديکھا جائے۔ يہ الگ بات ہے کہ حال ادھر بھی کُچھ ايسا ہی ہے کہ ہر وقت جيو ديکھ ديکھ کر اگر کبھی جب نيند آتی ہے تو کُچھ ايسے ہی خواب دکھائی ديتے ہيں جن کے سر اور پير ميں کوئی فرق نہيں ہوتا۔
خدا آپ کے خواب کو سچ کرے۔ آپ کا زور قلم اور زيادہ اور يہ معجزہ بھی دکھائے۔
آپ کے خواب حقیقت سے اتنے ہی دور ہیں جتنی پاکستان کی عوام خوشحالی سے۔
يقين جانيے جب مجھے پتہ چلا کہ جيو پر حملہ کيا وہ بھی حکومتی پوليس نے تو مجھے ايک ’خوشگوار حيرت‘ ہوئی۔