| بلاگز | اگلا بلاگ >>

پاکستان میں چاہیے شکتی مان

اصناف: ,

اسد علی | 2011-10-19 ،16:07

بارش، سیلاب اور دیگر کئی مصائب میں گھرے پاکستان میں، جہاں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی، تعلیم اور صحت کی سہولیات آبادی کی اکثریت کی دسترس سے باہر ہیں، لاقانونیت اور ظلم کی شکایت عام ہے، ایک اہم آسامی خالی ہے۔ یہ آسامی ہے 'شکتی مان' کی۔

ویسےتو حال ہی میں وسطی پنجاب کے مختلف قصبوں میں نوجوانوں سے بات کر کے معلوم ہوا کہ ان میں مقبولیت کے اعتبار سے سلمان خان کا شمار صف اوّل کے لوگوں میں ہوتا ہے، لیکن فیصل آباد کے ایک مدرسے میں ایک بچے نے احساس دلایا کہ اس کی زندگی میں صرف شکتی مان کی کمی ہے۔
اس بچے سے ملاقات فیصل آباد سے اوکاڑہ جاتے ہوئے سڑک کے کنارے ایک مدرسے میں ہوئی۔ مدرسے کے امام صاحب تو کہیں کام سے گئے تھے لیکن کچھ بچے اور ایک سینیئر حافظ صاحب موجود تھے۔
بچوں کے ساتھ گپ شپ شروع کی اور جاننا چاہا کہ ان کا ہیرو یا پسندیدہ شخصیت کون ہے؟ جیسے ہی مائیک سب سے قریب بیٹھے بچے کے سامنے کیا اس نے جواب دیا سلمان خان۔اس جواب پر اپنے ساتھیوں کا قہقہہ سن کر اس نے فوراً اپنا جواب قائد اعظم میں بدل دیا۔
اس سوال کا یہی جواب میں دیپالپور سے ہجرہ شاہ مقیم جاتے ہوئے شہری آبادی سے دور ایک چھوٹے سےگاؤں میں ایک
نوجوان سے بھی سن چکا تھا۔ جب میں نے اس سے کہا کہ سلمان خان تو فلمی ہیرو ہیں عام زندگی میں آپ کی پسندیدہ شخصیت کون ہے، تو ایک اور لڑکے نے جواب دیا کہ شان بھی اچھا جا رہا ہے۔
پوچھنے پر کہ شان نے کیا کمال کیا ہے، انہوں نے کسی پنجابی فلم کا نام لیا کہ اس میں شان نے اپنے دوست کے قتل کا انتقام بہت اچھا نبھایا ہے۔
پتوکی سے سمندری جاتے ہوئے 'مِچل فروٹ فارم' کے سامنے سائیکلوں پر گھروں کو لوٹتے ہوئے طالب علموں سے بات چیت کا موقع ملا۔ان سب نے بھی سلمان خان کو ہی اپنا ہیرو قرار دیا۔
خیر مدرسے کے طالب علم کی طرف واپس آتے ہیں۔ حافظ صاحب نے اسے اور ایک طالب علم کو میرے ساتھ روانہ کیا کہ مجھے قریبی بستی میں واقع مدرسے کے مہتمم صاحب کے گھر کا راستہ دکھا دیں۔
دونوں بچے راستے بھر یہی اندازہ لگاتے رہے کہ کون سا گھر امیر آدمی کا ہے اور کون سا غریب کا؟ کون کتنا غریب ہے کون کتنا امیر؟
میں نے ان کی گفتگو میں مخل ہوتے ہوئے اس بچے سے پوچھا کہ پہلے آپ نے سلمان خان بولا بھر قائد اعظم کا نام لیا آپ کو اصل میں کون زیادہ پسند ہے؟ اس کا جواب تھا 'شکتی مان'۔
شکتی مان مجھے بتایا گیا کہ ہندوستان ٹیلی ویژن کے ایک ڈرامے کا کردار ہے جو خصوصی طاقتوں کا مالک ہے اور غریب لوگوں کو ظلم اور زیادتی سے بچاتا ہے۔
ماں، باپ اور بہن بھائیوں سے دور کھانے، پینے اور رہائش کے لیے لوگوں کی رحم دلی کے محتاج اور اچھی تعلیم کے کسی امکان کی عدم موجودگی میں ان بچوں کو یقیناً 'شکتی مان' ہی کی ضرورت ہے۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 17:25 2011-10-19 ,Najeeb-ur-Rehman، لاہور :

    محترم اسد علی چوہدری جی، بالکل بجا فرمایا کہ پاکستان کو ایک ‘شکتی مان‘ کی ضرورت ہے اور اس کے بغیر پاکستان کی عوام کو درپیش مسائل کا حل ہونا بہت ہی مشکل ہے لیکن سوال یہ ہے کہ رواں دنوں میں بی بی سی اردو ڈاٹ کام کو کیا چاہیے؟ یقینی طور پر بہت سے قارئین متفق ہوں گے کہ بی بی سی کو چاہیے ایک فُل ٹائم جاب ‘موڈریٹر‘ !

  • 2. 6:34 2011-10-20 ,iqbal khursheed :

    دلچسپ، ازحد دلچسپ
    خوب بلاگ ہے اسد صاحب
    تو اشتہار دیا جائے۔۔۔۔۔
    ضرورت برائے "شکتی مان"
    ہمارا آخری ارمان کہ عوام ہیں پریشان

  • 3. 13:08 2011-10-20 ,محمد احمد خان :

    ایک ایک لفظ سچ ہے آپ کے بلاگ کا- لگتا ہے جیسے یہ پورا ملک شکتی مان کا ہی انتظار کرتا رہے گا- زندگی کیا اتنی بےوقت ہے کہ اسے ایک ایسی امید کے سہارے گزر دیا جاۓ جس کی ہمیں خود کوئی امید نہیں؟

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔