| بلاگز | اگلا بلاگ >>

دو روپے سے عیاشی

وسعت اللہ خان | 2007-06-14 ،15:47

بجٹ میں حکومت نے غریبوں کے لئے اشیائے ضرورت سستی کرنے کی مد میں تیرہ ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے۔ اس وقت ملک کی آدھی آبادی یا تو غریب ہے یا پھر بہت ہی غریب۔
blo_wusat_coin_150.jpg

گویا ان غریبوں میں اگر تیرہ ارب روپے کا فائدہ تقسیم کیا جائے تو فی کس دو روپے سالانہ کا فائدہ پہنچے گا۔

میں سوچ رہا ہوں کہ ایک پاکستانی غریب ان اضافی دو روپے سالانہ سے کیا کیا عیاشی کرسکتا ہے۔

اگر دن بھر کا تھکا ہارا غریب گھر لوٹے گا تو وہ محلے کی دوکان سے ان دو روپوں میں اسپرین کی چار گولیاں، دو ٹافیاں، دو ماچسیں یا گھٹیا برانڈ کی تین سگریٹوں میں سے کوئی ایک شے خرید سکتا ہے۔

چاہے تو نظرِ بد سے بچنے اور حفاظت کے لئے دو روپے کے سکے کا امام ضامن بھی بازو پر بندھوا سکتا ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ امام ضامن تو سوا روپے کا بھی بندھ سکتا ہے۔ لیکن اسکے لئے آپ چونی یا اٹھنی کہاں سے لائیں گے۔ پاکستانی ٹکسال اب ایک روپے کا سکہ ہی بناتا ہے۔

البتہ دو روپے میں روٹی نہیں مل سکتی۔ زہر بھی نہیں خریدا جاسکتا۔ منت ماننا بھی مناسب نہیں ہے۔ لیکن آپ نے اگر دو روپے کی منت ماننے کا تہیہ کر ہی لیا تو خدا کے واسطے یہ دو روپے کسی فقیر کی نذر نہ کیجئیے گا۔ اگر فقیر نے اس کو اپنی ہتک سمجھتے ہوئے دو روپے کا سکہ گھما کر سخی کے سر پر دے مارا تو مرہم پٹی پر ہی پچاس روپے لگ جائیں گے اور یوں آپ بجٹ کے فوائد سے یکلخت محروم ہو کر مزید مالی دباؤ میں آ جائیں گے۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 16:48 2007-06-14 ,Mian Asif Mahmood,MD-U.S.A :

    آپ نے يہ دو روپيہ کي رقم يقيناً صارف يا فرد ِ ملت کے ہاتھ تک پہنچنے والے تخمينے کا حساب لگا کر بتائی ہوگي۔ ساحر سے معذرت کے ساتھ آپکی نذر
    ايک جنرل کے پوتے نے
    بندوق کا سہارا ليکر
    ہم غريبوں کی بچت کا اڑايا ہے مذاق
    ہاں دو روپيہ ميں دھکا ضرور مل سکتا ہے اور آپ کا سرمايہ بھی محفوظ رہے گا۔

  • 2. 17:18 2007-06-14 ,khan pathan :

    جب پاکستان گیا تھا تو کہیں کچھ خریدا اور بجائے ایک روپیہ واپس کرنے کے دکاندار نے ایک ٹافی لینبے کی آفر کی، تو بڑی حیرت ہوئی کہ جب پاکستان چھوڑا تو ایک روپے میں چار ٹافیاں ملتی تھیں۔ اب لگتا ہے کہ دو روپے کی ہوگئی ہے۔

  • 3. 17:40 2007-06-14 ,محمد علی مہر :

    وسعت اللہ خان صاحب، آپ نے يہ تو بتايا ہی نہيں کہ آيا ان دو روپوں سے آجکل پاکستان ميں زہر کی پڑيا مل سکتی ہے يا نہيں؟

  • 4. 17:44 2007-06-14 ,Muhammad Zahid Khan :

    جنرل پرویز مشرف اور شوکت عزیز صاحب سے پوچھنا چاہئے کہ انہوں نے کبھی دو روپے کا سکہ دیکھا بھی ہے یا نہیں۔ میرے خیال میں انہوں نے تو صرف نام ہی سنا ہوگا۔

  • 5. 18:09 2007-06-14 ,Nauman Ullah :

    غریب کا پیٹ ہر وقت بھرا رہتا ہے اس لیے بدہضمی کا مسئلہ ہو سکتا ہے اور وہ اسلام آباد میں دو روپے میں بدہضمی کی چھ گولیاں لے سکتا ہے۔ دیہاتوں میں شاید زیادہ مل جائیں۔

  • 6. 11:46 2007-06-15 ,Arshad Munir Kazmi :

    شاباش وسعت بيٹا۔
    آپ کے اس تجزيہ کا مطلب ہے کہ پاکستان کی آبادی ساڑھے سات ارب ہو چکی ہے؟

  • 7. 11:50 2007-06-15 ,فراز :

    سائين آپ نے يہ کيسے سوچ ليا کہ مشرف کے مشيروں کے ہوتے ہوئے يہ دو روپے بھی غريب تک پہنچے گے؟

  • 8. 12:34 2007-06-15 ,نجيب الرحمان سائکو, :

    وسعت اللہ خان صاحب، آداب!
    حالات ہر ايک کو درپيش ہيں يکساں
    فرق اگر ہے تو ہے اندازِ نظر کا۔
    معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ آپ کا زيرِ موضوع بلاگ پڑھنے والوں کو تعميری کی بجائے تخريبی سوچ پر ابھارتا ہے۔ دو روپے کے آنے سے جو پھيکی سی مسکراہٹ چہروں پر نمودار ہوئی تھي، آپ کو وہ بھی ہضم نہ ہو پائي۔ آپ کا بلاگ بجائے چہروں پر اميد کی ايک کرن لانے، حوصلہ افزائی کرنے، صبر و شکر اور قناعت پسندی کی تلقين کرتا، الٹا حوصلہ شکني کرتا ہے، باغيانہ پن پيدا کرتا ہے، گھٹن کا احساس دوچند کرتا ہے، غلط قسم کا انتقامی جزبہ پيدا کرتا ہے، اور ہڑتالوں پر اکساتا ہے۔ لمحہ فکريہ تو يہ ہے کہ آپ محترم نے يہ تکليف گوارہ ہی نہيں کی کہ جينے کے صحيح ڈھنگ سے ہی آگاہ کرتے کہ يہی دو روپے دس روپے ميں بدل جاتے، وہ اصول بتائے ہی نہيں جن پر کاربند ہو کر لوگ اپنی غريبی اور تنگدستی کو بڑی حد تک کم کرسکتے ہيں۔ اس کی وجہ شايد يہ ہو کہ آپ بھی بنيادی طور پر ایک سياسی صحافی ہیں، سماجی صحافی نہیں۔
    ’نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے
    مزہ تو تب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی‘

  • 9. 13:37 2007-06-15 ,shahidaakram :

    وُسعت بھائی آپ نے رقم اتنی بڑی بتا دی ہے کہ سمجھ ميں ہی نہيں آ رہا کہ اس کو کيسے اور کہاں کہا ں خرچ کيا جائے؟ اور کيوں نا کوئی کسوٹی ٹائپ پروگرام مُرتب کرا ليا جائے جس ميں دو روپے کی خطير رقم بتا کر خرچ کے طريقے بھی بتائے جائیں؟ حد ہوتی ہے ہر بات کی۔ ميرے خيال ميں تو وُسعت بھائی ان حضرات نے واقعی کبھی دو رُوپے کی شکل ہی نہيں ديکھی ہو گی تو شايد بس ايسے ہی بات برائے بات دو رُوپے کا شوشہ چھوڑ ديا گيا۔ کوئی دل جلا اگر اس رقم سے زہر بھی خريدنا چاہے گا تو يہی حال ہوگا کہ
    اب تو گھبرا کے يہ کہتے ہيں کہ مر جائیں گے
    ليکن حالات يہ ہيں کہ مرنے کو بھی جگہ نہيں ملے گی۔ انتہائی دُکھی دل سے کہتی ہُوں کہ زہر تو بڑی بات ہے اسپرين کی چار کيا ايک گولی بھی نہيں ملے گی۔ وُسعت بھائی آپ بھی ذرا اپنا حساب کتاب درُست کر ليں برائے مہربانی دو رُوپے کی اتنی بھی وُقعت نہيں ہے۔ پيٹ بھرنے کو ايک روٹی تو بالکُل بھی نہيں ملتی۔ ياد رہے اگر دو رُوپے کی روٹی ہو بھی تو روٹی سُوکھی ہی کھانی ہوگی۔ روٹی کے ساتھ لگا کر کھانے کو کُچھ نہيں ہوگا۔ ايسے ميں کہاں کا بجٹ اور کہاں کی اشيائے ضرُورت کی سستائی؟ چھوڑيں بھائی کوئی اور بات کريں۔
    دل دُکھانے کی بات کرتے ہو
    آزمانے کی بات کرتے ہو
    خير انديش
    شاہدہ اکرم

  • 10. 15:56 2007-06-15 ,Joseph Brewster :

    بجٹ تقریر میں عمر ایوب نے کہا کہ مذدور کی کم سے کم تنخواہ 4600 روپے کردی گئی۔ اپوزیشن والے صرف واک آؤٹ کر سکتے ہیں۔ ان سے یہ نہیں پوچھ سکتے کہ 4600 میں وہ مزدور اپنے بچوں کو اسکول بھیج سکے گا یا نہیں؟ بجلی کا بل بھر سکے گا یا نہیں؟ آسمان سے باتیں کرتیں دالوں کی قیمت ادا کرسکے گا یا نہیں؟ میرے بھائی یہ صرف ٹوپی ڈرامہ ہے کہ عوام تک ثمرات منتقل کریں گے۔ بے شرم حکمرانوں کو اس بات پہ تو شرم ہی نہیں آتی کہ ان کے احکامات کو کس طرح پامال کیا جا رہا ہے۔۔۔’اٹ از سمپلی کنٹیمپٹ آف آرڈرز‘۔ رہا سوال دو روپے میں زہر کی پڑیا خریدنے کا تو وہ 2،2 روپے جمع کر کے بھی خریدی جا سکتی ہے، لیکن یاد رکھیں خود کشی حرام ہے۔

  • 11. 11:08 2007-06-16 ,Mian Asif Mahmood,MD-U.S.A :

    وسعت اللہ بھائی
    اگر کسی سے دو روپيہ کی شرم مل سکے تو ان کو بھيج دوں گا جو قيمتوں ميں ہزار گنا اضافہ کہ مقابل اس رقم کو کافی سمجھتے ہيں۔
    شکريہ
    آصف محمود

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔