| بلاگز | اگلا بلاگ >>

یہودیوں کا 'سبت'

اصناف: ,

شاہ زیب جیلانی | 2009-11-07 ،11:47

دنیا کے لگ بھگ سبھی ملکوں میں لوگ ہفتہ وار چھٹی مناتے ہیں۔ لیکن اسرائیل میں یہودیوں کا انداز شاید سب سے نِرالا ہے۔ اب یروشلم میں میرے پچھلے چوبیس گھنٹے ہی لیجیے۔

یہاں آنے سے پہلے میں یہ تو جانتا تھا کہ یروشلم یہودیوں اور فلسطینوں، مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان ایک منقسم شہر ہے۔ لیکن کسی حد تک اس کا بہتر اندازہ یہاں پہنچ کر ہوا۔ شہر کے مشرقی مسلم حصے میں باہر بازار کھلے ہوئے ہیں اور گہما گہمی ہے۔ لیکن یروشلم کا مغربی یہودی حصہ کل شام سے سُنسان و ویران ہے۔ بتایا گیا کہ جمع کی شام سے آج سنیچر کی شام تک یہودی اپنی ہفتہ وار تعطیل 'سبت' منا رہے ہیں۔

ِان چوبیس گھنٹوں کے دوران یہودیوں کی اکثریت اپنے تمام کام چھوڑ دیتی ہے۔ اس دوران آپ کو سڑکوں پر کوئی گاڑی چلاتا نظر نہیں آتا، بسیں وغیرہ بند ہو جاتی ہیں۔ گھر میں چولہا نہیں جلایا جاتا اور کھانے وغیرہ پہلے سے تیار کر لیے جاتے ہیں۔ بجلی کا استعمال ترک کر دیا جاتا ہے اور رات کو موم بتیوں پر گزارا کیا جاتا ہے۔ ٹی وی، ریڈیو، کمپیوٹر غرض کہ ہر ہفتے ایک دن کے لیے ساری الیکٹرانک اشیاء بند رکھی جاتی ہیں۔
اگر آپ میری طرح یہاں اجنبی ہوں اور آپ کو 'سبت' کے آداب سے آگہی نہ ہو تو کافی مسئلہ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آپ اس دوران انجانے میں یہودیوں سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اول تو آپ کو ان کے فون بند ملتے ہیں، لیکن اگر اتفاق سے کوئی فون اٹھا لیتا ہے تو آپ کو 'سبت' کے دوران تنگ کرنے پر ان کی کھری کھری سُننی پڑتی ہے۔

یہودی عقیدے میں سبت کی اہمیت کے بارے میں ہمارے آفس میں ایک مقامی لڑکی ڈینیئلا پرتم نے یہ وضاحت کی:'دراصل سبت کا وقت گھر والوں کے ساتھ آرام اور عبادت کا وقت ہے اور اس دوران معمول کے سارے کام چھوڑ دیے جاتے ہیں اور کسی بھی ایسے کام سے اجتناب کیا جاتا ہے جس میں تخلیق کا عنصر شامل ہو' (جیسا کہ بجلی کےاستعمال سے انرجی پیدا کرنے کا عمل)۔

ایسے میں میں یہاں اپنے جس کام سے آیا ہوں اس میں میرے پاس اب سبت ختم ہونے کے انتظار کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 14:45 2009-11-07 ,Sajjadul Hasnain :

    یہ تو بڑا دلچسپ ہے۔ ہم جنوبی ایشیا والوں کو بھی چاہیئے کہ اس طرح کی چھٹی منائیں تاکہ کروڑوں کی بچت ہو سکے۔حالیہ دنوں میں ان علاقوں کے دورے کے دوران بلکل الگ اور ان چھوئے پہلوئوں کو آپ نے جس چابک دستی سے اجاگر کیا ہے اُن معلومات کے لئے بہت شکریہ!
    ساجد حسنین

  • 2. 16:11 2009-11-07 ,ہفMuhammad Arshad :

    سبت کا مطلب ہی ہفتہ ھے

  • 3. 16:30 2009-11-07 ,جہانزیب خان :

    ملک میں جاری توانائی کے بحران کو نظر میں رکھیں تو لگتا ہے کہ ہمارے مسائل کا حل اسی میں پوشیدہ ہے. ویسے بھی
    اکثر حضرات اسرایل اور پاکستان کے نظریاتی ریاستیں ہونے پر کافی زور دیتے ہیں. تو کیا ہمارے مسلمان بھائی یہودیوں کے طور طریقے اپنانے کے لئے تیار ہیں؟ کیا خیال ہے ہم وطنوں؟

  • 4. 17:20 2009-11-07 ,Dr Alfred Charles :

    جیلانی صاحب، سبت کے بارے میں اطلاع پہچانے کا شکریہ۔آپ خوش قسمت ہیں جو ارضِ مقدس جا پہنچے ہیں۔ ہمارے پاکستانی پاسپورٹ پر تو لکھ دیا جاتا ہے کہ دنیا بھر کے لئے کا آمد ہے ماسوائے اسرائیل کے۔۔

  • 5. 18:20 2009-11-07 ,حامد خان :

    جیلانی صاحب القدس ميں مسلمان بھی ہيں ان پر بھي کچھ تحرير فرما ديں۔

  • 6. 23:41 2009-11-07 ,Noorul Islam :

    شا ہ زیب صاحب، یہودیوں کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ کیسا سلوک ہے؟ کیا ویسا ہی جیسا ہم سنتے اور پڑھتے آئے ہیں کہ وہ ظالم ، چالاک اور مکار ہوتے ہیں؟
    نور الاسلام

  • 7. 4:27 2009-11-08 ,Mohammad Khalid Afridi :

    الحمداللہ آپ مسلمان ہیں، مہربانی کرکے مسلمانوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے کچھ کریں جو بیت المقدس تک کی اہمیت کو بھلا چکے ہیں
    خلیل آفریدی

  • 8. 12:03 2009-11-08 ,Bahtawer Bilal :

    ھر گلی نکر پر شعور بيدار کرنے والوں کا ھجوم ھے ـ جيلانی صاحب آپ صحافت جاری رکھيں اس کا فقدان ھے

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔