سول سوسائٹی سازش
دنیا کی کسی بھی سول سوسائٹی میں اگر روئیداد خان شامل ہوجائے تو سازش نہیں تو اور کیا کہلائے گی؟
ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے
اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔
تبصرےتبصرہ کریں
آج کے بلاگ کے نشیب و فراز، لمبائی و چوڑائی اور حجم و مکعب کو دیکھتے ہوئے خاکسار کو یقین ہے کہ اب تو محمد حنیف صاحب نے صرف بی بی سی اردو ڈاٹ کام ہی میں نہیں بلکہ پورے انٹرنیٹ کی تاریخ میں مختصر ترین بلاگ لکھنے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس ریکارڈ کے پیچھے یہ گُر بھی کار فرما رکھا گیا ہے کہ کوئی اتنی جلدی اس ریکارڈ کو توڑ نہ سکے۔
کچھ لوگوں کو تو آج ہی پتا چلا ہوگا کہ آپ کو روئیداد خان صاحب کی آبجیکٹیویٹی سے بھی کچھ اختلافات ہیں۔ میری آپ اور خان صاحب دونوں سے درخواست ہے کہ ایک دوسرے کے وکیپیڈیا پیجز کو ایڈٹ کردیں۔ دیکھیں کہ آبجیکٹیویٹی کی یہ نورا کشتی کون جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ ہمت تو حنیف بھائی آپ ہی کو کرنی ہے کیونکہ خان صاحب کی آبجیکٹیویٹی پروون آبجیکٹیویٹی ہے اور آپکی آبجیکٹیویٹی ابھی تک سبجیکٹیو ہی سمجھی جانے والی سٹیج پر ہے۔
لگتا ہے اب آپ سچ مچ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے بارے ميں سچ لکھنا شروع کر ديا ہے يا کوئی مطالبہ منوانا ہے پاکستانی صحافيوں کی طرح۔
صاحب جی ذرا ھولا ھاتھ رکھيں ’يہ بھی سول سوسائٹی کی سازش ھے؟‘
حنيف بھائي! آپ بھی بس گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ رہے ہيں، اسي ليے جو ذرا چھوٹا گونگلو، اس کے ليے صرف ايک دو سطريں۔ جب کہ حقيقت يہ ہے کہ پاکستان کے مسائل کا کوئی حل نہيں۔ جس ملک ميں آکسفورڈ کا تعليم يافتہ، خود اپنے ہاتھوں سے سرعام چھترول کی بات کرتا ہو، وہاں بڑھکيں مارنے والے ہی اچھے لگتے ہيں۔ اس ليے طنز و مزاح چھوڑيں اور بھڑکيں لگائيں، پھر ديکھيں تعريفوں کے انبار کيسے لگتے ہيں۔
حنیف صاحب یہ کوئی بلاگ ہے، لگتا ہے آپ کے پاس الفاظ ختم ہو گئے ہیں، یا ٹائم نہیں ہے، تو مت لکھیں۔
سلام حنيف صاحب آج آپ نے دل كی بات کہہ دي۔
اس بلاگ کا مقصد پاکستان اور اسلام کی شخصیات کو ہِٹ کرنا ہے جو اپنے ملک اور اسلام سے پیار کرتے ہیں۔ بلاگر کو ایک فطری بیر ہے پاکستان اور اسلام سے۔ تو بلاگر سے اچھی بات کی امید نہیں ہو سکتی۔
حنيف صاحب! يہ کيا ہوا؟جن لوگوں کو حضرت رويئداد خان کا کچھ اتا پتہ معلوم نہيں تو ان کو آپ کے بتانے کا اصل مفہوم کيسے پتہ چلے گا۔ يہ تو سراسر زيادتی والی بات ہے۔ کم از کم ان کی بطور سيکريٹری اطلاعات يا داخلہ خدمات پر ہی روشنی ڈالتے يا پھر صدر اسحاق سے ان کی قربت و مصاحبت کا تذکرہ کرتے کہ ايک اليکشن سيل ميں انہوں نے کيا گل گھلائے؟
بلاگز لکھنے کے بعد آپ کی جتنی کلاس يہ تبصرہ نگار ليتے ہيں ان کو پڑھ کر کيسا لگتا ہے؟ آپ کا دل کبھی يہ نہيں چاہتا کہ آپ کے چاہنے والوں کے عجيب و غريب الزامات کا جواب ديا جائے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ ان کا دماغ سوچنے سمجھنے کی صلاحيت کھو چکا ہے۔ بس ايک محدود حد تک سوچنے کے عادی ہو چکے ہيں۔ لگے رہيں حنيف صاحب ہم تمہارے ساتھ ہيں۔
عنوان تو اچھا ہے۔ باقی تفصیل کب لکھیں گے؟