| بلاگز | اگلا بلاگ >>

بانہیں جنہاں دیاں پکڑیئے

مصدق سانول | 2006-07-22 ،15:57

اسد چودھری نے سچ کہا تھا کہ ياد کا کوئی وقت نہيں ہوتا۔ رات بيٹھے بيٹھے کی ياد آئي۔

دو ہزار ايک کی بات ہے، میں وہ البم ريکارڈ کررہا تھا جو کبھی نہ پبلش ہوئي اور بیزار تھا۔ بٹ صاحب کو سنا تو ان کے سروں کی سچی آنچ سے مردار دل جاگ اٹھا۔ ہم سکھ کے شبد پڑھنے کے ليے ايک پکی آواز ڈونڈھ رہے تھے جس کی جمي ہوئي لو ميں ايک جوان چيلا اپنی ہوک بھڑکاتا ہے۔
blo_nazeerbut203.gif

ان کے ساتھ شبد گايا تو سوچا کہ لاہور جا بسوں اور ان سے کی گائيکی سيکھوں جو عطائی ہو کر بھی خاندانی گويوں کو شرما سکتے تھے۔ پر وہ پچھلے سال راہيِ عدم ہوئے اور ايک اور کسک جگا گئے۔
آپ بھی سنئے

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 18:20 2006-07-22 ,sana khan :

    kash meri nani zinda hoti apki bahut bari fan ban jati woh aisa hi music suna karti thi or mujhe bore karti thi, i hope next time you will sing some rockin' song.

  • 2. 18:22 2006-07-22 ,Tahir Ahmed :

    Subhan Allah. All I can say is what great poetry, what a great voice. Tears are in my eyes. .

  • 3. 18:23 2006-07-22 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب مصدق سانول صاحب بہت خوبصورت ، بہت اچھے ۔ گو کہ پنجابی زبانی کی سمجھ بوجھ بہت واجبی سی ہے مگر يہ آواز دل کے تاروں کو چھو گئ ۔ ايسا سوز ، ايسا درد ۔ بس نہ پوچھيں ۔ فوراً ہی آئ ٹيونز کی لائيبريری ميں محفوظ کرکے آئ پوڈ ميں رکھ چھوڑا ۔۔ کيونکہ پتہ نہيں پھر ايسا ناياب ٹريک ملے نہ ملے ۔ ايک گزارش ہے کہ اگر ممکن ہو تو ان شبدوں کا اردو ترجمہ بھی شاملِ بلاگ کرديں ۔ ضرور غور فرمائيں ۔
    نيک تمناؤں کے ساتھ
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 4. 20:23 2006-07-22 ,NaeemNajmi :

    بلاگ کے لیے مخصوص گوشے کو اگر اس طرح استعمال ہونا ہے تو میرا خیال ہے کہ بی بی سی کو قارئین کا وقت اور اپنا خرچہ بچانے کے لیے فی الحال یہ سروس معطل کردینی چاہیے۔

  • 5. 20:57 2006-07-22 ,shahida akram :

    اب تبصرہ تو جبھی ہو سکتا ہے نا جب آپ کی شدھ گائيکی کی بہار سنی ہو تي باربار کلک کرنے کے باو جود رئيل پليئر نے جنبش تک نہيں کی سو صرف خالی خولی تبصرے پر ہی گزارہ کريں ،جب آواز سنيں گے تو اس کی تعريف ميں ضرور حاضری ديں گے
    دعاگو
    شاہدہ اکرم

  • 6. 21:28 2006-07-22 ,Aman :

    آزراہِ مہربانی، رومن اردو کو بند کیجئے۔ انہیں پڑھنا انتہائی دشوار ہوتا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام کے زیادہ تر قارئین اس سے اتفاق کریں گے۔ یا تو رومن اردو میں آنے والے پیغامات کو آپ اردو میں خود شائع کعردیا کریں یا قارئین کو اردو ہی میں ٹائیپ کرنے کی درخواست کریں۔

  • 7. 2:39 2006-07-23 ,جاويد گوندل :

    آپ بھی احمد نديم قاسمی مر حوم سے چلتے ہوئے گروؤں کے شبدوں تک آگئے ہيں اور ديکھيئے يہ تان کہاں آکر ٹوٹتی ہے اب ديکھيں نا آخر کو اسد علی چودھری کے بلاگ ُیاد کا کوئی وقت نہیں ہوتا، سے رات آپکو بيٹھے بيٹھے کسي نذير بٹ صاحب کی ياد آئي۔ جنکا تعارف کرائے بغير (جبکہ اسد علی چودھری نےاپنے بلاگ ُیاد کا کوئی وقت نہیں ہوتا، ميں ايک نہايت ہی غمگسار قسم کے ملازم مرحوم بابا کا مکمل تعارف بمع پورے محل و قوع کيساتھ تمام جزئيات بيان کرتے ہوئے کرايا تھا)۔ آپ نے آؤ ديکھا نا تاؤ اور ايک عدد بلاگ بی بی سی اردو پڑھنے والوں کے سر منڈھ ديا اور مرحوم کی مغفرت کے لئے قارئين اکرام سے دعائے خير کی خاطر ثواب کے طور مرحوم نزير بٹ نامی سے گرو کے شبد اور بھجن گوا کر بلاگ پہ چڑھا ديئے کہ سنيے اور سر دھنيے ، خدشہ يہ ہے کہ اگر اگلی دفعہ اگر آپکو بيٹھے بٹھائے کسی مولوی صاحب مرحوم کی ياد نےآن گھيرا اور آپ بيٹھے بٹھائے (آپکے بھولپن پہ قربان جائيےکہ اسطرح کے بلاگ آپ بيٹھے بٹھائے ہی لکھ کيھنچتے ہيں) مولوی صاحب مرحوم سے کسی مندر ميں اشلوک مت پڑھوا دیجيے گا کہ يوں فسادِ خلقِ خدا کا انديشہ ہے۔

    مانا کہ آجکل بی بی سی اردو سروس پہ بلاگ وغيرہ لکھنے والے بيشتر حضرات کو ہم پاکستانی مسلمانوں کا الگ مذہب ، الگ ملک اور مختلف تہذيب و تمدن ايک آنھکہ نہيں بھاتا مگر اسطرع کا بلاگ لکھنے کے لئيے لازم ہے کہ کچھ تياری شياری کر ليا کريں کہ ہم بھی کسی دليل سے آپکو اپنی مسلمانی ، پاکستانيت اور اپني الگ تہذيبي شناخت کا قائل کرنے کی اپنی سی کوشش کر سکيں۔ اب ايسے بلاگ پہ بھلا کيا رائے دی جاسکتی ہے؟
    خير انديش
    جاويد گوندل
    بارسيلونا ، اسپين

  • 8. 8:20 2006-07-23 ,عطا ء ا لر حما ن کو ھستا نی دير کو ھستا ن :

    محترم مصد ق سانو ل صا حب، اللہ آپ کو سلا مت رکھے کہ آپ اب بھی کسی کو يا د کر رہے ھیں ورنہ دنيا کے لو گ تو بھلا نے کے عا دی ھو چکے ہيں۔

  • 9. 11:24 2006-07-23 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب امان صاحب آپ درست فرماتے ہيں يہ رومن انگريزی من دو من انگريزی ہے ميں بذاتِ خود اس پر کئ مرتبہ گزارش کرچکا ہوں اميد کرتا ہوں کہ اکثريت کی راۓ تسليم کرلی جاۓ گی ۔
    جناب مصدق سانول صاحب ، شاہدہ آنٹی کی پريشانی بجا ہے اس پر غور فرمايۓ گا۔
    ميرے کرم فرماجناب جاويد گوندل صاحب بہت محبت سے ڈانٹ ڈپٹ فرماتے ہيں ان کی تجويز سے اتفاق کرتے ہوۓ ميری بھی گزارش ہے کہ بٹ صاحب کے بارے ميں کچھ مزيد لکھيں يہ ہمارا قصور ہے کہ ہم انہيں اس طرح سے نہيں جانتے جس طرح جاننے کاحق ہے براۓ مہربانی ہماری مدد فرمائيں ۔
    اپنا خيال رکھيۓ گا۔
    نيازمند
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 10. 16:40 2006-07-23 ,sana khan :

    Assalam aaikum sabko!

    Shahida aunty apni Mohd.Rafi ka wo song suna hoga na jo pehle her rukhsati per video mai chalta tha "Babul ki duayen leti ja, ja tujh ko sukhi sansaar mile, maikey ki tujhe na yaad aaye, susral mai itna pyar mile..." buss kuch aisi hi dard se bhari hui awaz hai or lagta hai gana bhi yehi hai.

  • 11. 20:17 2006-07-23 ,shahida akram :

    ثنا جی آپ کا اور رضا صاحب آف برطانيہ آپ دونوں کی شکر گزار ہوں دونوں نے ايسے ميری مدد کی ہے جيسے ميں کسی بہت بڑی مشکل ميں پڑ گئی ہوں،بہر حال آپ دونوں کا بہت بہت شکريہ ہو سکتا ہے پرابلم ميری طرف ہی کوئ رہی ہو گی يابقول ثنا مجھے بابل کی دعائيں نہيں ملنا ہوں گي،مل بھی کيسے سکتی ہيں دينے والے تو جاچکے ،شايد اوپر کہيں بيٹھے امی ابو ہنسے ہوں ميری اس بات پر،آپ لوگوں کے اتنے التفات پر بھی بہت خوش ہوں چھوٹی چھوٹی خوشياں ،ايسے concern بہت دل بڑھاتے ہيں،خوش رہيں ڈھيروں دعائيں،يادآوری کا شکريہ
    دعاؤں ميں يادرکھيں
    شاہدہ اکرم

  • 12. 22:44 2006-07-23 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    شاہدہ آنٹی کيا آپ برا لگا کہ ميں نے سانول صاحب سے ٹريک کی درستگی اور آپ کی پريشانی کا ذکر کرديا ۔ اصل ميں يہی مشکل مجھے بھی ہوئ تھی مصدق صاحب کی گائ ہوئ غزل والے بلاگ ميں ، اس وجہ سے لکھا اگر آپ نے اچھا محسوس نہيں کيا تو يہ ناچيز معافی کا طلبگار ہے ۔ بس دعاؤں ميں ياد رکھيں ۔ مع السلام
    نياز مند
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 13. 18:26 2006-07-24 ,sana khan :

    Shahida aunty no shukriya no sorry in dosti ok ap bhi apna bahut khayal rakhiye ga.

  • 14. 20:38 2006-07-24 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم مصدق سانول صاحب ، انتہائ مشکور ہوں کہ آپ نے ناچيز کی درخواست کو شرف قبوليت بخشا اور استاد نزير بٹ مرحوم کے بارے ميں ايک لنک شاملِ بلاگ کرديا ۔ بہت شکريہ ۔
    بس ايک اورزحمت کی درخواست ہے جو ميں پہلے بھی کرچکا ہوں کہ شبد کا اردو ترجمہ بھی فرما ديں مشکور ہوں گا ۔
    دعا گو
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 15. 15:46 2006-07-31 ,mohammad sadiq :

    khuda karay sana khan babul ki duayen le kar jald hi sukhi sansar ko rawaana hon taakeh hum unki bachagana ignorance se azad ho. Sana betay, aap ne Rang De Basanti to dekhi ho gi. Bus jis tarah uss mein British ko mukhatib kya gya hai, 'sarfaroshi ki tammana aaj hamarey dil mein hai'waisay hi yeh Guru Teg Bahadur ki shaairi hai, jin per Mughlon ne bohat zulm dhaaya thha. Samajh ayee? ziada afos Gondal sahib ke comments ka hai kyoonke Gondal qabeelay ke jutt Mughlon ke khilaf laray thhe aur Guru Tegh Bahadur bhi. maazi ko bhool janey walon ka mustaqbil nahin hota, khas tor peh canada mein.Shabad ki urdu translation koi kaisay karay, lekin bherhaal koshish hai: BAAZOO JIN KE THHAM LIYE, AB SAR DEIN GE BAAZOO NA CHHORAIN GE

  • 16. 9:57 2006-08-03 ,sana khan :

    Sadiq uncle koi achi dua dete bajaye babul k ghar se janay ki, khair apki itlaa k liye arz hai ke amir khan mera fav. actor hai tho mein ne tho 4 dafa dekhi hai rang de basanti or mai smajh gai k ye kia or kesi shairi thi or apko kabhi bhi nijaat nahi mili sakti mere views se isliye uncle ap hosla rakhen or buss.Allah hafiz

  • 17. 18:11 2006-08-16 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم مصدق سانول صاحب ميں معذرت چاہتا ہوں کہ آپ کے بلاگ ميں يہ تبصرہ بھيج رہا ہوں کيونکہ جس کہانی کے بارے ميں لکھنا تھا اس ميں مجھے بائيں جانب ای ميل کا کوئ فارم نظر نہيں آيا ۔ مگر چونکہ آپ کی پيشکش اتنی اچھوتی اور منفرد تھی کہ دل نہ مانا اور ان صفحات کا سہارا لے ليا ميں اميد کرتا ہوں اس گستاخی کو درگزر فرما ديں گے ۔
    ۔۔۔ آپ کی پيشکش شہر کہانی : حيدر آباد کی لڑکی ملتان ميں لڑکا ۔ ديکھی اور سنی ۔ بہت خوبصورت پيشکش ايک حالات کی ماری لڑکی کی کہانی خود اس کی زبانی سنوا کر آپ نے اس کا کھرا پن اور سچاپن برقرار رکھا اس کے جملے انتہائ سچے مگر ايک عوامي رنگ لۓ ہوۓ ۔
    بس ايک سوال سوچتا ہوں کہ جو کام ندا نے پاشا علی بن کر گيا وہ ندا رہ کر کرسکتی تھی ؟ کيا ندا کو معاشرے نے پاشا کے روپ ميں مکمل طور سے تسليم کرليا ہے اور کيا ندا کو اپنے سپنوں کا راجہ مل سکا گا !؟
    يہ سوال ندا کے لۓ نۓ شايد نہيں ہيں مگر يہ معاشرہ اس بارے ميں کيا کہتا ہے ؟
    بس ان اچھوتے اور مشکل موضوعات کو اسی بہادری سے لکھتے رہيۓ اور نئ سوچ جگاتے رہيۓ ۔
    نيک تمناؤں کے ساتھ
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 18. 22:45 2006-08-30 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب مصدق سانول صاحب ۔۔ آداب !
    ميں انتہائ مشکور ہوں کہ آپ نے، اپنی پيشکش ندا / پاشا علی کے بارے ميں اس ناچيز کے پيغام کو اپنے بلاگ ميں جگہ دی ۔۔
    اپنا بہت خيال رکھيۓ گا ۔۔ آپ کے بلاگ کا انتظار ہے ۔
    طالبِ دعا
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 19. 18:56 2006-09-05 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم مصدق سانول صاحب يہ ناچيز ايک گزارش لے کر حاضر ہوا ہے ۔
    کيا آپ عطا شاد کے حوالے سے کوئ بلاگ يا آڈيو بلاگ کا اہتمام کرسکتے ہيں ۔۔ کيونکہ بلوچستان کے حوالے سے حسن صاحب بلاگز اور کالمز لکھ رہے ہيں اس وجہ سے ميں نے انہيں بھی تحرير کيا ہے ۔ آپ چونکہ ادبی پروگرامز کا اہتمام کرتے ہيں اور اس حوالے سے بلاگز بھی لکھتے ہيں تو ميں نے سوچا کہ يہ درخواست آپ کے بھی گوش گزار کردوں ۔ اميد کرتا ہوں توجہ فرمائيں گے ۔۔ کيونکہ جہاں سياسی موضوعات کی گرما گرمی ہے وہاں کچھ ادبی حوالوں کی ٹھنڈک بھی محسوس ہونی چاہيۓ ۔
    نيازمند
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 20. 23:15 2006-09-06 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم مصدق سانول صاحب ، آداب ۔۔!
    ميں انتہائ شکرگزار ہے کہ آپ ميری کج بيانيوں کو اپنے بلاگ ميں جگہ ديتے ہيں ۔۔ پھر سے مشکور ہوں ۔
    آپ کے پروگرام بيٹھک ميں جناب اقبال باہو کو ديکھنے اور سننے کا موقع ملا ۔۔ بہت خوبصورت پيشکش ۔ ايسے کم ياب لوگوں کو ہم سے ملانا آپ ہی کا کام ہے ۔۔اس پر آپ مبارک باد کے مستحق ہيں ۔ اسی طرح خوب صورت پروگرامز کا اہتمام کرتے رہيۓ ۔ پنجابی زبان سے واجبی سی شناسائ کے باوجود لفظوں ميں اتنا اپنا پن اور سرور تھا کہ بس ۔۔۔۔! اور سچے دل سے پڑھنے والے اقبال صاحب نے کلام کا حق کرديا ۔
    نيٹ سرفنگ کرکے حضرت سلطان باہو کے کلام کا اردو ترجمہ ڈھونڈا ۔ کچھ ملا اور پڑھ کر دلی سکون ملا ۔۔
    اللہ والا بوٹا من ميں مرشد نے مہکايا ہُو
    آب نفی اثبات کا اس کی رگ رگ ميں پہنچايا ہُو
    مشک مچائ دل ميں اس نے کھلنے پر جب آيا ہُو
    سدا جۓ مرشد باہُو جس نے پھول کھلايا ہُو
    (ترجمہ : سرور مجاز)
    نياز مند
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 21. 22:04 2006-09-22 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب مصدق سانول صاحب ، شمس کہانی کو اتنی خوبصورتی سے پيش کرنے پر ميری طرف سے مبارک باد قبول فرمائيں ۔۔ شکريہ
    خير انديش
    سيد رضا
    برطانيہ

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔