| بلاگز | اگلا بلاگ >>

ہے خبر آج کہ بیروت میں اک گھر ہے ایسا

عارف شمیم | 2006-07-21 ،13:26

ہے خبر آج کہ بیروت میں اک گھر ہے ایسا
جس کی چھت ہے ابھی باقی
اور اس میں سب رہنے والے
چلتے پھرتے بھی گئے ہیں دیکھے

ہے خبر رات کو قہقہے بھی اٹھے اس گھر سے
اور پھر دور بھی چلتا رہا باتوں کا
’کیسی دنیا ہے کہ اس میں
غم مٹتا ہی نہیں اور خوشی ہے نایاب‘
ایک مکیں بچے کی آواز میں حیرانی تھی
وہ کہ ممبئی تھا، غزہ تھا یا گرمی تھی
ہر اک بات پر عیاں اس کی پریشانی تھی

lebanese_child.jpg

ہے خبر ان کے لیئے ماں نے چنا تھا کھانا
اور پھر سب نے کیا شکر خدا کا جس نے
حفظ میں اپنی انہیں رکھا ہے
دی ہے ان کو وہ نعمت کہ جسے
کوئی ذی روح ہی سمجھ سکتا ہے

ہے خبر بات یہ پہنچی ہے ان کانوں میں
جن کے بم ٹوہ میں رہتے ہیں کہیں
ایسا کوئی شخص بچا ہے
کہ جو زندہ ہے
ایسا کوئی شخص بچا ہے کہ
جس کے سر پر
چھت بھی ہے اور سبھی اس کے چاہنے والے
پاس اس کے خوشی غم میں بھی ہیں موجود

ایسا کوئی شخص بچا ہے کہ جس کا سینہ
چھلنی اب تک نہیں کر سکا انکا بارود

ایسا کوئی شخص ہے جس کا کہ پدر باقی ہے
ایسا کوئی شخص ہے جس کا کہ سر باقی ہے

ہے خبر یہ کہ سب جانتے ہیں
نوک پر بم کی لکھ رکھا ہے اک فوجی نے
بیروت کے اس بچے گھر کا پتہ

سوچتا ہوں کہ پھر بھی ہم سب
اتنے چپ کیوں ہیں اور ہمارے دل پر
تالے بیٹھے ہیں اور کوئی بھار نہیں

سوچتا ہوں کہ کوئی تو ہو ایسا
جو بچا سکتا ہو اس بیروت
کے واحد گھر کو

سوچتا ہوں کہ ابھی کچھ دن پہلے
ہل گئے سب تھے ہم
زیدان کی اک ٹکر سے
اور اب کیوں بیروت کے بچوں کا لہو
دور رہا، دور رہا، دور نظر سے

آپ بھی سنئے:
عارف شمیم کی نظم سنئے

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 13:43 2006-07-21 ,sana khan :

    u make me cry

  • 2. 14:32 2006-07-21 ,مدثر شريف :

    شايد ہہ ايک وہم ہو
    کہ بيروت ميں بچا اک گھر ہو
    بم کو کچھ پتہ نہيں
    کہ کون اس کی زد ميں آۓ گا
    وہ صرف برباد کرنا جانتا ہے
    اس کو غرض نہيں کہ مرنے والا
    مسلم ہے يا عيسائی
    جو مر گۓ سو مر گۓ
    باقيوں کيلۓ جان ليوا تنہائی

  • 3. 15:09 2006-07-21 ,rehan ali :

    SALAM
    APKA TAKHAYUL NAZAR SE GUZRA AP BE SHAK ISS AZMAISH KE GHARI MEIN SATAISH KE KABIL HAIN
    ACHEE SOCH KO HAMESHA PAZERAI OR 'RADE' AMMAL'KI MANZIL NASEEB HOTTE HAI MAGAR HAI RE BADNASIBI KE ISKAY LYE EK TAWEEL UMER 'DARKAR' HAI...

    ALLAH HAFIZ..REHAN ALI

  • 4. 15:27 2006-07-21 ,فدافدا :

    پراتنا پيار اور الفت دےکر مجھ کواپنی
    کاہے اتني کلفت کرتے رہو تم ؟
    زيدان کی ٹکر وہ تو کھيل کی بازی تھی
    ہاں قانون کے تابع تھی
    بيروت کی بازی زيست کی ديگر بازی ہے_
    جزبوں کاطوفان اگر تم پاردريا کے ديکھوگے
    شلام کو تم زبانئ اپنے سلام ہی پاوگے
    صداقت دليل اور منطق يعني
    سارے عقل کےسوتے ہيں وہ سب
    اپنی جانب دريا کے تم اہ سوکھے پھول سے پاؤ گے

  • 5. 15:50 2006-07-21 ,shahida akram :

    عارف بھائ آپ نے جو حکايت خونچکاں لکھی ہے ،آپ کے ساتھ ساتھ ہم نے بھی اپنے اپنے خون دل ميں انگلياں ڈبو لی ہيں اور يہی خون آنکھوں ميں بھی نظرآرہا ہے ليکن کيا کريں کہ ہم ان معصوموں کے لۓ رو تو سکتے ہيں،نوحہ تو کرسکتے ہيں اس ايک بچے ہوۓ گھر، بچي ہوئ چھت ،بچے ہوۓ منے سے سر کے لۓ ،اور اس سے زيادہ کچھ نہيں کر سکتے
    کوئ بتلاۓ کہہم بتلائيں کيا
    انفرادی طور پر اس وقت ہم اپنی بے بسی کا اقرار کرتے ہوۓ صرف رو سکتے ہيں،دکھی ہو سکتے ہيں اور کچھ نہيں کر سکتے،کيونکہ اس سب کے لۓ جس اتحاد کی ضرورت ہے وہ ہم ميں مفقود ہے مسلم امہ ميں اس وقت جس اتحاد کو ہونا چا ہئيے تھا وہ بالکل نہيں ہے ہر کوئ ہيروئنچيوں کی طرح صرف اس چکر ميں ہے کہ ميرانشہ پورا ہوتا رہے اور بس ،خواہ وہ کسی بھی قيمت پر ہو اس سے کوئ فرق نہيں پڑ تااور ہم سب کچھ اس طرح سے ان رويہں کےعادي ہو گۓ ہيں کہ بے شر می کي حد تک اس سب کو نارمل ليتے ہيں،اقوام متحدہ کو الزام دينے کا بھی کوئ فا ئدہ نہيں جب اپني صفوں ميں ہم خود متحد نہيں ہيں ليکن ہم تو کبو تر کو ديکھ کرآنکھيں بند کر لينے والوں ميں سے ہو گۓ ہيں جو يہ جانتے بو جھتے کہ آنکھيں بند کر لينے سے خطرے ٹلا نہيں کرتے بارباروھی کرتے جاتے ہيں ،کسي معجزے کے انتظار ميں ،حالا نکہ سب جا نتے ہيں کہ آج کا دور معجزوں کادورنہيں ہے ،سچ ہے سوتے کو تو کوئ جگا ۓ جاگتے کو کو ئ کياجگاۓ،کاش کہ ہم جاگ جائيں ليکن کوئ بتاۓ کہ کب ہو گايہ ياقرب قيا مت کی نشا نياں ظاہر ہونا شروع ہوگئ ہيں،پھر بھی ہم خوفزدہ نہيں ہوتے،کيوں بے حس ہيں يا خودغرض
    نيک تمناؤں اور دلی دعاؤں کے ساتھ ،مع السلام
    دعا گو
    شاہدہ اکرم

  • 6. 17:10 2006-07-21 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب عارف شميم آپ نے جس دردمندی کے ساتھ لکھا ہے اس پر خدا آپ جزاۓ خير دے اور آپ کو کوئ غم نہ دے اور سدا خوش رکھے ۔
    يہ ناچيز بھی کچھ ٹوٹے پھوٹے لفظ لے کر آيا ہے ۔
    يلغارِ بلا ہے
    ۔۔جو عالم ِ مدہوشی ميں جنگلی بھيڑيوں کی مانند بڑھے آتے ہيں
    سب خوف ميں اپنے ہي نشيمن چھوڑے جا رہے ہيں
    کيونکہ ۔۔
    شاخِ زيتون نفرت کی آگ سے جھلس چکی ہے
    اور فاختائيں تھک کرجاۓ پناہ ڈھونڈ رہی ہيں
    ايسے ميں کہيں پتھريلی زمين پر
    شبِ تاريک ميں
    کچھ بچے اپنی ماؤں کی چھاتيوں سے لگے ہيں
    اڑی رنگت اور کھملاۓ ہوۓ چاند چہرے
    سہمے ہوۓ ايک دوسرے کو ديکھتے ہيں
    اور ہر آہٹ پر ماں سے اور چمٹ جاتے ہيں
    اور کہتے ہيں ماں ہمارے گھر کو کيا ہوا۔ کب جائيں گے اپنے گھر
    ميرے تو سارے کھلونے وہيں پر دبے ہيں
    ان ميں سے ايک کہتا ہے تمہارے تو کھلونے دبے ہيں مگر ميرا تو بھائ۔۔۔

    بوجھل دل کےساتھ
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 7. 17:31 2006-07-21 ,علی نقوی :

    صدر بش صاحب کو اسٹيم رسرچ کی يۃ کۂ کر اجاذت نہ دينا ک انسانی ذندگی اہم ہے دوسری طرف 45000 عراق کے اور اب تک کے تقريبا„ 300 لوگ لبنان کے کيا وہ انسان نھيں تہے

  • 8. 19:19 2006-07-21 ,Noor Muhammad :

    ھم اس گھر کی چھت گرنے کا انتظار ہی کر سکتے ہيں اس گھر کو بچانے کی کوشش نہيں کر سکتے ھم بےحس سے بے شرم ہوگۓ ہيں ہم کو جنگ کی خبريں سننے کا چسکا لگ گيا ہے جيسے ھماری فوج کو حکومت کا ھميں ہر وہ کام کرنا اچھا لگتا ہے جو ہمارے کرنے کانہيں ہے
    ہم ابھی اس دور ميں نہيں رہ رہے جب ہم کہ سکيں کے مسلمانوں کو متحد ہو کر باطل سے جنگ کرنی چاہے کيوں کے ہميں تو ابھی ی فيصلا کرنا باقی ہے کے اصل يا صحيح مسلمان کون ہے وہ جو حسن نصراللہ کے پيچھے چلے يا فواد سنورا کے پيچھے چلے،وہ جو مشرف کے پيچھے چلے يا وہ جو قاضی کے پيچھے ھميں پہلے سدھرنا ھوگا واپس سے شرم کرنی ہوگی اسکے بعد متحد ہونے کا مرحلا آئگا پھر جستجو اور جنگ ورنا ھم يہيں کے يہيں رہيں گے ہو سکتا ہے اس سے بھی گر جائں

    نظارقبانی نے 67 کی جنگ ہارنے پر ايک نظم لکھی تھی اس کے کچھ اشعار کا ترجما کرنے کی کوشش کی ہے

    اے ميرے غمزدہ وطن تونے ايک لمحے ميں
    مجھے ايسے شاعر سے جو عشقيا کلام لکھتا تھا سے
    ايسے شاعر ميں بدل ديا ہے جوخنجر سے لکھتا ہے

    ھم جو سوچتے ھيں وہ الفاظ ميں بيان نہيں کرسکتے
    ھميں اپنے اشعار پر شرمندہ ہونا چاہئے

    ہمارے بےجا شور اور للکارسے کبھی ايک مکھی بھی نہيں مری
    ھم بڑے دھل اور نغاروںکے ساتھ جنگ پر گئے اور ہار کے آگئے

    ہمارا مسُلا ے ہے کے
    ھمارا شور ھمارے اعمال سے تيز ہے
    اور ہماری تلوار ہم سے بھی لمبی

    مختصراً ہم تہذيبوں کی باتيں کرتے ہيں
    مگر ہماری ذہنيت پتھر کے دؤر والي ہے

  • 9. 21:47 2006-07-21 ,waqar ahmad :

    Writing on the current situation will be an ongoing process for the rest of the world, but the pain, agony and loss of lives with which the Lebanese people are suffering provides the Muslim world once again with a spark to wakeup, but it is so unfortunate that we are sleeping till the day comes when the same thing will happen to us and there will be no one left even to send us releif supplies, my question to the world: WILL THIS WILL BRING PEACE TO THE WORLD OR MORE TERROR?

  • 10. 1:51 2006-07-22 ,مبشر جاويد :

    آج ہم صرف اپنے آپ پر ماتم يی کر سکتے ہيں کيونکہ ہم صرف جوتيوں ميں دال بانٹ رہيں ہيں آج بہی ہم آپس ميں اکہٹے نہيں ہو سکے
    ہم مسلمانوں نے کبہی بہی آجتک آکٹہے ہو کر کوئ فيصلہ نہيں کيا
    ہمارا کوئ مشترکہ لاءحہ عمل طے نہيں ہو سکا نہ ہی ہم ميں اجتک کوئ فيصلہ کرنے کی قوت ہے اسکی اصل وجہ ہماری آپس کی نااتفاقی ہی ہے آجتک کسی مسلہ ميں مسلمانوں کی طرف سے نہ ہی کوئ مشترکہ پيخام ہی سامنے آ سکا ہے فيصلي تو بڑيدور کي بات ہے ہم مسلمان امت کيوں نہيں آکٹہی ہو سکتی کيوں ہم ہر فيصلے کی ليے امريکہ اور يورپ کی طرف ديکہتے ہيں يو اين او کے فيصلے کا انتظار کرتے ہيں اور يہ فيصلے آپ کو ياد ہو اس وقت آتے ہيں جب ہماری اينٹ سے اينٹ بج چکی ہوتی ہے ہمارا کچومر نکل چکا ہوتا ہے
    مسلملنوں خدا را کبہی تو ايک پليٹ فارم پر اکٹہےہو جاؤ اور اگر ہم آکٹہے نہ ہوۓ تو ياد رکہيے گا غلامی کا پہندہ عنقريب ہمارے گلوں کو بہی اپنی لپيٹ ميں لے لے گا جو پہلے ہی ہمارے گرد تنگ سے تنگ تر ہوتا جا رہا ہے کيونکہ ہم اس کہاوت کی مانند آنکہيں بند کر بيٹے ہيں اور اپنی اپنی کہرلی کے چکر ميں مگن ہيں
    خداوند کريم امت مسلمہ کو اتحاد کی برکت سے مالامال فرماۓ ثم آمين

  • 11. 4:43 2006-07-22 ,Javed Iqbal Malik :

    Brother Arif
    Asslamo Alikunm
    aap nay humain to rula dia hay, yaqeen karain bahot ansoo niklay hain apnay Lobnani bhaion kay liye, Allah un ko apni hifso aman main rakhay aur un per tamam sahoobtain door karay.

  • 12. 5:39 2006-07-22 ,Syed ali :

    Janab! Arif Sahib aur janab Syed raza sahib aur deeghar!

    Khuda aap sub ki taufeeqat mein izafa karey, insaniyat ki kitni tazleel ho rahei hey aur moaziz dunya bilkul khamosh tamshaei bani hoe hey,

    wohei munsif wohe qatil..............

  • 13. 7:59 2006-07-22 ,نديم خان :

    انتہائی دکھ ھوا ہے مجھے ان معصوم بچوں کا اور ان تمام بيگناہ لوگوں کا ”وہ جو تاريک راھوں ميں مارے گۓ”۔ اس اسرائيلی ظلم وستم کی مثال کہيں نہيں ملتي، اگر کبھی کوئی مثال ملےگی تو ميں آپکو يقين دلاتا ہوں صرف مسلمانوں ميں ملے گي۔ اور آنحضور کی بات کيوں نہ سچی ھو جسميں آپ نے فرمايا تھا کہ ”ميری امت يہود کے مشابہ ھو گي، ايسی مشابہ کہ جيسے ايک پاوں کے دو جوتے”۔ ميں اس وقت ان دونوں قوموں ميں بہت سی حرکات مشابہ پاتا ھوں، خاص کر ظلم وستم ميںـ

  • 14. 8:27 2006-07-22 ,بابر سلطان خان :

    بےجاری ”اردو نظم” سے آخر ايسی کيا خطا سر زد ہوئ کہ لبنان کی اِس دھکتی آگ ميں اص کا باربيکيو بنايا جا رہا ہے ؟

    (حيراں ہوں دل کو روؤں کہ پيٹوں جگر کو ميں؟)

  • 15. 10:55 2006-07-22 ,muhammad yasrab :

    nazm tou khoob hay magar;

    hay jurm-e-zaeefi ki saza marg-e-mafagat.


    when v were powerful v used 2 dictate our terms.

  • 16. 11:16 2006-07-22 , from Dubai Fahad Saadi :

    Iqbal ke yeh ashaar satar aasi saal purane hone ka bawajood aaj bhi naye hain…

    To ne kya dheka naheen Europe ka jamhoori Nizam

    Chehra roshen andaroon changeez se tareek tar

    (Did you not see the democratic system of the West? A glowing face but with the inside darker than that of a Changez Khan?)

  • 17. 11:46 2006-07-22 ,فدا حسين گلزاری :

    جن مسلمانوں پر اسلام نافذ نہ ہو سکے ان مسلمانوں پر غور کرنا چاہيے جو اسلام مسلمانوں پر نافذ نہ ہو سکے اس اسلام کے بارے ميں غور کرنا چاہيے جو قوت نافذہ مسلمانوں پر اسلام نافذ نہ کر سکے اس قوت کے بارے ميں غور کرنا چاہيے (دنيا ميں ہونے والے ظلم پر کعبہ خاموش ہے ہميں سوچنا چاہيے)

  • 18. 15:59 2006-07-22 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب سيد علی صاحب دعاؤں کا شکريہ ۔
    آپ کی دعاؤں پر بس يہی کہوں گا :
    ميں چراغ لے کے ہوا کی زد پہ جو آگيا ہوں تو غم نہ کر
    ميں يہ جانتا ہوں کہ ميرے ہاتھ پہ ايک ہاتھ ضرور ہے
    دعاؤں کا طلبگار
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 19. 16:40 2006-07-22 ,ATAUREHMAN KOHISTANI PESHAWAR :

    DEAR
    ARIF SHAMIM
    You show the corect and clear picture to the world. My prayer is for you and for world peace.
    Your comparison of Zidanee's head-butt and the attack on Beirut is one a beautiful comparison if Israel and the world understands.

  • 20. 19:14 2006-07-22 ,shahida akram :

    عارف بھائ کل صرف بلاگ ہی ديکھا تھا،آج آپ کي آواز ميں تحت اللفظ سنا،اور دل کادرد اور سوز محسوس کيا،اے کاش کہ يہ درد اوردرددل دنيااور دنيا کے بڑے اورارباب اقتدار بھی محسوس کريں ما لک کائنا ت ہمارے لبنانی بہن بھائيوں اور معصوم بچوں کی آز ما ئشوں کو دور کر ے ،آمين
    دعاگو شاہدہ اکرم

  • 21. 9:38 2006-07-23 ,Mehtab Khan :

    Agar Islam ki sirf aik ikhlaki taleem per hi zor diya jai "ADAL" pai tu yeah jo insaf ka tarazoo aik taraf jhuka howa hai yeah wapis apni jagah pai aa jai.......Aiy kash

  • 22. 19:18 2006-07-23 ,فدافدا :

    اکيسويں صدی ميں بھی انسان انسان سے انسان کيلۓامن مانگے نہيں جانتا انسان کون؟وہ جو گناہ کي پيداوار؟ يا جوخالق کی تصوير ميں وجود پاۓ اشرف المخلوقات بنے ہے؟ بے چارہ !__بھلاکس کو اپنے ماضی اورمنبعےکي خبرہے؟بيروت کشمير اور قبرص ميں ہربار انسان دوسہرا مناۓ شکر کرتا ہے اچھا ہواتباہی کےمارے کو سکھ ہوا_ہاں بيروت ميں امن کا بچہ ابھی دس سالہ ہي تھا کہ نيکی اور بدي کے ديوتاؤں ميں پھر سے ٹھن گئ!! ہاں بتاو بھلاکاہے کو بلڈنگ اوپربلڈنگ لگاۓ تم اوپر تلے گاوںپرگاوں بساتۓ گۓ؟ زيست کي طلب ميں تم وہ گھس پھٹيۓ بھول بيٹھے تھے جو بدی يا سچائی کا سودا ہتھياروں ساے تلے کرنے جمع ہوتے رہےبدی کےتو مزے اگۓ ايک ہی وار ميں بيروت کوريت سيمنٹ اور لوہے کا ملبہ بنانے لگی _امن جان سے گيا معلوم نہيں پھر سے کب جی اٹھتا ہے بيروت ميںامن کا بچہ جو بيروت کو پھر سے جبروت بناۓ؟

  • 23. 15:07 2006-07-24 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    بي بي سي اردو ڈاٹ کام پر ٰ ٰ لبنان ميں تباہی اور بچے ٰ ٰ کے عنوان سے تصويروں نے خون کے آنسو رلاديا۔
    مجھے نہيں معلوم کہ ايک باپ نے اپنے لختِ جگر کی لاش کے ٹکڑوں کو ايک گدڑی ميں کيسے اٹھايا ہوگا ۔
    کيا اسرائيلی فوج ميں کوئ بھی صاحبِ اولاد نہيں !؟

  • 24. 20:17 2006-07-24 ,shahida akram :

    رضاصاحب اگر اسرائيليوں ميں سے کوئ صاحب اولاد ہوتا تو ايساکبھی نا کرتا مان ليں يہ بات کوئ ايک بھی ايسا نہيں ہے جس کے نصيب ميں اولاد کا سکھ لکھا ہو مالک نے ،تو کيسے سمجھيں گے وہ اولاد کی خوشی کو ،اس کے دکھ کو ، اس کے سکھ کو،کيوں کہ ان کے دکھ ،سکھ،خوشي،غم ،اولاد ،ماں باپ،سبھی رشتوں کا سکھ ايک ہی ڈور سے بندھا ہوتا ہے،کرسي،روپيہ ،ڈ الر،پاؤنڈ،يا جو بھی وقت کی ملک کی کرنسی ہو،نوٹوں کي خوشبو ،کرسی کانشہ ،سب رشتوں پر حاوی ہوتا ہے ان دہشت گردوں کا کوئ مز ہب ،کوئ رشتہ نہيں ہوتا ،يہ سب جزبے انسانوں کے لۓ بناۓ ہيں قدرت نے اور اس طرح کے کام کرنے والے انسان نہيں ہوتے سو انسانی جزبوں سے بہت دور ہو تے ہيں،ميں جانور اس لۓ نہيں کہوں گی کہ مامتاتوجانوروں کی بھی مشہور ہے ، صرف دعائيں ہيں اپنے ان پيارے بچوں کے لۓ اور لبنانی بہن بھائيوں کے لۓ
    دعا گو
    شاہدہ اکرم

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔