ہم سب دہشت گرد ہیں
اکبر بگٹی کے قتل نے کشمیر کے اس واقعے کی یاد تازہ کردی جب میرے محلے میں علیحدگی پسند تحریک کے دوران بھارتی فوج نےکریکڈاون کیا اور سب کے سامنےایک ضیعف لاغر بزرگ کو کھڑا کیا جس کے ہاتھ پیچھے سے باندھے گۓ تھے اور آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔
لاغر شخص سے اپنے پوتوں کے بارے میں انٹروگیشن کیا جارہا تھا مگر انٹروگیشن ایسا کہ کریکڈاون میں جمع کۓ گۓ سبھی مرد و زن خون کے آنسو پی رہے تھے ۔ نوجوان آگ بگولہ ہورہے تھے مگر فوجی بندوقوں کے ساۓ میں چیں بھی نہیں کرپا رہے تھے۔ عورتوں کی سینہ کوبی یا لاغر شخص کی چیخ پکار سے فوجیوں پر کوئئ اثر نہیں ہورہا تھا ۔
پتہ نہیں کہ لاغر شخص کا کیا قصور تھا مگر سبھی محلے والے ان کے پوتے کے بارے میں جانتے تھے کہ انہوں نے حصول آزادی کی جنگ شروع کی تھی ۔ حکومت انہیں بڑا مجرم مانتی تھی اور جس کی سزا ان کے پورے خاندان کو بھگتنی ہی تھی۔
اکبر بگٹی بھی شاید بڑا مجرم تھا۔وہ بھی حکمرانوں کے لۓ بڑا درد سر تھے ۔ نہ جانے ان کے پوتے بھی اس جنگ میں شامل تھے مگر کیا فرق پڑتا ہے فوج کے سامنے سبھی قابل سزا ہوتے ہیں۔
جب سے صدر بش نے طاقت کی نئی ڈکشنری ترتیب دی ہے فوجی اور فوجی حکمران مست ہاتھی کے جیسے ہوگۓ ہیں۔
اب تو بجلی مانگنے والا بھی دہشت گرد ہے
بے روزگاری سے تنگ خودسوزی کرنے والا نوجوان بھی دہشت گرد ہے
بیٹی کے ریپسٹ کو سزا مانگنے والا باپ بھی دہشتگرد
اور آزادی سے جینے کا حق مانگنے والا بھی دہشتگرد ہے
ایسے حالات میں اکبر بگٹی یا میرے محلے کے لاغر کی کیا اوقات کیونکہ طاقت کا مست ہاتھی روندنے والی کسی شۓ کو دیکھتا ہے کیا۔
تبصرےتبصرہ کریں
Ji Bilkul Nayeema Ji aap nay baja farmaya, woh log bhi dehshat gard hain jin kay apnay jail khanay hain.Woh log dehshat gard hain jo royality kay name par greeb awam ka khoon choosatay hain. Woh log bhi Dehshat Gard hain jo Pakistan say wafadari ka hallaf uthatay hain aur gaddari kartay hain. Woh log bhi dehshat gard hain jo Pakistan kay kanoon ko kuch nahi samjhatay aur apna kanoon banatay hain. Aur woh sab say bada dehshat gard hai jis nay pehla qatal 11 saal ki ummar main kia aur jis ko yeh tak maloom nahi keh us kay hath say kitnay kattal ho chukkay hain.
Ham sab dehshat gard hain...
My questions is that the old man you talked about in your blog murdered any one in the age of 11 years according to his own statement and after that killed his own uncle and hundreds of other people of his own tribe and put them in his personal jail.
I beleive that like these leaders keep the ordinary people fighting with each other , in the same way we should let these leaders fight with eachother. Otherwise who will be able to do justice with them
میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تائید نہیں کرتا لیکن کیا مجھے کوئی بتا سکتا ہے کہ بگٹی صاحب نے اپنے لوگوں کے لیے کیا کیا جب ان کی اپنی تاریخ خون سے عبارت ہے۔ جب بگٹی صاحب نے خود لوگوں کو بے گھر کیا اور اپنی ذاتی فوج رکھی ہوئی تھی۔ وہ حکومت کی ہمیشہ سے مخالفت کر رہے تھے لیکن انہوں نے خود لوگوں کے لیے کیا کیا؟اس قسم کے تمام سرداروںڑ فوجی ڈکٹیٹروں اور سیاستدانوں کو انصاف کا سامنا کروانا چاہیے۔
پلیز کشمیر میں جاری بربریت کا اس سے مقابلہ نہ کریں۔
کیونکہ دونوں جگہ کی صورتحال مختلف ہے۔
اس واقعہ کو دہشتگردی سے نہیں ملایا جا سکتا۔ سرداری نظام پاکستان کا سب سے بڑا روگ ہے۔ حکومت سے بدلہ لینا ہے لیکن غریب عوم کی کوئی ترقی نہیں ہونے دینی۔ بگٹی صاحب کا مرنا غلط قدم ہے لیکن اس نظام کو فنا ہونا چاہیے۔
Miss Naeema:
Kashmir aur Balochistan bhoat fark hain in dono places main aur aik kamzoor boorhay main aur NAWAB AKBAR BUGTI MAIN.Jo aadmi 11 saal ki umar main pahla murder karay aur us ko yah maloom na hoan kay us kay hatoon aab tak kitnay loag katal ho chukay hain tu aisa aadmi innocent nahi hota.yah baat aap na bhoolian woh army kay saath encounter main maray gayain hain kisi torture cell main nahi.
Majhoor sahib ka blog sab un ki apni bani hue stoy hai , muje lagta hai hai k un men professionalisam nahe hai bas jazbat men a kar unho ne lihk diya hai . .
Naema aunty apko bugti or kashmiri buzurg ko ek hi line mai nahi rakhna chaiye, kashmiri buzurg zaeef or mazloom thay , apko ku humdardi hai bugti se jnhon ne insan ko janwaroono se buray hal mai rakha hua tah, fauji bhi kharab hote hain.bugti sahib ka time pora hua ese hi generals ka bhi time kabhi na kabhi to pora ho hi jaiga leken bugti ko mazlomo se compare na karen.
مجھے معلوم نہیں کہ پنجاب کا ایک عام آدمی بلوچستان میں 1947 سے جاری حالات سے اتنا بے خبر کیوں ہے۔ اگر اس قسم کے مسئلے بندوقوں سے حل ہوتے تو آج دنیا کے نقشے پر صرف ایک ملک ہوتا۔
محترمہ نعيمہ مہجور صاحبہ ۔۔۔ آداب !
آپ نے اپنے بلاگ ميں جن ٰ ٰ دہشت گردوں ٰ ٰ کی فہرست بيان فرمائ ہے اس فہرست ميں ، ميں ايک اضافہ کرنا چاہوں گا ۔۔۔
وہ دہشت گرد ہمارے اندر موجود ہے جسے ہم نے بے لگام چھوڑ رکھا ہے وہ ہر لمحے دہشت گردی کرتا ہے ۔۔ کبھی جھوٹ بولنے کی دہشت گردی تو کبھی ظلم کرنے کی ۔ کبھی رشوت لينے کی دہشت گردی تو کبھی رشوت دينے کی دہشت گردی ۔ کبھی کسی کا حق چھيننے کی دہشت گردی ۔ کبھی مالِ يتيم پر قبضے کی دہشت گردی تو کبھی کسی بيوہ کو اس کے حق سے محروم کرنے کی دہشت گردی ۔۔۔
بندوں کے حقوق ادا نہ کرنے کی دہشت گردي۔ اپنے فرائض سے غفلت برتنے کی دہشت گردی ۔۔۔اور بھی نجانے کتنی دہشت گردياں ۔۔
کبھی ہم نے اسے پکڑنے ، سزا دينے کا بھی سوچا ہے ۔۔۔!؟
آپ سمجھ گئيں ہوں گی ميں کس دہشت گرد بات کررہا ہوں !؟
خدا ہميں اس دہشت گرد سے بھی نبٹنے کی صلاحيت عطا کرے ۔
خير انديش
سيد رضا
برطانيہ
نواب محمد اکبر بگٹي کا ھلاکت بلاشبھ
بلوچ قوم کيلئے بڑا الميھ ھے ۔ بلوچ قوماپنے اس محسن کو کہبي فراموش نھيں کريں گے۔
Mera mazhab mera culture,sakafat hai jo kehta hae kese doosre ensaan ka Khoone Nahaq Gunahe Kabeera hai, or kesee Ajmee ko Arbee par, Arbee ko Ajmee par koee foqiat nahee, sewae Takwa or parhezgaree ke. Sab insaan barabar hain or kesee doosre ke Imalaak ko tabah karna...Allah hame apne azab se bachae. Love u All
آپ نے بجا فرمايا ہے ـ ـ ـ بندر کے ہاتھ ميں بندوق ديدي گئی ہے سو ايسا ہی متوقع تھا۔ ہماری سپہ سنہ اکہتر کے موڈ ميں دکھائی ديتی ہے ـ ـ ـ
مگر سوال يہ ہے کہ اب کی بار ہتھيار ’فراريوں‘ کے آگے ڈالے جائینگے ـ ـ ـ ؟ يا صدام کيطرح ہمارے سپہ سالار اعظم پہ بگٹيوں کے قتل عام وغيرہ کے مقدمات چليں گے ؟
بات کو بڑہا چڑہا کے لکھنے کی کيا ضرورت ہے اگر آپ کو خود اتنی انفارميشن نہيں ہے تو بلاگ کيوں لکھتے ہو ـ کہاں کی سٹوري کہاں جوڑ دی ۔
نعيمہ جی برا نہيں ماننا مگر بات سچ ہے معاشرے ميں نفرت پھیلانے ميں آپ جيسے رائٹرز کا بڑا ہاتھ ہے خدا کے ليے ہميں بخش دو ہمارے دماغوں ميں اور زہر نہ بھرو۔
اپ ڈيٹ اتنی دير سے کيوں ہوتا ہے بلاگ بس يہی خرابی ملی مجھے بہت ڈھونڈنے سے اورجو لکھا ہوتا ہے اُتنے تبصرے ہوتے نہيں کيا وجہ ہے؟ ثنابچے اگر يہ بلاگ پڑھو توسی يو ليٹر ايک دفعہ اور ضرور پڑھ ليناآپ کے لۓ ايک چھو ٹا ساپيغام تھا
دعاگو
شاہدہ اکرم
Naeema Sahiba Salam. Aap ne jo tabsra kia hai mera, kehna yeh hai ke aap behhaisiat kashmiri khatoon jo mere liye bauhat hi qabel-e-izat o ihtram ha.i jis ki ankhoon ke samne na jane kitnay zulam howay wo agar aik kashmiri Zaief Admi aour aik powerful Insan ko aik sath mala kay sochay tou dhuk hota hai Kashmiri Apni Azadi kay liya apni Jaanonn ka nazarana de rahay hain kisi insan per koi Zulum nahin kartay kabhi Maqbool Butt ki shakal main aur Kabhi Doosray Kashmirion ki shakal main Laikin Kabhi innocent pay Aath nahin Uthaya Tariekh Gawa hai hai ke Hum Nay hamesha Zulum aur Barbariat kay samnay Zalim ko lalkara hai .Allah App ko salamat rakhay aur meri Sabhi Maoon Behnoon ko Insaf Dilaye jo Zulum ki chakki main piss rahi hain . ALLAH NIGEHANBAN.
Bloch Awam ko sadar Parvaiz ka ye ihsaan kabhi nahi bhoolay ga, nawab sahib nay kitnay qatal kiya kissi ko idea hi nahi hai ....nawab sahib khud apnay area kay sab se badey dictator they. woh sui gas ki income apnay liya use kartay rahay jab keh is per haq bloch awam ka tha. income provincial gov. ko millni chiya na keh nawab sb ko. ek admi jo itnay qatal karay aur pir khud mara bhee jai us kay sath koon ho ga
مجھے تو ايسا لگتا ہے جيسے ہم روبارہ پتھر کے دور ميں چلے گئے ہيں۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اندھا قانون چل رہا ہے۔ يہاں پر جس کے پاس اقتدار ہے صرف اس کو جينے کا حق ہے باقی نہ کسی کی کوئي اہميت ہے نہ وقعت۔ بش، ٹونی اور مشرف کو چھوڑ کر باقی ساری دنيا دہشتگرد ہے۔
محترمہ کہاں ہيں؟ آپ کی مصروفيات بجا مگر ہمارے ريمارکس پر سويا بھی نہيں جاسکتا؟ اب پاکستان ميں ڈراپ سين ہو بھی چکا انڈيا کا انتظار ہے مگر کيا انڈيا کيا پاکستان ہر جگہ لوگ تاريخی ذمہ داريوں سے بچاؤ واسطے نت نئے کرتب کھيلتے رہتے ہيں تا کہ ماضی کو بھول کر نيا مستقبل رقم کريں۔ تقسيم ہند کے وقت کشمير اور دوسرے سينکڑوں راجگڑھ ايسے ہی مستقبل ميں جي رہے ہيں۔
نعیمہ احمد مہجور صاحبہ آداب۔ نواب اکبر بگٹی بظاہر رخصت ہوئے مگر ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔ بلوچ اب دو سفید ریش رہنماؤں کے آسرے پر زندہ ہیں نہ جانے کب اس فوج کے ہاتھوں یہ بھی لقمہ اجل بن جائیں۔ ہاں آپکی بات سے اتفاق ہے کہ حق مانگنے والے گنہگار ہوتے ہیں اور حق ہڑپ کرنے والے بے گناہ۔ ویسے بھی international law اب اس طرح ہے کہ جو ظلم ڈھاتا ہے اسےمظلوم کہتے ہیں اور جو ظلم سہتا ہے اسے ظالم۔ اکبر بگٹی ظالم نہیں تھا کلپر قبیلہ سوئی گیس کی روئیلٹی کے حوالے سے حکومت کی وقتی اور بے بنیاد پالیسیوں کے چکر میں آگئے اور نواب صاحب سے ہٹ گئے اور یہ صرف حکومت کی وقتی چال ہے جب کہ حکومت نے اس بات کوواضح بھی کیا کہ گیس کی روئیلٹی کے پیسے اکبر بگٹی کے ورثا کو ملینگے۔ وہ دن بالکل قریب ہيں کہ کلپر وقتی سرداری کی گاڑی میں زیادہ دیر سفر نہیں کر سکیں گے اور تھک ہار کر واپس وہی پرانے قلعے کی طرف رخ کریں گے۔ یہ سرداری کوئی آسان کام نہیں بلکہ میں سمجھتا ہوں یہ سرداری نہیں بلکہ سردردی ہے اور ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ خود سردار اس سرداری سے بے زار ہیں۔ عبدالخالق زھری
ہم سب دہشت گرد ہيں ،کے لۓ 28 کو ہی لکھ ديا تھا جگہ حسب معمول دير سے ہی ملتی ہے ہميشہ کوئ بات نہيں،ليکن يہ اس وجہ سے لکھا کہ آپ صاحبان کہيں يہ نا سمجھيں کہ بگٹی صاحب کی بجاۓ صرف تشويش کا ہی اظہار کيا ہے يا شکايت ہی کی ہے اب نہيں آيا تو نو پرابلم ،دعائيں
مع السلام
شاہدہ اکرم