| بلاگز | اگلا بلاگ >>

‘تمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے’

عارف شمیم | 2006-09-13 ،12:40

کسی نے درست کہا ہے کہ آپ اپنا مسئلہ کسی کو بھی نہ بتائیں کیونکہ اسی فیصد لوگ اس میں دلچسپی نہیں رکھتے اور باقی بیس فیصد اس پر خوش ہوتے ہیں۔ میں یہ کیوں لکھ رہا ہوں مجھے نہیں معلوم لیکن مسائل میرے ساتھ بہت ہیں اور میں لوگوں کو بتانے سے کبھی نہیں کتراتا۔ اب لوگ ہنستے ہیں یا لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں یہ ان کا مسئلہ ہے میرا نہیں۔

لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اپنے مسائل دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے سے آپ ہلکا محسوس کرتے ہیں۔ تاہم اکثر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ آپ نے اپنی بات کسی راز داں سے کی اور پھر آپ نے وہ ہر ایک کی زباں سے سنی۔
baggage.jpg

تاہم میرا حال تو کچھ مختلف سا ہے۔ مجھے تو اکثر چیزیں سمجھ ہی نہیں آتی۔ اسے آپ میری بیوقوفی کہیں، نادانی کہیں یا خوش قسمتی۔ مجھے تو یوں لگتا ہے کہ شاید حروف ہی زبان ہوتے ہیں اور حروف ہی خاموشی۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ ’حرف اک دوجے حرف دا پردہ میتھوں قیاس نہ ہویا/ ساری حیاتی حرف لکھے پر حرف شناس نہ ہویا‘۔

اب میں آپ کو اپنا ایک تازہ ترین مسئلہ بتاتا ہوں۔ پاکستان سے آتے ہوئے ہیتھرو ائیرپورٹ پر میرے چیکڈ۔ان سامان سے میرا کیمرہ اور فون چوری کر لیا گیا۔ فون کی تو خیر ہے لیکن کیمرے میں سینکڑوں تصاویر تھیں جو میرے بچوں، بیوی اور خاندان والوں کی یادگار تھیں۔ ہیتھرو ائیرپورٹ سے اس لیئے کہہ رہا ہوں کہ وہیں پر میرے سامان سے ایک چھوٹا بیگ نکال کر میرے سوٹ کیس پر رکھ دیا گیا۔ اب کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا۔ کم از کم کوئی اللہ کا بندہ کیمرے کا میموری کا کارڈ ہی مجھے بھیج دے۔ اسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔

اب آپ اس پر ہنسیں یا لاتعلقی کا اظہار کریں میں نے تو اپنا تازہ ترین مسئلہ سنا دیا ہے۔ ہاں اگر آپ کے ساتھ کبھی ایسے ہوا ہے تو اپنی میل میں ضرور لکھیں۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 13:36 2006-09-13 ,Faisal :

    اب تو آپ کو يہ اندازہ ہو گيا ہو گا کہ چھينا جھپٹی کا رواج صرف کراچی ہی ميں نہيں بلکہ لندن بھی ان چوروں سے محفوظ نہيں۔ بہر حال ميں آپ کے دکھ کو سمجھ سکتا ہوں کيونکہ يہی دونوں اشياء يعنی کيمرا اور موبائل فون 2004 ميں ميرے گھر سے ڈاکو صاحبان لے جا چکے ہے۔ اللہ کرے کہ آپ کو کم ازکم آپکے کيمرے کا memory card مل جاۓ

  • 2. 13:37 2006-09-13 ,khalid :

    It happened with me many times especially when I was going to Pakistan. You feel very happy that you are going to your country after many years. You buy gifts for your parents, brother & sisters and other loved ones. But when you reach Karachi or Lahore International airports, there many custom officers and many many more people are waiting for you, and as you reach, they will just only check your luggeage, but when you reach home you will find many things are missing in your luggage. Now if it is started in London then may be UK sent their security officers for tarining to Pakistan and they "LEARNT SOMETHING" HAHAHAHAH.

  • 3. 13:41 2006-09-13 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    جناب عارف شميم صاحب ، آداب ۔۔۔ ميں اميد ودعا کرتا ہوں کہ آپ کو آپ کی يادگار تصويريں وہ کيمرہ چور بھيج دے ۔۔ کيونکہ آپ نے تو اسے کچھ نہ کہنے کا وعدہ بھی کرليا ہے ۔
    آپ کا کيمرہ ھيتھرو ايئر پورٹ سے غائب ہوا ، ميرا ڈيجيٹل کيمرہ تو لاہور کے پانچ ستارہ ہوٹل ، پرل کانٹيٹل کے کمرے سے ايسا غائب ہوا کہ پتہ ہی نہ چلا ۔۔ ہوٹل کی انتظاميہ ، ضروري کارروائی کرکے بس ، سوری سر ، کے تسلي بخش جملے کہہ کر خاموش ہوگئی ۔۔ مگر خدا کا شکر يہ ہوا کہ اس ميں کوئی تصوير نہيں تھی کيونکہ يہ حادثہ ہوٹل پہنچتے ہی ہوا اور شادی کي تقريبات ،جس ميں شرکت کے لیئے ہم گئے تھے ابھی شروع نہيں ہوئی تھيں ۔ مگر آپ کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی دکھ بھرا واقعہ ہے۔
    مجھے تو انشورنس والوں نے کيمرے کی قيمت ادا کردی مگر ميں سوچتا ہوں کہ اگر اس ميں تصويريں بھی ہوتيں تو وہ ميں کہاں سے حاصل کرتا تو مجھے جھرجھری آجاتی ہے۔
    اپنا بہت خيال رکھيۓ گا ۔

  • 4. 13:56 2006-09-13 ,جاويد گوندل :

    بھائی صاحب! اب پتہ نہيں آپ کی کونسی بات زيادہ سادہ ہے۔ ٹيلی فون اور ڈيجيٹل کيمرہ جيسي انتہائی ذاتی اشياء سفر کے دوران دستی سامان ميں رکھنے کی بجائے بيگ ميں ڈال سوٹ کيس ميں جمع کروانا آپکی سادگی ہے يا پھر انہيں ائيرپورٹ پہ چوری کروانے کے بعد يہ توقع رکھنا کہ کہ کيمرہ کا ميموری کارڈ آپکو واپس مل جائے۔

    کيمرہ، مووی کيمرہ، پی ڈی اے، ليپ ٹاپ اور فون وغيرہ انتہائی قيمتی چيزيں تصورکی جاتی ہيں- اسلئيے بھی کہ انکی ماليت اچھی خاصی ہوتی ہے بلکہ اس لئيے بھی کہ ان ميں محفوظ فون نمبرز ، ڈيٹا اور تصاوير وغيرہ بھی اپنی جگہ انتہائی قيمتی اور ناياب ہوتی ہيں اسلئيےائير پورٹس سے سوائے ايجنسيوں کے دوسرے لوگ اسطرع کی چيزيں کم کم ہی اڑاتے ہيں - آپ چونکہ لکھنے لکھانے سے کام رکھتے ہيں اسلئيے کوئی عجب نہيں يہ کام ايم سولہ يا ايم پندرہ جيسی ايجنسی نے کيا ہو اور اب وہ آپکی تصاوير ديکھ کر محظوظ ہو رہے ہوں - آپکو ان سے بھی پتہ کرنا چاہئيے تھا۔-
    ہمارے ہاں تو بندے تک ائير پورٹ سے اڑا ليے جاتےہيں يہ تو خير فون اور کيمرہ تھا -خود ميں ايک ايسے واقعے کو جانتا ہوں کہ بيرونی دورے پہ آئی ہوئی پاکستان کی ايک اہم شخصيت کا بريف کيس ايک ملک کی ايجنسی نے ائير پورٹ سے اڑا ليا تھا- بہر حال ھماری دعا ہے کہ آپکی کی گم شدہ اشياء نہيں تو کم از کم آپکا ميموری کارڈ ہی واپس مل جائے۔

  • 5. 14:15 2006-09-13 ,Anwar Ali :

    Dear Arif Shameem Sb:
    I was comming back from Oman where I was serving.When I reach Karachi the customes officer asked me 'please give me your radio as I have small kids and they like radio and forigen candies'. He got very angry when I said no. Then he opened my whole luggage and spread it on the floor, and told me 'now you can go'. I spend more then one hour repacking all the stuff.

  • 6. 16:22 2006-09-13 ,Syed Sajjadul Hasnain :

    Sarkar aap ka camera udaya gaya aur aap pareshaan hogaye warna to aajkal jo haalat hain un mein kapde tak utarwa liye jaate hain. Waise dukh hua ye jaan kar

  • 7. 16:58 2006-09-13 ,Mian Asif Mahmood :

    Dear Arif Shameem
    Very sorry, I am sure your camera was taken away by some one who knew you were working with ý. You may get it back after they are satisfied otherwise it may go to where so many missing people have gone. Very sorry pitty on them who do such ugly things. I thought these kind of things happen in Pakistani Airports only. I also advise you to keep a copy of your valueable pics at some secure place while praying that you get them back.

  • 8. 19:58 2006-09-13 ,sana khan :

    اميد نا لگائیں کچھ واپس نہيں آئگا۔ 99 مارچ 28 کو ہمارا آخری دن تھا اسکول کا فيرول تھا اندازا کرو کتنی لائف ٹائم قيمتی تصويريں ہونگی۔ ميرا کيمرہ دوستوں کے ہی ہاتھوں غائب ہو چکا تھا۔ مجھے امی سے الگ ڈر لگ رہا تھا ابا کا کيمرہ جو تھا۔ تصويريں تو اسکول سے مل گئی تھیں ليکن جو ميں نے لي تھيں وہ بہت ناياب تھيں۔ سنڈی مالی سويپر پيٹر اور بہت سی کاش جس سالی نے کيمرا چرايا وہ مجھے تصويريں ہی اسکول کے تھرو پوسٹ کر ديتی۔

  • 9. 21:35 2006-09-13 ,shahidaakram :

    عارف شميم بھائ آپ کی رُوداد پڑھ کر بہت افسوس ہوا ليکن اب تو آپ کو اس طرح کی باتوں کا عادی ہو جا نا چاہیئے۔ دنيا ميں آئے ہوئے مدّت ہو گئی اب تو، آپ نے لکھا ہے کہ ميں اپنے مسائل کو لوگوں سے شيئر ضرور کرتا ہوں بہت اچھی بات ہے واقعتاْ دل کی بات ايک دوسرے سے کر لينے سے دل ہلکا بھی ہو جاتا ہے اور کبھی کبھار کوئی اچھا مشورہ بھی مل جاتا ہے گو ايسا بعض اوقات کيا اکثر اوقات ہوتا ہی نہيں ہے ، کيونکہ آج کی دنيا اتنی سطحی سوچ کی مالک ہو گئی ہے کہ صرف اپنے متعلق ہی سوچنا اور بس ، اس سے آگے کچھ نہيں، پھر بھی مجھے حيرت اس بات پر ہو رہي ہے کہ آپ اب کافی بڑے ہو گۓ ہيں ميرے خيال ميں تو انسانی فطرت کو سمجھنا چاہيۓ کہ قيمتی چيزيں جن سے ہو سکتا ہو ہميشہ کيريئر بيگ ميں رکھنی چاہيئں مدتيں ہو گئيں دنيا ميں گھومتے ليکن اللہ کا احسان ہے کہ آج تک اس طرح کوئی قيمتی چيز گم نہيں ہوئی۔ ميرے شوہر اس معاملے ميں کچھ اصولوں کی بہت سختی سے پابندی کرتے اور کرواتے بھی ہيں کہ کہيں بھی جاؤ اپنی چيزوں کوتالے میں بند رکھوں اور پورا سامان کھو جاۓ ليکن انتہائ قيمتی چيزوں کو ہميشہ اپنے ساتھ رکھو ،مجھے پتہ ہے کہ آپ کی چيزوں کا جتنا دکھ آپ کو ہے وہ کوئی اندازہ نہيں کر سکتا ،بہر حال ديکھ ليں آپ کو مشورہ بھي دے ديا ہے اور مسئلے کو سمجھا بھی ہے ميرے شوہر تو حيران ہو رہے ہيں کہ عارف صاحب نے ايسا کيا کيسے؟ بہر حال انسان اپنی غلطيوں سے ہی سيکھتا ہے اور انسان ہے بھی اصل ميں وہی جو غلطيوں سے سيکھے ورنہ، اس وقت رات کے ايک بج رہے ہيں اور لکھنے کو بہت کچھ ہے ليکن آپ کو صلاح پھر کبھي صحيح کہ ابھي ابھي باہر سے آ کر بھي شامل ہو گئی ہوں، کہ گر قبول افتد زہے عزّو شرف
    دعا گو

    شاہدہ اکرم

  • 10. 22:00 2006-09-13 ,MUHAMMAD ASLAM :

    JANAAB ARIF SAHEB,
    MEREY SATH BHI CHORI HOI LEKIN AIRPORT PER NAHI BALKAY SHARJAH U.A.E MAIN MASHREQ BANK MAIN MERA DEBIT CARD, GUM HO GAYA AUR KISI NAY 24 GHANTAY KAY ANDER ANDER TAQREEBAN 18700/- DIRHAM KI KHAREEDARI KER LI , JO KAY MERA NUQSAAN HO GAYA , BANK WALOON NAY KOI MERI MADAD NAHI KI, MERA NUQSAAN HO GAYA,
    SHAID YEH PERH KER BANK WALEY MUJH SAY DOBARAH RUJOOU KER LAIN, AUR MERA NUQSAAN JO HO GAYA HAY , WOH BANK KAY FUND SAY POORA KER DAIN,
    ALLAH HAFIZ.

  • 11. 0:56 2006-09-14 ,راحيل :

    خواہ مخوا کي اميد چھوڑيں اور آگے کي فکر کريں، يہ سالا سالي کچھ واپس کرنے کے نھيں۔ اور بي بي سي سے ميرا التماس ھے کہ ميرے تبصروں کا بائیکاٹ ختم کيا جاۓ- شکريہ۔

  • 12. 0:57 2006-09-14 ,فقيرالرحمان :

    IT WAS AUGUST 2003 WHEN I WAS GOING PAKISTAN TO PARTICIPATE IN MY BROTHER'S WEDDING. I BOUGHT PERFUMES AND SOME EXPENSIVE THINGS INCLUDING ELECTRONICS.UPON ARRIVAL AT ISLAMABAD AIRPORT I FOUND ONE BAG WITH BROKEN LOCK WHICH WAS NOT PACKED WITH EXPENSIVE STUFF. WHEREAS THE ONE WITH EXPENSIVE THING WAS MISSING. I HAVE CONTACTED THE PIA MANAGERS BUT IN VAIN. I HAVE LEARNED FROM MY OWN SOURCES THAT THE BAG HAS NOT BEEN LOADED FROM HEATHROW AIRPORT. NOW YOU CAN IMAGINE HOW HONEST THE STAFF WOULD BE IF EXPESIVE THINGS GO MISSING. AND THE REST OF THE LUGGAGE WHICH WAS NOT EXPENSIVE WERE FOUND WITH BROKEN LOCK.

  • 13. 5:49 2006-09-14 ,Fida Hussain Gulzari :

    ايسے واقعات روزانہ کسی نہ کسی کے ساتھ ہو تے رہتے ہيں ـ رہا سوال آپ کے راز کا جو آپ نے ہم سے ڈسکس کی کم از ميں آپ کا يہ راز سو پردوں کے پيچھے رکھوں گا کسی سے نہيں کہونگا۔

  • 14. 7:51 2006-09-14 ,KHALID :

    THERE ARE MORE TOPICS PLZ WRITE ON THEM PEOPLE R DYING ....AND U R WRITING FOR YOUR CAMERA

  • 15. 8:48 2006-09-14 ,ishtyaquddin raushan :

    Yaar logon ne to haal he mein Indian Prime Minister Manmohan singh ke travel luggage se wine ki bottle he udaa li thi.
    Waise aapka her blog aam aadmi ki zindagi se bahot qareeb hote hai...lagta hai jaise apni he baat ho.
    wassalam

  • 16. 9:17 2006-09-14 ,ابرار سيد :

    کچھ نہيں کہا جائے گا تو آپ ايسے کہہ رہے ہيں جيسے آپ کچھ کہنے کی پوزيشن ميں ہيں؟ اب وہ بندہ خود چل کر تو آئے گا نہيں کہ آپ کو کچھ کہنے کا موقع دے- کچھ نہيں کہا جائے گا تو تب کہتے ہيں جب کوئی بچہ گھر سے روٹھ کر چلا جائے اور واپسی پر پھينٹی کا پروگرام ہو- ظاہر ہے ميموری کارڈ انمول ہے تو کچھ انعام کا اعلان کريں- يا پھر لوٹا گھمانا کيسا رہا گا۔

  • 17. 12:21 2006-09-14 ,سعو د ر ضا خا ن :

    جناب شميم صاحب کوئی جادو ٹونا کریں شايد مل جائے۔

  • 18. 13:43 2006-09-14 ,جويريہ صديق :

    کہتے ہيں کسی کا دکھ اسی وقت صحيح معنوں ميں محسوس ہوتا ہے جب وہ حادثہ آپ کے ساتھ بھی ہوا ہو آپ کا بلاگ پڑھا تو آپ کی ہمت کو داد دی کے کس طرح آپ نے اپنا دکھ ہم سب کے ساتھ شئير کيا آپ کو ديکھتے ہوۓ تھوڑی ہمت آج ميں نے بھی کی آپ سب کے ساتھ اپنا دکھ شئير کروں۔ آپ کا بلاگ پڑھ کر ميرے زخم تازہ ہوگۓ انڑکاليجيٹ مقابلہ جات ہورہے اس سال ميرے 4 پرائزز ايک ساتھ آۓ ميری خوشی کی انتہا تھی ميں نے وہ سارے يادگار لمحے کيمرے ميں محفوظ کۓ جب تصويريوں کی پرنٹنگ کی باری آئی تو فلم کا رول نادانستگی ميں ميرے ممی ڈيڈی سے ايک تعميراتی سائيٹ پر گرگيا ان دونوں نے کافی تلاش کيامگر وہاں پر کافی کام ہورہا تھا اس لۓميری تصويريں وہيں کہيں گر گئيں ميں بہت دکھی ہوئی کيونکہ عام طور پر ميرے ممی ڈيڈی چزيں بہت سنبھال کے رکھتے ہيں ليکن وہ تصويريں ميری قسمت ميں نہيں تھی اس لے کس طرح عجيب طريقے سے کھوگئ اور سيد رضا صاحب اور ثناء خان اپ دونوں کے کيمروں کا پڑھ کر بھی مجھے بہت دکھ ہوا۔

  • 19. 16:20 2006-09-14 ,mrs.faheem :

    Yahan per main bhi apna dukh share kerna chahtee hoon. 2004 main mairee shadee kay bad main aur meray husband 2 mahenay Pakistan rahay woh tamam nayaab pics kisee say saree delete ho gaee. Hamaray aney say pehley aur hamaray pass apney un dinoon kee ab koee pics nahin jab sochtee hoon to dil dukhta hay lakin jis say bhi yeh galtee say hua ho ga us ka bhi kya qasoor qismat kee baat hay hamaray pass cameray kee wire aur cd nahin thee warna sath sath he download ker laitey isee baat ka pachtawa hota hay.
    Allah tallah karey ap ko card mil jiayy amin.

  • 20. 6:25 2006-09-15 ,جاويد اقبال ملک :

    محترمی عارف شميم
    سب سے پہلے تو آپ کے قيمتی نقصان کا مجھے افسوس ہے، اور اللہ کرے کہ آپ کو کم از کم ميموری کارڈ ہی مل جائے۔ ميں بھی ايک مرتبہ کوريا سے پاکستان سفر کر رہا تھا کہ جب پاکستان اترا تو ميرا ايک بيگ غائب تھا۔ جب معلومات کيں تو پتا چلا کہ وہ کسی اور جہاز پر چلا گيا ہے اور غلطی سيول ائيرپورٹ سے ہوئی ہے۔ ميں نے کہا کہ اب کيا ہوگا تو بتاياگيا کہ ايک ہفتے بعد پتہ چل جائے گا۔ جب دو بارہ گيا تو وہ مجھے ايک بڑے وئير ہاوس ميں لے گئے۔ ميں 10 فٹ کے بعد ہی گھبرا کر واپس آگيا، نہ جانے کيا کچھ پڑا تھا۔ مگر سب بے ترتيب تھا۔ آج تک ميں اس واقعہ کو فراموش نہيں کر سکا۔ مگر يہ زندگی ہے پيارے۔۔۔

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔