| بلاگز | اگلا بلاگ >>

پھیکی چائے والی

نعیمہ احمد مہجور | 2006-09-17 ،15:10

خانہ بدوشی کے دوران گو کہ میں ایک نئی تہذیب سے واقف ہوگئی مگر کچھ ہفتوں کے لئے میں اپنی پہچان ہی کھو بیٹھی۔
ان لوگوں نے میرا نام پھیکی چائے والی رکھا ہے

nayeema_chai170.jpg


میں در در بھٹکنے والے ان بنجارنوں سے امیر ملکوں کے عادات کے بارے میں بتانا نہیں چاہتی ۔ یہ
لوگ سخت ترین زندگی گزارنے کے عادی ہیں خون پسینہ ایک کر کے شام کی روزی روٹی کماتے ہیں جس کا بڑا حصہ ان کے مکھیا یا سردار کی جیب میں جاتا ہے اور تھوڑے بہت سے یہ اپنا عیال پالتے ہیں۔

ان کی عیاشی اتنی ہے کہ چائے میں شکر ذرا زیادہ ڈال کر زندگی کا آنند لیتے ہیں۔ان کی چائے
میں اتنی چینی ہوتی ہے کہ ہونٹ سل جاتے ہیں اور مہمان نوازی کے خاطر چائے میں اور زیادہ چینی ڈالی جاتی ہے۔

میری چائے میں نہ صرف زیادہ شکر ڈالی جاتی ہے بلکہ کئی بار بکری کے تازہ دودھ سے انہوں نے میرے لئے چاۓ بنائی

لیکن لندن کی سکمڈ دودھ پر بنی بغیر چینی والی چائے کی طلب نے جب مجھے بہت ستایا تو میں نے ہر مرتبہ چائے بننے سے پہلے بغیر چینی کے چائے کی اپنی خواہش ظاہر کی۔
چائے بناتے وقت ان کی عورتیں آپس میں کچھ کھسر پھسر کرتی اور ہنستی رہتیں تھیں مجھے فوراً لگا کہ یہ میرے بارے میں ہی باتیں کر رہیں ہیں۔

میں چارپائی پر بیٹھی ڈھلتے سورج کا نظارہ دیکھ رہی تھی کہ پیچھے سے آواز آئی
ارے او پھیکی چائے والی۔ کیا کھانہ بغیر نمک کے پکاؤں ورنہ وزن چڑھ جایگا۔ ہمارا نمک چینی سے بھی شدھ ہے۔

بستی کے تمام کوٹھوں سے زور زور سے ہنسے کی آوازیں آئی۔

کوئی دور سے کہ رہا تھا
‘جندگی بار بار نہیں ملتی پھیکا کھانہ کھا کر اپنی جندگی کو کم کیوں کر رہی ہو’
میں جندگی کم کر رہی ہوں یا بڑھا رہی ہوں میں ڈھلتے سورج سے ہی پوچھنے لگی۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 15:27 2006-09-17 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترمہ نعيمہ احمد مہجور صاحبہ، ارے نہيں ۔۔ پھيکی چاۓ والی صاحبہ ۔ آداب عرض
    اچھا لگا، مجھے يقين ہے ان لوگوں کی پھيکی چائے ميں بھی خلوص وپيار کی وہ مٹھاس رہی ہوگی کہ آپ کو اس کي چاشنی ابھی تک ياد ہوگی۔ بس دعا ہے کہ اسی پيار اور اپنے پن کے ساتھ زندگی کا سفر تمام ہو۔
    اپنی دعاؤں ميں ياد رکھيئے گا ۔
    نيازمند
    سيد رضا
    برطانيہ

  • 2. 16:28 2006-09-17 ,shahidaakram :

    نعيمہ جی دل چاہ رہا ہے ميں بھی ذرا زور سے آوا ز لگاؤں اری او پھيکی چائے والی۔ کيسا خوبصورت نام رکھا نا بنجارنوں نے۔ اب آپ جب بھی چائے پيو گی وہ ہونٹ سی دينے والی چائے ضرور يادوں ميں آئے گي اور ساتھ ميں زندگيوں کا موازنہ کرتی ہوئی يہ حقيقت بھی کہ ہم لوگ کتنے نہ شکرے ہيں کہ دنيا کی بہترين نعمتيں حاصل ہونے کے باوجود معمولی سی کمی کو بھی جان کا روگ بنا ليتے ہيں اور آپ نے جو بنجاروں کے ساتھ وقت بِتايا ميرے خيال ميں وہ وقت زندگی کا حاصل رہا ہو گا کہ زندگی کی حقيقتوں اور مشکلات کو اتنے قريب سے ديکھنے کا اس سے اچھا موقع پھر ملے نہ ملے۔

  • 3. 5:54 2006-09-18 ,جاويد اقبال ملک :

    محترمہ نعيمہ صاحبہ
    اسلام عليکم ! آپ کا بلاگ بڑے شوق سے پڑھتا ہوں آپ اپنے سفر کو بھی اپنے قارئين کے ساتھ شئير کرتی ہيں - خصوصا چھوٹی چھوٹی باتوں کو بنياد بنا کر لکھنا بڑی بات ہو تی ہے - آپ نے چھوٹی سی بستی ميں رہنے والوں کو خاص اہميت دی انہوں نے کمال مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپ لو عزت بخشي، يہی غريب لوگوں کا خاصا ہوتا ہے ، ان لوگوں ميں خلوص ،اپناہيت کی فراوا نی ہوتی ہے، يہ لوگ کينہ ،بغض، قدروتوں ، اور نفرتوں سا بے نياز ہو تے ہيں ، ان کو صرف خلوص و محبت کا درس آتا ہے - ايسے لوگ کمال کےلوگ ہوتے ہيں-

  • 4. 11:49 2006-09-18 ,Rashad Aslam :

    Mohtarma NAEMMA

    I DON'T KNOW WHAT YOU WANT TO SHOW. BUT I JUST WANT TO SAY THAT THERE ARE SOME OTHER PROBELEMS WHICH U CAN ELOBORATE. PLEASE DONT WRITE THE LANGUAGE OF NGO'S AND DONT PUT EVERY THING WITH NGO'S POINT OF VIEW.
    Regards

  • 5. 13:39 2006-09-18 ,شفقت اعوان :

    نام جو بہی ھو خلوص ديکھنا ھو گا کيونکہ اس دور مين يہ چيز نا پيد ھۓ مجھور جی کيا بلاگ ھے

  • 6. 13:46 2006-09-18 ,خواجہ عبدلرحمان :

    نعمیہ صاحبہ ،
    اصل میں ہر سماج کے رویے اور طرز زندگی اس کے حالات اور معاشی نظام متعین کرتے ہیں۔ بنجارے کے ہاں تو چایے میں چینی کی اہمیت سب سے زیادہ اس لیے ہوتی ہے کہ یہ خریدنی پڑتی ہےباقی چیزیں تو وہ خود بھی پیدا کرسکتے ہیں لہٰذا جتنی زیادہ چینی ہوگی اتنی ہی چایے اچھی ہوگی ۔ بھلا بغیر چینی کے چایے کا تصور ان کو کیسے ہوَ؟
    وہ اپنے خلوص کا اظہار زیادہ چینی ڈال کر ہی کرسکتے ہیں۔ اگر آپ ان کے خلوص کو ٹھکرا دیں تو وہ آپ کو پھیکی چایے والی نہ کہیں تو کیا کہیں؟
    نیک تمناوں کے ساتھ
    خواجہ عبدالرحمان
    پاکستانی زیر انتظام کشمیر

  • 7. 8:13 2006-09-20 ,Madan Lal :

    I myself have lived in village for 20 yrs. My Grandfather used to say best Milk tea can only be made with the milk of goat. We have cow at home we used to make the tea with milk of goat. I didn't use to take tea so can't say how it tasted but that is wat he said about goat's milk. U have better expereince.. u can say if it was good or not . !

  • 8. 9:39 2006-09-20 ,javeria siddique :

    واہ نعيمہ جی دل خوش کرديا اتنا اچھا بلاگ لکھ کے واقعی ہی گاؤں ميں رہنے والوں کی زندگی ايسي ہي ہوتی ہيں ھمارے نزديک جو چیز کم اہميت رکھتی ہے وہ ان غريب اور سادہ لوگوں کے لے کتنی اہميت کی حامل ہے وہ ٹہرے ديسی لوگ اور ہم شہری دونوں کے اپنے اپنے مسلئے مسائل اور جہاں تک چينی کی بات ہے پھيکی چاۓ والی نعيمہ جی تو يہ بہت اچھی بات ہے کہ آپ چينی کا استعمال کم کرتی ہيں کيونکہ چينی اور دوسری ميٹھی اشياء سے مختلف امراض ہونے کا انديشہ رہتا ہے ميں ان امراض کی زيادہ تفصيل ميں نہيں جاؤں گی کيونکہ اسکے بارے سيد رضا صاحب زيادہ بہتر بتا سکتے ہيں
    ميرے گھر ميں مجھے اور ميرے ڈيڈ کو چھوڑ کر باقی کوئ چينی والی چاۓنہيں پيتا پتہ نہيں کيوں مجھ سے بلکل پھيکی چاۓ نہيں پي جاتی اس لۓ 2/1 چمچ ڈال ہی ليتی ہوں
    نعيمہ آپ کو پتہ ہے پاکستان ميں کون لوگ چينی چاۓ نہيں پيتے %10 تو وہ جن کو ڈاکٹروں نے منع کيا ہے 15% وہ جو ڈائيٹگ کررہے ہيں باقی 11%فيصد وہ فيشن ہے اس لۓ چينی نہيں ڈال رہے اور باقی 4% وہ جن کو چينی پسند نہيں اور باقی بيچارے اسلۓ چينی استعمال نہيں کررہے کيونکہ يا تو ان کو چينی مل نہيں رہی يا پھر 42 روپے کلو چينی خريدنے کی ان ميں سکت نہيں مجھےلگتا ہے اس دفعہ عيد پر لوگ ايک دوسرے کو تحائف ميں چينی کے پيکٹ ديں گے

  • 9. 12:06 2006-09-20 ,Syeds Sajjadul Hasnain :

    Naeema Mehjoor sahiba meine bhi banjaaron ki zindagi ko bhat khareeb se dekha hai shaed aap ne bhi mehsoos kia ho ki unki zindagi mein khushiyon se kahin zyaada talkhiyaan pae jaati hain hosakta hai in talkhiyon ko nigalne ke liye unhein bohat zayaada chini ki zaroorat padhti rahi ho waisi unke khulus aur be panaah ikhlaas ka main bhi mautarif hoon

  • 10. 6:42 2006-09-21 ,بينام :


    بعدازاداب
    کھنا يہ ھے محترمہ کہ جب آپ جانتی
    تھيں چينی کے کم استعمال کرنے کے
    فواںدکياھيں توآپ کوچاہيۓ تھاناکہ
    ان بيچارے بنجاروں کوبھں کم چيني
    استعمال کرنے کے فاںدے بتاتين
    براہ کرم مجھے صحی کيجۓ گااگرميرا
    کہناغلط ہے - شکريہ

  • 11. 6:12 2006-09-22 ,اکبر سجاد :

    "پھیکی چائے والی" اسے افسانچہ ہی کہا جا سکتا ہے۔ لیکن ایک اچھی کاوش ہے۔ انسانی تہذیب میں مہمان نوازی کے اپنے اپنے انداز ہیں۔ لیکن یاد رہے کے تمام تم کوششوں اور مہمان نوازیوں کا بنیادی عنصر خلوص اور محبت ہی ہوا کرتا ہے-
    اکبر سجاد- اسلام آباد پاکستان

  • 12. 10:08 2006-09-26 ,عابد :

    آپ کو اپنانيا نام کيسالگا
    گڑ کااستعمال شروع کرديں چينی توو اقعی مہنگي ہے

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔