| بلاگز | اگلا بلاگ >>

صدر کس سے ہاتھ ملائے

وسعت اللہ خان | 2007-11-15 ،12:56

قومی اسمبلی جیسی بھی تھی تحلیل ہوگئی۔ اس کی تابعدارانہ کارکردگی پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔ ویسے بھی مرنے والے کا تذکرہ اچھے الفاظ میں کرنا چاہئیے۔
blo_mush_hand_150.jpg

وزیرِ اعظم شوکت عزیز نے پہلے تو وفاقی کابینہ کے ارکان کو الوداعی اجلاس کے بعد رخصت کیا اور پھر صدر پرویز مشرف سے الوداعی ملاقات کی۔ویسے بھی شوکت عزیز کے ترانوے فیصد اثاثے بیرونِ ملک ہیں۔

نو برس کے دورانیے میں کئی کابینائیں، تین وزرا اعظم اور ایک پارلیمنٹ صدر سے ہاتھ ملا کر رخصت ہوگئے لیکن صدرِ مملکت کی مجبوری یہ ہے کہ وہ ملک کے سب سے بڑے عہدے پر ہیں اور باقی عہدیدار درجے میں ان سے کم تر ہیں۔ لہذا وہ اگر رخصت بھی ہونا چاہیں تو کس سے ہاتھ ملا کر رخصت ہوں۔ پروٹوکول کی یہی وہ خامی ہے جس کے سبب جنرل پرویز مشرف کو عہدہِ صدارت پر رہنا پڑ رھا ہے۔ شائد اسی لئے پاکستان میں آج تک کوئی صدر سبکدوش نہیں ہوا بلکہ ہٹایا گیا ہے۔

کل ایک جید پامسٹ سے ملاقات ہوئی۔جنہوں نے گذشتہ ہفتے کی صدارتی پریس کانفرنس میں صدر کے ہاتھ اور ماتھے کی لکیریں دیکھ کر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ صدر بالکل خوش و خرم رہیں گے۔ زندگی کا بقیہ حصہ پاکستان سے باہر لیکچرز دے کر، مضامین لکھ کر، باغبانی کرکے اور گولف کھیلتے ہوئے گذاریں گے۔

لیکن جانے سے پہلے صدرِ مملکت اپنے جانشین کو ویسا ہی ملک سونپ کر جائیں گے جیسا انہیں بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کو ملا تھا۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 14:57 2007-11-15 ,sohail khan :

    وہ ننیانوے والا نہیں بلکہ اس سے بھی گیا گزرا پاکستان اپنے جان نشین کے لیے چھوڑ کر جائیں گے۔

  • 2. 15:56 2007-11-15 ,javed iqbal sindhu :

    ہميشہ وہی قوميں ترقی کرتی ہيں جن کے افراد انفرادی اور مجموعی طور پر آئين اور قانون کی پابندی کريں اور آئندہ نسلوں کے لیے بہترين منصوبہ بندی کريں۔ اس بحث سے قطع نظر کہ فوجی جنرل کيوں آتے ہيں اور آتے رہے ہيں ميں اب جنرل مشرف سے گزارش کرتا ہوں کہ جو کچھ ہوا اس سب کو بھول کر اگر وہ پاکستان کی بہتری چاہتے ہيں تو عوام کو ان کے حقوق کے مطابق اپنے نمائندے چننے کا اختيار ديں، اور اس بات کو يقينی بنائیں کہ تمام پوليٹِکل پارٹيز کو بلا تميز اليکشن ميں حصہ لينے کی اجازت ہو۔ تمام پارٹيز کے ليڈرز کو بلا تميز پاکستان ميں آنے اور اليکشن ميں حصہ لينے کی اجازت ديں باقی تمام عوام پر چھوڑ ديں۔ اصل طاقت عوام ہی ہيں۔ وہ خود ہی کرپٹ ليڈرز کا احتساب کر کے ان کو کيفر کردار تک پہنچائيں گے۔ اگر آپ يہ سب کچھ نہيں کريں گے تو ياد رکھيں کہ طاقت کا اصل سر چشمہ عوام ہی ہيں۔ وہ اگر اٹھ کھرے ہوئے تو آپ کا احتساب بھی کر سکتے ہيں اور پھر امريکہ اور مغربی آقا بھی دم دبا کر بھاگ جائيں گے۔ اس لیے بہتر يہی ہے کہ صدر مشرف عوام سے ہاتھ ملا کر عوام کے حقوق ان کے حوالے کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مثال بنيں۔
    جاويد سندھو لاھور

  • 3. 16:23 2007-11-15 ,javed iqbal sindhu :

    بہتر يہی ہھے کہ جس حال ميں بھی ہے عوام کا پاکستان عوام کے حوالے کر کے جائيں۔ عوام خود ہی حقيقی جمہوريت سے اس کو استحکام ديں گے۔ ہميشہ وہی ليڈر اچھے ہوتے ہيں جو عوام کی صحيح نمائندگی کريں اور عوام کے دئیے ہوئے ووٹ کی صحیح معنوں ان کی امنگوں کے مطابق نمائندگی کريں۔ موجودہ نمائندوں نے عوام کے ووٹ کی تذليل کی۔ اب بہتر تو يہی ہے کہ عوام سے ووٹ لينے نہ ہی آئيں ورنہ عوام ان کو وہ سبق سکھائيں گے کہ ان کی آئندہ نسليں بھی ان کو معاف نہيں کريں گي۔

  • 4. 16:26 2007-11-15 ,javed iqbal sindhu :

    بہتر يہی ہے کہ جس حال ميں بھی ہے عوام کا پاکستان عوام کے حوالے کر کے جائيں، عوام خود ہی حقيقی جمہوريت سے اس کو استحکام ديں گے۔ ہميشہ وہی ليڈر اچھے ہوتے ہيں جو عوام کی صحيح نمائندگی کريں اور عوام کے دئیے ہوئے ووٹ کی صيحح معنوں ان کی امنگوں کے مطابق نمائندگی کريں۔ موجودہ نمائندوں نے عوام کے ووٹ کی تذليل کی۔ اب بہتر تو يہی ہے کہ عوام سے ووٹ لينے نہ ہی آئيں، ورنہ عوام ان کو وہ سبق سکھائيں گے کہ ان کی آئندہ نسليں بھی ان کو معاف نہيں کريں گي۔

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔