فوجیوں کا سال
پاکستان آرمی کے نئے سربراہ جنرل اشفاق کیانی نے دو ہزار آٹھ کو فوج کا سال قرار دیا ہے۔ جس کا مقصد پیشہ ورانہ صلاحیتیں اور فوجیوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
فی الحال میں تفصیلات کا منتظر ہوں کہ اس سال میں ایسے کیا کیا خصوصی اقدامات کیے جائیں گے جو پچھلے ساٹھ برس میں نہیں ہوئے۔
ملکی شاہراہوں پر ڈیفنس پرسنل پہلے ہی سے ٹول ٹیکس کی ادائیگی سے مستسنی ہیں۔ ریل اور قومی ایر لائن میں وہ پہلے ہی سے رعایتی ٹکٹ پر سفر کرنے کے مجاز ہیں۔ ان کے اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے صحت اور فوجی اسپتالوں میں علاج معالجے کی معیاری سہولتیں ہمیشہ سے ہیں۔ روزمرہ ضروریات کی اشیا کی رعایتی نرخوں پر دستیابی کے لیے پورے ملک میں سی ایس ڈی سٹورز کھلے ہوئے ہیں۔ ریٹائرڈ فوجیوں اور بیواؤں اور بچوں کی دیکھ بھال کے نام پر آرمی ویلفئر ٹرسٹ اور فوجی فاؤنڈیشن سمیت متعدد ادارے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کیے ہوئے ہیں۔ ہر کمیشنڈ آفیسر ترقی کے مختلف مندرجات طے کرتے ہوئے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹیز میں ایک سے زائد پلاٹ قانونی طور پر رکھنے کا مجاز ہے۔ ہو سکتا ہے کہ سال دو ہزار آٹھ میں نان کمیشنڈ فوجی بھی ڈیفنس اتھارٹیز میں پلاٹ حاصل کرنے کے حقدار ہو جائیں۔
اس ملک میں سویلینز کا سال آخر کب منایا جائے گا۔
تبصرےتبصرہ کریں
وسعت بھائی
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقيقت ليکن
دل کے خوش رکھنے کو غالب يہ خيال اچھا ہے
ايں خيال است ومحال است و جنوں، سولين کا سال تو شايد کبھی نہ منايا جا سکے۔۔
مياں آصف محمود
محترم جناب وسعت اللہ خان صاحب،
جب عوام صحيح فيصلہ كرنا شروع كریں گے۔
ٌِِْپاکستان بننے سے لے کر آج تک صرف فوج کو
ہی تو مراعات ملتی رہی ہے۔ کسی اور کا تو اس ملک پر حق ہی نہیں۔
ہن موجاں ہی موجاں۔۔۔۔