| بلاگز | اگلا بلاگ >>

سب چھوڑ دے دھندے

وسعت اللہ خان | 2008-02-07 ،13:31

جانے کیوں اس وقت مجھے خلیق ملتانی کے یہ اشعار یاد آ رہے ہیں۔
blo_cabinet416.jpg

حکام کے آگے پیچھے پھر، حکام سے تیری یاری ہو
اک آدھ منسٹر کا بھی تو اے یار اگر درباری ہو
پھر تو ہی تو ہو دنیا میں، پھر تیری نمبر داری ہو

کیا رنگ برنگی کاریں ہیں کیا رنگ رنگیلے بنگلے ہیں
اس رنگ برنگی دنیا میں کچھ تو بھی ہاتھ یہاں رنگ لے
کچھ یہ رنگ لے، کچھ وہ رنگ لے
کچھ اس ڈھنگ لے، کچھ اس ڈھنگ لے
اس فاقہ مستی میں بھی تو کیوں اکڑا پھرتا ہے کنگلے

اکثر جو یہاں ہیں اہلِ دل ، ہیں نام ہی نام امیر انکے
تو ان کے خزانے دیکھتا جا لیکن نہ ٹٹول ضمیر انکے
اولاد ہیں ابن الوقتوں کی، اجداد تھے چمچہ گیر انکے

جب چمچہ تو بن جائے گا ہر کام تِِرا چل جائے گا
سب کرنی کا ہے پھل بابا، تو کرنی کا پھل پائے گا
جب چکنی چپڑی باتوں سے اس شخص کا دل بہلائے گا
کیا اس کو شرم نہ آوے گی ، کیا تیرے کام نہ آئے گا

سب چھوڑ دے دھندے تخریبی اب کام کوئی تعمیری کر
کچھ اور نہیں بس یار مِرے اس دور میں چمچہ گیری کر

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 21:52 2008-02-07 ,يسرا خان :

    ’ہر بلاول ہے ديس کا مقروض
    ‘پاؤں ننگے ہيں بےنظيروں کے

  • 2. 3:22 2008-02-08 ,ريحان ساجد آسٹريليا :

    جناب وسعت صاحب، آداب۔ ملتان کے ہي ايک شاعر جناب انور جمال کا ايک شعر عرض ہے:
    اے قاسمِ اشيا تيری تقسيم عجب ہے
    دستار انہيں دی ہے کہ جو سر نہيں رکھتے

  • 3. 3:49 2008-02-08 , نورا لفنٹر :

    ہے اہتمام گريہ و ماتم چمن چمن
    رکھے ہيں مقتلوں ميں جنازے سجےہوئے
    بےوجہ تو نہيں ہيں چمن کی تباہياں
    کچھ باغباں ہيں برق و شرر سے ملے ہوئے
    ساغر يہ واردات سخن بھی عجيب ہے
    نغمہ طراز شوق ہوں اور لب سلے ہوئے

  • 4. 5:29 2008-02-08 ,میاں آصف محمود :

    لگتا ہے خليق ملتانی صاحب نے يہ نظم فوجی حکمرانوں کے منتخب کيے جانے والے وزرائے اعظم، وزرائے اعليٰ، اور مشيران کرام کے ليے لکھی يا ان جنرلوں کے ليے جو منتخب حکومتوں کا تختہ الٹتے ہيں۔

  • 5. 6:11 2008-02-08 ,ریاض احمد بکالی :

    وسعت بھائی شعر موقع کی مناسبت پڑھے جائيں تو اور لطف آتا ہے۔ مکھن ھے بڑی چيز جہان تگ و دو ميں!!

  • 6. 10:09 2008-02-08 ,زاہد :

    واہ۔۔۔واہ۔ وسعت بھائی کمال ہے۔
    خلیق ملتانی تو کا منہ چومنے کو من کرتا ہے، اس قحط الرجال کے دور میں یہ کامیابی کا ایک ایسا نسخہ کیمیا ہے جو صد فی صد نتائج کا یقینا حامل ہے اور مجھے تو لگتا ہے کہ یہی نسخہ بعض سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈران اور ان کے ووٹروں کا منشور ہے۔ ایسے منشور کے ہوتے ان کی کامیابی پر کون کمبخت شک کر سکتا ہے۔

  • 7. 15:50 2008-02-08 ,نجيب الرحمان سائکو :

    محترم وسعت اللہ صاحب، آپ اپنی شاعري کے انتخاب يا شاعري کي تخليق پر جتنا مرضی زور لگا لیں ليکن محترم حسن مجتبیٰ صاحب کی بينظير بھٹو والی نظم کا مقابلہ نہ کر پائیں گے، اور يہی وہ واحد نظم ہے جس سے ہم حسن مجتبیٰ صاحب کو نہ بھول پائیں گے۔ بہرحال نپولين بوناپارٹ کو مدِنظر رکھتے ہوئے جدوجہد جاری رکھیں کہ حرکت کا دوجا نام ہی زندگی ہے۔

  • 8. 18:02 2008-02-08 ,عبيد الر حمن مغل :

    محترم وسعت اللہ خان، دريا کو کوزے ميں بند کرنا کوئی آپ سے سيکھے۔ آپ اسقدر مشکل لفظوں کا انتخاب کرتے ہيں کہ آج کل کے روايتی اخباری قارئين کی سمجھ سے بالاتر ہيں۔ ويسے کہتے ہيں کہ سونے کی قدر سنار کے پاس ہوتی ہے۔ آپ جيسے عظيم دانشور کی قدر اہل علم جانتے ہيں۔ خدا آپ کو سلامت رکھے، آمين!!

  • 9. 9:48 2008-02-09 ,نظام الدین :

    جناب وسعت صاحب، خليق ملتانی کی يہ نظم ميری نظر سے بھی گزر چکی ہے۔ پاکستان کی سياست جس طرح کے حالات سے گزر رہی ہے شايد خليق صاحب نے بہت پہلے ہی اس کی پيش قياسی کردی تھی۔

  • 10. 12:09 2008-02-09 ,نثار احمد جاويد :

    خان صاحب بہت اچھے۔ يہ جو سارا ماحول اس بلاگ ميں بن گيا ہے، بالکل ايسے ہی لگ رہا ہے کہ کسی جنگل ميں ايک نہتی بڑی گائے شکار ہو گئی ہے۔ شکار کرنے والا دبا کر بھوک مٹا رہا ہے۔ باقی سب قطار ميں لگنے پر ہی فخر محسوس کرتے ہوں۔

  • 11. 18:35 2008-02-09 ,جاويداقبال خان-بحرين :

    آپ نے ہميشہ اپنے تيکھے انداز ميں تازہ حالات پر تبصرہ کيا ہے جو مجھے ہميشہ اچھا لگا ہے۔ کاش ان چمچہ گيروں کے ضمير کو جگايا جا سکتا۔

  • 12. 8:49 2008-02-10 ,Mian Asif Mahmood,MD-U.S.A :

    وسعت اللہ خان صاحب
    اب پتہ چلا فوجی حکمرانوں کو دستياب مشيروں وزيروں عہدے داروں کے پری انٹری سليبس کا - يہی بنيادی جمہورت ہو يا کونسلر يا ضلعی حکومتی نظام سب ہے کل پرزے خليق ملتانی کی بتائی راہ پر چلتے آ رہے ہيں- مگر کيا کريں کہ شرم ہم کو مگر نہيں آتي-

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔