دھاندلی کی درفنتنی
جس طرح گوشت و ناخن، دن و رات، جھوٹ و سچ، عورت و مرد، سیاہ و سفید، علم و جہالت، فوج اور پاکستان کا چولی دامن کا ساتھ ہے اسی طرح ووٹ اور دھاندلی بھی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
اسی لئے ایتھنز کی شہری ریاست جسے جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے اس نے اپنے بیٹوں کو جمہوریت کے ساتھ ساتھ دھاندلی کی درفنتنی بھی عطا کردی۔اور ہر ایک نے اس فن کو اپنے اپنے طور پر بےشمار طریقوں سےآگے بڑھایا۔ کوئی پکڑا گیا کوئی بچ نکلا۔
کاغذ چینیوں کی ایجاد ہے۔ ایتھنز والے اس سے ناواقف تھے۔ چنانچہ وہ چار سو ستر قبلِ مسیح کے آس پاس برتنوں کے ٹکڑے بطور بیلٹ پرچی استعمال کرتے تھے۔ ووٹر ایک ٹکڑے پر اپنے پسندیدہ امیدوار کا نام لکھ کر بیلٹ بکس کے طور پر استعمال ہونے والے ایک بڑے جار میں ڈال دیتا تھا اور پھر یہ ووٹ گن لئے جاتے تھے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ایتھنز میں کھدائی کے دوران برتنوں کے ایسے ایک سو نوے ٹوٹے ٹکڑے یا بیلٹ دریافت کئے ہیں جن پر صرف چودہ افراد کی ہینڈ رائٹنگ ہے۔ یعنی چودہ لوگوں نے ایک سو نوے ووٹ بھگتا دئیے۔
دھاندلی کے تمہی استاد نہیں ہو غالب
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میر بھی تھا۔
(میرزا اسد اللہ خان سے معذرت)
تبصرےتبصرہ کریں
ميرا حيال ھے کہ اب مير سے بھی معذرت کر ليں۔
بات نہیں بنی سر جی۔ ھو سکتا ھے جو لوگ پڑھ لکھ نہیں سکتے ہوں ان کے لیے کسی اور نے لکھا ہو۔ اپنی طرف سے کہانیاں مت بنایا کریں۔
اس دھند میں دھاندلی تو ہو نی ہی ہے نا۔ کیا کریں۔۔۔ ملک قیوم اس حکومت کا صادق اور امین اٹارنی جنرل ہے جس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ بھائیو، دھاندلی تو ہو گی۔
محترم وسعت اللہ صاحب، آپ کا طرز تفکر اور انداز بیاں کسی تعریف کا محتاج نہیں۔
مجھے امید ہے کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ اگر چودہ لوگ دوسو کی جگہ جعلی ووٹ کاسٹ کریں گے تو انکے مقابلے میں چارسو لوگ حق کی تائید کریں گے ۔
غالب اور آپ سے بے حد معذرت کيساتھ:
دھاندلی کے ايک تم ہی استاد نہيں ہو مشرف
کہتے ہيں اگلے زمانے ميں ضيا اور ايوب بھی تھا
دھاندلی بڑے زوروشور سے جاری ہے۔ پوسٹل بيلٹ پيپر سے دھاندلی تو خوب ہو رہی ہے۔ لاہور ہی کے ايک ق ليگ کے سابق ايم اين اے کی حمايت ميں پچيس ہزار پوسٹل ووٹ تو ميں نے خود اپني آنکھوں سے گرين کينوس بيگ ميں بھرے ہوئے ديکھے ہيں۔ اسي اميدوار نے فی ووٹ کی خريداری کا ريٹ دو ہزار روپيہ بھی لگايا ہے۔ المختصر، اليکشن شروع ہونے سے پہلے ہی اليکشن کا نتيجہ ديکھ ليا ہے، حاصل کلام ملک ايک بار پھر پستی کی جانب گامزن ہے، اللہ خير کرے۔
خان صاحب دی گريٹ۔ آپ کے پاس علم کا خزانہ ہے اور با ت پہنچانے کا فن ہے۔ آپ کی تحرير کا انتظار رہتا ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زيادہ!!
’بہت شرمندہ ہوں ابليس سے ميں
خطا ميري، سزا اُس کو مِلی ہے‘
جو دھاندلی کراچی میں ھوئی اس کی مثال شايد ھی کہيں ملے۔ يعنی جس علاقے ميں ٹوٹل ووٹر کی تعداد 517 تھی وہاں سے 719 نکلے۔ واہ متحدہ واہ!