| بلاگز | اگلا بلاگ >>

آخری الیکشنز؟

اصناف:

حسن مجتییٰ | 2008-02-17 ،12:52

’جمہوریت سے ریاست اہم ہے‘۔ پاکستان میں کل ہونیوالے انتخابات میں ممکنہ دھاندلیوں (جسے عمران خان نے ’تمام دھاندھلیوں کی ماں‘ قرار دیا ہے) کے خلاف احتجاج کیلیے سڑکوں پر نکلنے والوں کو دھمکی کے پس منظر میں ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کا یہ بیان انیس سو اکہتر میں ٹکاخان کے بیان کی یاد دلاتا ہے: ’ہمیں مشرقی پاکستان کی زمیں چاہیے لوگ نہیں‘
blo_pppsupporter203.jpg

کون ہے جو ملک توڑے جانے کی صدارت فرما رہا ہے؟ آصف زرادری اور پاکستان پیپلز پارٹی؟ نواز شریف اور اس کی پاکستان مسلم لیگ؟ ملا ملٹری الائينس یا اے پی ڈی ایم؟ مسلم لیگ ‍قاف، ایم کیو ایم یا اس کے پیٹرن ان چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف؟ آئی ایس آئی اور سیاسی شہوت رکھنے والا فوجی ٹولہ؟

پوری دنیا سانس روکے یہ دیکھنے کیلیے ایک ٹانگ پر تپسیا میں کھڑی ہے کہ اٹھارہ فروری کو ہونیوالے انتخابات شفاف یا غیر جانبدار گھریلو شاہکار ہوگا یا دھاندھلیوں اور لڑائي مار کٹائی سے بھرپورفلم؟

اگر اٹھارہ فروری کو صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات نہیں تو پھر کیا؟ کیا یہ کایا پلٹ کر پلٹن میدان بن سکتی ہے؟ پاکستان کے نقشے پر بچھی ساری بساط، ہاتھی، گھوڑے، پیادے، وزیر، فیل، مست جنرل بادشاہ اور اسکے وزیر کیا سوچ رہے ہیں؟ سارا منظر اس پنجابی لوک گیت کی شکل بنا ہوا ہے:

’کھنبھ کھس گئے نے کاواں دے
جرمنا بس کر ہن، پت مک گئے نے ماواں دے‘

آپ دوسری جگ عظیم کے دنوں والے اس پنجابی لوک گیت میں جرمناں کی جگہ مشرف سمیت کوئي بھی ایسا فیل مست حمکران ڈال سکتے ہیں۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 14:56 2008-02-17 ,میاں آصف محمود :

    حسن بھائی، آپ کی تحرير پڑھی، حبيب جالب يا آ گئے جنہوں نے لکھا تھا کہ:
    ’آؤ بچو شکل دکھائيں تم کو ٹکا خان کی
    جس کی خاطر ہم نے دی قربانی پاکستان کی‘
    اور اب آپ کی حوصلہ افزائی سے
    ’کھنبھ کھس گئے نے کاواں دے
    جرنیلا بس کر ہن، پت مک گئے نے ماواں دے‘
    بلکہ محترمہ کے قتل کے بعد دھياں تے پت مک گئے نيں۔ لگتا يوں ہے کہ امريکہ کے نيو ورلڈ آرڈر کے مطابق فالتو اعضاء چاپ آف کرنے کا معاوضہ پکڑ چکے ہيں۔ جو انتضام و انصرام اب تک ہوا ہے شائد يہ آخری اليکشن ہی ہوں۔ کم از کم وردی والوں کی کمانڈ ميں۔

  • 2. 15:13 2008-02-17 ,نعمان :

    کیا آپ براہ مہربانی اس پنجابی شعر کا اردو ترجمہ کردیں گے؟

  • 3. 10:00 2008-02-18 ,Dr Alfred Charles :

    حسن بھائي!آپ نے جن لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کچھ نشان دہی کی ہے ان کے لئيے روايتی طور پر يہ بھی لکھ ديتے”شايد کے تيرے دل ميں اترجائے يہ بات” ليکن ميں بھی آپکے لئيے يہ روايتی جملہ لکھ ديتا ہوں”خدا کرے اور بھي زور قلم ذيادہ”

  • 4. 13:30 2008-02-18 ,شاہد وڑائُچ :

    کسی بھی ملک کی ترقی کے ليے لازمی ہوتی ھے آزادي۔ آزادی بولنے کي، آزادی سننے کي، آزادی لکھنے کي، آزادی اچھی صحت کيليے اچھی سہوليات کي۔ آزادی ان لوگوں کو چننے کی جن کو چننا چاہتے ہيں۔ اگر يہ آزادياں آپ لوگوں کو دے دو تو وہ ترقی کی وہ تمام منازل طے کر ليں گے جو صرف سوچی جا سکتی ھيں۔ آگر يہ سب چھين لو تو کيا ملے گا، وہ جو ابھی پاکستان ميں مل رہا ہے۔ يہ ڈاکو فوجی تو يہ آزادی مانگنے والوں کو ہی ختم کر نے کی بات کرتے ہيں تو پھر صرف زمين کس کيليے۔ُ صاف بات ھے کہ ڈيفنس ہاؤسنگ سوسائٹیز کيلیے۔


  • 5. 7:39 2008-02-19 ,Shahid Warraich MBDin :

    کسی بھی ملک کی ترقی کے ليے لازمی ہوتی ہے آزادي: آزادی بولنے کي، آزادی سننے کي، آزادی لکھنے کي، آزادی اچھی صحت کے ليے، اچھی صحوليات کي۔ آزادی ان لوگون کو چننے کی جن کو چننا چہاتے ہیں۔ آگر يہ آزادياں آپ لوگوں کو دے دو تو وہ ترقی کی وہ تمام منازل طے کر لیں گے جو صرف سوچی جا سکتی ھیں۔ آگر يہ سب چھين لو تو کيا ملے گا وہ جو ابھی پاکستان میں مل رہا ہے۔ دھماکے، تباہی، ہر چيز کی، معشت کی۔ رسم و رواج کي۔
    ليکن يہ فوجی تو يہ آزادی مانگنے والوں کو ہی ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ تو پھر صرف زمين کس کيليے۔ صاف ہے ڈيفنس ہاوسنگ سوسايٹز کے ليے۔

  • 6. 9:51 2008-02-19 ,عبدالماجد :

    موصوف آپ کو پاکستان سے اتنی دشمنی کيوں ہے؟ ہميشہ برا ہی سوچتے ہیں۔

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔