شلوار اتاری تو۔۔۔
جب خواہش خبر بن جائے، خواب سیاسی تجزیے کے طور پر پیش کیے جانے لگیں، ہر ٹی وی چینل پر چلتی پٹی قسمت کا حال بتانے لگے اور جب حالات حاضرہ کے پروگراموں میں ماموں ستارہ شناس کو بلایا جانے لگے تو عام آدمی کیا کرے؟
ظاہر ہے وہ بھی ہر خبر کے پیچھے سازش، ہر سازش کے پیچھے ایک چالاک یہودی اور ہر یہودی کے اندر چھپا ہوا ایک چالاک تر ہندو تلاش کرتا ہے۔
پاکستانی طالبان کوئی چیز نہیں ہیں، کراچی کے ایک جہاندیدہ بزرگ نے مجھے بتایا۔ یہ اصل میں سب بہروپیے ہیں۔ بقول میرے بزرگ کے یہ بات انہیں انکے جاننے والے انٹیلی جنس کے ایک بندے نے بتائی۔ آنکھوں دیکھی۔
آپ ہی بتائیں کیا کوئی مسلمان، اور وہ بھی ایسا مسلمان جو پنج وقتہ نمازی ہو، جس نے شرعی داڑھی رکھی ہو، جو مسنون شلوار پہنتا ہو، کیا وہ اپنے مسلمان بھائی کو مار سکتا ہے؟ تو جناب بات یہ ہے کہ جو لوگ ہمارے فوجی بھائیوں پر راکٹ برساتے ہیں، جو بھرے بازاروں میں آکر پھٹتے ہیں وہ اصل میں طالبان نہیں ہیں۔ وہ طالبان کو بدنام کرنے کی ہندوستانی سازش ہیں۔
ثبوت
جب فوج ان بہروپیے طالبان پر بمباری کرتی ہے اور جب یہ مارے جاتے ہیں تو ظاہر ہے ان کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ جب ان کی شلوار اُتارتے ہیں تو پتہ چلتا ہے سب کے سب ہندو ہیں۔ تربیت یافتہ ہندو فوجی!
ہماری تاریخ گواہ ہے ایسی مکاری صرف ہندو ہی دکھا سکتا ہے۔
میری ذاتی رائے میں یہ پروپیگنڈا ہندوستان سے زیادہ طالبان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ طالبان کو فوراً دستاویزی ثبوت فراہم کر کے اِس کی تردید کرنی چاہیے۔
اگلے بلاگ میں: خودکش بمبار کیسے پھٹتا ہے؟
تبصرےتبصرہ کریں
لگتا ہے کہ آپ بھی کسی یہودی یا ہندو کے کہنے پر ہی ایسا لکط رہے ہیں، کیوں؟ :)
اگر يہ سب کارروائياں ہندؤوں اور يہوديوں کی ہیں بھي تو ہم لوگ صحيح مسلمان نہيں ہیں کيونکہ مومن ايک ہی سوراخ سے بار بار ڈسا نہيں جاسکتا۔ پس ثابت ہوا کہ نہ ’شرعی شلواروں‘ والے اور نہ ہی ’پينٹوں‘ والے ’مسلمانی‘ مسلم ہیں۔۔
دستاويزی فلم ميں تو انہوں نے منہ تک ڈھانپے ہوتے ہيں، مسلمانی کيسے ثابت کريں گے۔۔۔ ہماری قوم بھی بيچاری دلوں کو دلاسہ دينے کے ليے کيا کيا تاويليں گھڑ ليتی ہے۔۔۔ لال مسجد والے بھی سارے ہندو تھے کيا؟ مانا ان کے پيچھے امريکہ يا کوئی اور طاقت ہے مگر استعمال ہونے والا مال سارے کا سارا ہمارا اپنا ہے ۔۔۔
دستاویزی ثبوت کے لیے تو وہی کرنا ہوگا جو آپ نے اپنی تحریر کے عنوان میں لکھا ہے۔ کہیں یہ تحریر بھی سازش تو نہیں :)
یہ کہنا بھی درست نہ ہوگا کہ ہندو بالکل سازش نہیں کرتے۔ ان سمیت سب ممالک کی اینٹیلیجنس ایجنسیاں یہ کام کرتی ہیں۔ پاکستان بھی کرتا ہے۔ کیا بنگلہ دیش بنتے وقت بھارت نے کردار ادا نہیں کیا تھا؟ کیا امریکہ کی سی آئی اے دنیا بھر میں حکومتون کو گرانے اور مختلف لوگوں کو قتل کرنے میں ملوث نہیں؟ لیکن ہر چیز کے پیچھے انہیں ہی مورد الزام ٹھہرانا بھی درست نہیں۔ اگر ثبوت موجود ہوں تو سازشوں کو ننگا بھی کرتے ہوئے نہیں جھجھکنا چاہیے۔ ہر چیز کو ’کنسپیریسی تھیوری‘ کہہ کر اس کی اہمیت گھٹانا بھی درست نہیں۔ آخر طالبان کے پاس کروڑوں روپیہ کہاں سے آ رہا ہے۔ اتنا اسلحہ، گاڑیاں اور اخراجات جنت سے نہیں آتے بلکہ مختلف ممالک یا ایجنسیاں انہیں دیتی ہیں۔۔۔
اسلام عليکم، آپ سب کے پاس کتنا فضول ٹائم ہے۔۔۔
اچھا کالم ہے۔ میں نے بھی ایک سوات کے آدمی سے پوچھا کہ طالبان جب آپ لوگوں کو مارتے ہیں پھر انکی عوامی حمایت ختم کیوں نہیں ہوتی؟ اس نے کہا مارنے والے طالبان نہیں یہ نام نہاد طالبان ہیں کیونکہ یہ جب مرتے تھے تو ہم مسلمان سمجھ کر تدفین کے لیے غسل کراتے تو ان کی طالبانی دور کی بات ہے مسلمانی ہی مشکوک ہو جاتی ہے۔ اس نے کہا یہ سب بھارتی ایجیٹ ہیں۔۔۔ اس کے بعد مجھے کسی سے معلوم کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
واہ صاحب خوب خبر لی اپ نے پاکستان مخالفوں کي- جواب نہيں-اپنے کو اللہ کے شير کہنے والے غيروں کی رباعی پڑھ رہے ہيں اتنی خبر نہيں کہ پاکستان کو بدنام کرکے وہ عملاً را کے جی بی اور سی ائی اے کا دم بھر رہے ہيں
محمد حنیف صاحب آپ نے تو کمال کر ديا۔ آپ نے حقيقت بيان کر دي۔ناممکن کو آپ نے ممکن بنا ديا۔اس دور ميں اس طرح کی سچائي۔ اللہ آپکو سلامت رکھے۔ آپ جيسے لوگوں کے ليے ميرے پاس يہ تحفہ ھے
ھتھ چک ھلا کے ذرا نعرہ تکبير بول توں
ظلم دۓ ايواناں وچ سچے لب کھول توں
گيدڑ ونگوں سو دن دی زندگی توں چنگا اے
شير طرح اک دن گذار لے انمول توں
(کلام صاحب فراز)
میرے خیال سے یہ ایک اچھی کوشش ہے ان لوگوں کا نقاب اٹھانے اٹھانے کے لیے جو ان دھماکوں میں ملوث ہوتے ہیں۔کونکہ پاکستان سے باہر اکثریت یہی کہتی ھے کہ یہ طالبان کٹر مسلمان ہیں۔ اس سے باہر کی دنیا کو پتہ چل جانا چاہیے کو اس کے پیچھے کون ہے
جب تک ہم دوسروں کی جنگ کی خاطر اپنے لوگوں کا خون بہاتے رہے گيں ايسے طالبان روز پيدا ہوتے رہے گيں-
اگر مسلمانی مشکوک ہے تو عوامی ھمايت اور جلد ختم ھوجانی چاھيے
يھ غير ملکی بھی کتنا احمق ھے سن 2000 ميں بيغير مسلمانی کے بندے بيھج رھا ھے
تو ہم کیا جھک مار رہے ہیں؟
کیوں طالبان طالبان کر رہے ہیں؟
اگر یہ سب سچ ہے اور حکومت سامنے نہیں لا رہی تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت اور فوج بھی ان نام نہاد طالبان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ اور مر رہے ہیں صفر عام آدمی
ہميں اپنوں نے لوٹا
لا جواب بلاگ۔ پورے ملک ميں اس طرح کے لوگ مل جائيں گے۔ ويسے مجھے بھی کبھی کبھی يقين نہيں آتا حالانکہ ميں طالبانی طرّز کی سوچ کا سخت مخالف ہوں۔ ليکن يہ بھی سمجھ نہيں آتی کہ پھر يہ سب ہے کيا اور کون کروا رہا ہے اور کيوں کروا رہا ہے۔ کاش کوئی ساری حقيقتيں بے نقاب کر دے۔
محترم حنيف صاحب انتہائی افسوس کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ آپ کا يہ بلاگ پڑھ کر صاف نظر آرہا ہے کہ يا تو آپ پر جماعت اسلامی کا اثر ہے يا پھر نہ صرف بيک وقت بلکہ خالصتآ آمريت وملائيت کی پيداوار ن ليگ کے سپورٹر ہيں يا رہے ہيں کہ ان دونوں جماعتوں کي سياست کي زندگي کي سانسوں ميں اضافہ بھارت دشمنی سے ہي مشروط ہے- اور يا پھر آپ نے جلد بازی ميں دنيا کی سب سے بڑی جمہوريت ہندوستان پر الزام تھوپ ديا ہے- دونوں کشمير ميں تجارت کا آغاز اس بات کا ثبوت ديتا ہے کہ بھارت پاکستان سے نيک تعلقات چاہتا ہے- ان حالات ميں بھارت پر طالبانائزيشن کا الزام درست نہيں- طالبان بھارتی نہيں بلکہ ملکی ہی ہيں جن پر سرمايہ دار سامراج اپنی سرمايہ کاری کر رہا ہے- علاوہ ازيں سپوت پنجاب فخر زمان کی کاوشيں بھی ديکھنی چاھيں کہ کسطرح انہوں نے دونوں ممالک کو اک دوجے کے نزديک لانے کيلۓ ملکی پنجاب اور بھارتی پنجاب کا کارڈ کھيلا-
جب تک مولوی کا غير ضروری اثر عام آدمی کی زندگی سے ختم نہيں ہوتا طالبان کا ڈرامہ بھی ختم نہيں ہوگا کيونکہ يہ لوگ نہ صرف دين فروش بلکہ بردہ فروش ہيں ۔ جاہل غريب اور معصوم لوگوں کی مجبوريوں کو کيش کراتے ہيں اور مزے کرتے ہيں ۔
بہت ميں نے سنی ہے آپ کي تقرير مولانا
مگر بدلی نہيں اب تک مری تقدير مولانا
خدايا صبر کی تلقين اپنے پاس ہی رکھيں
يہ لگتی ہے مرے سينے پہ بن کے تير مولانا
نہيں ميں بول سکتا جھوٹ اس درجہ ڈھٹائ سے
يہی ہے جرم ميرا اور يہی تقصير مولانا
حقيقت کيا ہے يہ تو آپ جانيں يا خدا جنے
سنا ہے صدر امريکہ آپ کا ہے پير مولانا
زمينيں ہوں وڈيروں کی مشينيں ہوں لٹيروں کی
خدا نے لکھ کے دی ہے يہ تمہيں تحرير مولانا
کروڑوں کيوں نہيں مل کر فلسطيں کے لۓ لڑتے
دعا ہی سے فقط کٹتی نہيں زنجير مولانا