| بلاگز | اگلا بلاگ >>

لالی اکھیاں دی۔۔۔

حسن مجتییٰ | 2008-12-10 ،18:57

سنہ سینتالیس کی تقسیم کے بعد جب پہلا پاک بھارت مشاعرہ انڈیا میں ہوا تھا تو پاکستان کے عظیم پنجابی شاعر استاد دامن بھی بھی گئے ہوئے تھے اور اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو اس مشاعرے کی صدارت کر رہے تھے۔

جب استاد دامن نے اپنی یہ مشہور غزل پڑھی تھی:
بھاويں مونہوں نہ کہیے پر وچوں وچي
کھوئے تسی وی او، کھوۓ اسی وی آں
ایہناں آزادیاں ہتھوں برباد ہونا
ہوئے تسی وی او، ہوئے اسی وی آں
کجھ امید اے زندگي مل جا‎ۓ گي
موئے تسی وی او، موئے اسی وی آں
جیوندی جاں ای، موت دے منہ اندر
ڈھوئے تسی وی او، ڈھوئے اسی وی آں
جاگن والیاں رج کے لٹیا اے
سوئے تسی وی اور سوئے اسی وی آں
'لالی اکھیاں دی پئی دسدی اے
روۓ تسی وی او رو‌ۓ اسی وی آں'

استاد دامن نے پاکستان اور بھارت کے سیاستکاروں اور فوجی اسٹبلشمینٹوں کے جنگی جنون پر لکھا تھا
واہگے نال اٹاری دی نہئیں ٹکر
نہ گیتا نال قرآن دی اے
نہئيں کفر اسلام دا کوئی جھگڑا
ساری گل ایہہ نفعے نقصان دی اے

اسی طرح عظیم سندھی شاعر شیخ ایاز نے پاکستان بھارت کشیدگي پر انیس سو پینسٹھ کے دنوں میں اپنی ایک نظم بھارت میں اپنے دوست اور ہمعصرسندھی شاعر نارآئن شیام کے نام کرتے ہوۓ لکھا تھا:
'یہ سنگرام
اور سامنے ہے نارائن شیام
اسکے میرے بول بھی اک سے
ڈھول بھی اک سے
وہ کوتا کا راج گرو
اور میرے رنگ رتول بھی اک سے
اسپر بندوق کیسے اٹھاؤں
اسکو گولی کیسے ماروں'

این جی اوز کے دفاتر کھلنے سے بھی کئی برس قبل پاکستان میں شیخ ایاز، استاد دامن اور حبیب جالب جیسے شاعروں کو بھارت اور پاکستان کے درمیاں محبت کے گیت لکھنے پر صلیبیں اٹھانی پڑ گئي تھیں۔ شیخ ایاز کی مندرجہ بالا نظم لال قلعے پر سبز پرچم لہرانے کی بات کرنے والے جنونیوں نے اردو میں ترجمہ کرواکے اسکے پوسٹر پورے ملک کی دیواروں پر چسپاں کروا دیے تھے۔ سنہ پینسٹھ کی جنگ میں ایاز کو گرفتار کر لیا گيا تھا۔ حبیب جالب کے بیوی بچے جب محلے سے گذرتے تو لوگ کہتے 'او جیہڑا جالب سی نہ غدار سی قید ہو یا چنگا یویا۔' لیکن میرے دیس کے یہ شاعر تو اس فنکار جیسے تھے جس سے پوچھا گیا تھا کہ 'اگر کسی گھر کو آگ لگي ہو اور اس میں ایک بچہ اور فن پارہ موجود ہوں تو تم دونوں ميں سے کس کو نکال کر آؤ گے؟' فنکار نے کہا تھا 'میں آگ کو نکال کر باہر پھینکوں گا۔'

ہندوستانیوں، پاکستانیوں! کیا تم میں ایک بھی ایاز، جالب اور دامن نہیں!

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔