| بلاگز | اگلا بلاگ >>

حب الوطنی کی تعریف

اصناف:

رضا ہمدانی | 2008-12-15 ،10:51

میں اپنے آپ کو ایک محب وطن پاکستانی سمجھتا ہوں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے آج تک دانستہ طور پر کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے پاکستان کی ساکھ یا پاکستان کو نقصان پہنچے۔ میرے نزدیک محب وطن ہر وہ شخص ہے جو پاکستان کو ترقی کرتا دیکھنا چاہے اور اس میں اپنا کردار ادا کرے۔ اسی لیے میں اپنے حصے کا انکم ٹیکس پورا اور وقت پر دیتا ہوں، بجلی اور گیس چوری نہیں کرتا، کچی رسید پر چیزیں نہیں خریدتا۔ مختصراً میں ہر وہ کام کرتا ہوں جو ایک محب وطن پاکستانی کا فرض بنتا ہے۔
quaid.jpg

لیکن اب معلوم ہوا کہ پاکستانی حکام نے کچھ عرصہ قبل محب وطن کی تعریف جو بتائی ہے اس کے مطابق تو میں اس زمرے میں آتا ہی نہیں ہوں۔ جی اب حکام جو کہ پہلے قومی سلامتی کی تعریف وضع کرتے تھے وہ اب محب وطن کی تعریف بھی وضع کرتے ہیں۔

ممبئی حملوں کے بعد صحافیوں کو حال ہی میں دی گئی سکیورٹی بریفنگ میں سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں نے تحریک طالبان پاکستان کے رہنما بیت اللہ محسود کو ایک محب وطن پاکستانی قرار دیا۔

اس کا اندازہ میں ہی لگا سکتا ہوں کہ میرے دل پر کیا گزری جب مجھے یہ معلوم ہوا کہ اس وضع کردہ تعریف کے مطابق تو میں دور دور تک محب وطن کے زمرے میں نہیں آتا۔

میں نے اپنی زندگی میں ایک ہی مرتبہ بندوق کو ہاتھ لگایا تھا۔ یہ طالب علمی کا زمانہ تھا جب ایف ایس سی کے دوران بیس نمبر لینے کی خاطر این سی سی کی تھی۔ جب بندوق سے مراسم اتنے محدود رہے تو یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ میں نے کبھی فوجیوں یا سکیورٹی اہلکاروں کو اغوا کرنے کا سوچا ہوگا۔ایسا سوچوں بھی تو کیوں؟ اپنا گزارا ہی مشکل سے ہوتا ہے ان کو کہاں سے کھلاؤں گا۔

میں نے کبھی اپنی سیر و تفریح کی ویڈیو نہیں بنائی تو سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کی تباہی اور گلے کاٹتے ہوئے کیا اور کیوں ویڈیو بناؤں گا۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ کبھی کوئی ایسی حرکت نہیں کی کہ سکیورٹی فورسز تو دور کی بات کبھی پولیس کو آپریشن کرنا یا میرے گھر کا دروازہ بھی کھٹکانا پڑے۔ اس کے علاوہ کسی عدالت سے قتل کے الزام یا کسی اور مسئلے پر میرے نام کے وارنٹ بھی جاری نہیں ہوئے۔

چلیں یہ بھی برداشت کر لیا کہ میں حب الوطنی کی سرکاری تعریف پر پورا نہیں اترتا۔ لیکن یہ سوچنے پر مجبور ہوں کہ یہ تعریف تو ایک سرکاری ادارے کے مطابق ہے اور باقی سرکاری ادارے اس ضمن میں کون کون سی صلاحیتیں رکھنے والوں کو شمار کریں گے۔

میرے ذہن میں جو چند خوبیاں آ رہی ہیں ان میں چند یہ ہیں:
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے بقول وہ جاگیردار، وڈیرے، سیاستدان یا کاروباری شخصیات جو ٹیکس پورا نہیں دیتے
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق وہ جاگیردار، وڈیرے، سیاستدان یا کاروباری شخصیات جو بینک سے قرضہ لے کر معاف کراتے ہوں
حکومت پاکستان کے مطابق وہ صدور جو سرکاری خرچ پر دو سو دوستوں کو عمرے پر لے کر جاتے ہوں
عدلیہ کے مطابق وہ جسٹس صاحبان جو اپنے بیٹے کو نوکری دلوائیں یا اپنی بیٹی کو اضافی اکیس نمبر دے کر میڈیکل کالج میں داخلہ دلائیں

اگر کسی اور کے ذہن میں مزید خوبیاں آ رہی ہیں تو پلیز مجھے بھی بتائیں تاکہ میں ایک اچھا محب وطن بن سکوں۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 15:23 2008-12-16 ,SHAMSI :

    بھائی شکر کرو آپ پاکستانی ہیں۔ اگر ان کے کنٹرول میں پاکستانی کت تعریف ہوتی آپ شائد وہ بھی نہ ہوتے۔

  • 2. 15:38 2008-12-16 ,ضياء سيد :

    ميڈيا کے مطابق جو گفتگو اردو نما انگلش ميں کرے اور ناچنے گانے کو ترقی سمجھے۔-
    وزارت خارجہ کے مطابق جو ملکی مفادات بيرونی قوتوں کے آگے سرنگوں کردے۔
    وزارت دفاع کے مطابق ايسا فوجی جو ملکی دفاع ميں فائر کرنے کے بجاۓ اپنے ملک پر گولہ باری کرے۔---
    يہ سب محب وطن ہيں` البتہ ان کا وطن کوئ اور ہے جو جسد پاکستان کی رگوں سے خون چوسنے کو ہی مقصد زندگی سمجھتے ہيں۔

  • 3. 15:39 2008-12-16 ,Salahuddin Munshi :

    واہ کیا بات کی ہے۔ میں بھی محب وطن نہیں ہوں اور نہ اب پاکستانی رہا ہوں۔

  • 4. 16:25 2008-12-16 ,اسماء پيرس فرانس :

    محب وطن بننے کا نسخہ يہ ہے کہ آپ بھی ہر وقت ايک عدد دس نمبر ميڈ ان پاکستان تيار رکھيں جہاں کہيں حکومتی يا حکومتی حمايت يافتہ محب وطن نظر آئے دے ماريں

  • 5. 17:00 2008-12-16 ,Sarfraz Ahmed :

    میرے خیال میں ایسا شخص کبھی پاکستان کا صدر نہیں بن سکے گا جو کہ دس پرسینٹ سے کم لیتا ہو گا۔

  • 6. 17:01 2008-12-16 ,imran khan :

    میرے بھائی آپ بالکل صحیح ہیں۔ پاکستان میں اب طالبان اور جہادی محب وطن ہیں اور جو ان سے اختلاف کریں وہ غدار اور ملک دشمن، بھارت اور امریکہ کا ایجنٹ قرار دے دیا جاتا ہے۔

  • 7. 17:20 2008-12-16 ,ڈفر :

    آپ ابھی بھی محب وطن ہونے کے امیدوار ہو سکتے ہیں، ذرداری، گیلانی یا فوج کے بارے میں ایک پوسٹ لکھ کر ورنہ آپ سے بندوق یا بم برآمد کرنا چنداں مشکل نہیں، پھر نا کہنا خبر نہ ہوئی

  • 8. 17:28 2008-12-16 ,قاضی :

    اور وعدے کر کے مکر جانے والے سياست گر اور مراعات کے عوض فتوے بيچنے والے ملا اور وردی اترتے ہی حب الوطنی اور جمہوريت اور بھارت کے ساتھ امن کے دعويدار جرنيل وغيرہ

  • 9. 17:40 2008-12-16 ,جاويدميمن :

    اسلام عليکم ہمدانی بھائی صاحب- آپ شايد آج تک اصل مسۂلہ سمجھ ہی نہيں پائے- اصل لڑائی نظريے کی ہے نہ کہ حب الوطنی کي- طالبان کی سوچ ميں پاکستان کی بربادی نہيں بلکہ وہ اپنی وضع کردہ شريعت نافظ کرنا چاہتے ہيں اور اسي کو انجام دينے پر عمل پيرا ہيں- وہ اپنی نظر ميں مجاہد اور محب وطن ہی ہيں بے شک وہ انتہائی غلط سمت ميں ہيں اور پاکستان کی بربادی کی وجہ بن رہے ہيں اور ان کي اس سوچ کا خاتمہ اولين ترجيح ہوني چاہئے- ميں فوجی ترجمان کی اس بات سے متفق ہوں کہ اصل طالبان اس حد تک محب وطن ضرور ہيں کہ پاکستان کی انڈيا يا کسي بھي جنگ کی صورت ميں وہ پاکستان کے ساتھ ہونگے- طالبان ايک غلط نظريہ ہے جو سرد جنگ ميں پھيلايا گيا تھا اور آج اتنا زور پکڑ چکا ہے کہ اسکا خاتمہ انتہائی مشکل نظر آتا ہے- طالبان دنيا ميں اسلام پھيلانا چاہتے ہيں وہ بھی بندوق کے زور پر- يہی کام تبليغی جماعيتيں بھی کر رہی ہيں مگر ان کا بالکل الگ مزاج ہے- دونوں ميں صرف ايک فرق ہے - ايک اسلام کو اسکی روح کے مطابق پھيلا رہا ہے اور دوسرا جگ ہنسائی کی وجہ بن رہا ہے-

  • 10. 18:32 2008-12-16 ,اے رضا :

    رحم کرے ، ہمدانی صاحب، ہم نہيں سوچتے کہ اگر يہ قطعۂ زمين ہاتھ سے نکل گيا جو ہماری تمام تر خرمستيوں کے باوجود معجزاتی طور پر قائم و دائم نظر آتا ہے تو ہمارا کيا حشر ہو گا - فلسطينی تو اپنے ہم نسل عربوں کی خيرات پر جی لۓ ليکن مشرق اور مغرب سےگھر جانے کے باوجود باہم برسرپيکار اور اجتماعي خـودکشي پر مصر ہمارا کيا ہو گا -

  • 11. 18:54 2008-12-16 ,ظہور احمد سولنگی :

    آپ کس کس کو روئیں گے۔ یہاں پر تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ یہاں محب وطن کی تعریف آپ والی نہیں بلکہ محب وطن تو وہ ہے جو لاشوں کی توہین کرے، انسانوں کو آرے سے کاٹے۔
    ہم سوچتے ہیں یہاں بھی انقلاب آئے مگر بھیا یہاں تو ہم خود سے مخلص نہیں اور آسمان سے کوئی غیبی مدد آنے والی نہیں۔ پتہ نہیں چلتا کس کو راہبر بنائیں کیا کریں کچھ سوجھتا نہیں۔

  • 12. 19:46 2008-12-16 ,رو حا ن د ا نش :

    جناب آپ اتنی سی باتوں کو دل پہ لے ليتے ہيں يہاں تو کيا کيا نہيں ہوتا۔ يہاں جب لوگ حکومت کی کارستانيوں سے تنگ آجاتے ہيں تو قائد اعظم کو کوستے ہيں کہ کيوں انہوں نے پاکستان بنايا مگر يہ بھول جاتے ہيں سستم کی اس خرابی ميں ہمارا بھی کچھ نہ کچھ ہاتھ ضرور ہے۔ اس ملک کو ہم سب نے مل کر بگاڑا ہے ہم کيوں چپ رہے جب پہلی کوتاہی ہوئی۔ ہم کيوں چپ رہے جب اس پر پردہ ڈالا گيا۔ ہم کيوں خاموش رہے جب يہ سلسلہ چل نکلا اور اب ہم کيوں خاموشی سے سب کچھ ديکھ رہے ہيں۔ ہم بے حس ہو گئے ہيں آپ بھی ہو جاؤ گے بس تھوڑا وقت لگے گا۔

  • 13. 21:07 2008-12-16 ,Jibran Hasnain :

    جب مشرف جيسا آمر محب وطن ہوسکتا ہے تو پھر بیت اللہ محسود کيوں نہيں؟ ارے بھائ اتنا مت سوچا کريں ورنہ ہميں کسی روز آپ کا بلاگ ”انسان کی تعريف” نہ پڑھنا پڑے۔

  • 14. 5:35 2008-12-17 ,اعجاز اعوان :

    محب وطن ہونے کےليے وہ سب کچھ کرنا ضروری نہيں جو آپ اب تک کرتے آئے ہو۔ بس موقع و محل کے مطابق يعنی ”ميرے مطابق ” کچہ خاص اور بروقت اقدامات سے ہی آپ بھی محب وطن بن سکتے ہو ليکن جناب موقع ملنا ضروری ہے۔-

  • 15. 6:00 2008-12-17 ,نجيب الرحمان سائکو، لاہور، پاکستان :

    حب الوطنی ايک 'اجتماعی ہسٹیریا' ہے اس سے بچنے کا نام ہی اصل ميں حب الوطنی ہے- اور محض اس وجہ سے جو بندہ يا موڈريٹر تبصرے کھا جاۓ کہ تبصرہ اسکے مزاج يا نظريہ سے ٹکراتا ہے، وہ حب الوطن يا حب الميڈيا کہلانے کا حقدار نہيں ہوسکتا- شکريہ-

  • 16. 6:33 2008-12-17 ,ali :

    یہی تو میری انتیس سالہ زندگی کا کنفیوژن ہے کہ کون زیدہ محب وطن تھا اور ہے۔ قائد اعظم، باچا خان، حاجی صاحب ترنگزئی، علمائے ہند یا پھر علمائے دیوبند۔ یا آج کل حب الوطنی کی ٹاپ سیٹ پر بیٹھے ہیں زرداری، نواز، قاضی، عمران یا کوئی اور۔

  • 17. 9:33 2008-12-17 ,علی اکبر :

    محب وطن تو دور کی بات ھے میرے مطابق اس سے تو یہ محسوس ہوتا ہے کہ جلد ہی ہم پاکستانی ھبی نہیں رہیں گے۔ سفید گھر سے صرف ایک فون کال کی ضروت ھے اور ھماری ایک نئی پہچان اگلے روز کے اخبار کی زینت ھو گی۔ چلو اس تعریف نے کچھ اداروں کا تو کام آسان کیا جیسے کہ وفاقی ادارہ شماریات۔ اب اس ادارے کو اعداد و شمار کے لیے صرف پانچ سے دس فیصد لوگوں پر کام کرنا پڑے گا ۔اور اس کے لیے ان کو اسلام آباد اور علاقہ غیر میں ہی حب وطن مل جائیں گے۔ اس کے علاوہ موجودہ حالات پر اب ہم کو پریشان ہونے کی ضروت نہیں کیونکہ یہ تو محب وطن پاکستانیوں کا مسئلہ ہے نہ کے ہم جیسوں کا۔

  • 18. 11:37 2008-12-17 ,sana :

    سو باتوں کی ايک بات: ہر دو نمبر کام کرنے والا محب وطن کی نئی تعريف ميں آتا ہے۔

  • 19. 15:22 2008-12-17 ,طفل :

    اگر آپ محب وطن ہیں تو آپکو کسی کو محبّ وطن کہے جانے پر اتنا حسد کیوں ہے۔ یقیناً محبّ وطن وہی ہے جو امریکہ کے لئے کام کرے اور ساری مسجد مدرسوں کو نیست و ناباد کروا کر چین سے بیتھے اور انگریزوں کی غلامی کا مبارک لبادا ایک بار پھر اوڑھنے کو مل جائے۔

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔