| بلاگز | اگلا بلاگ >>

انٹرنیشنل بھکاری

اصناف: ,,

حسن مجتییٰ | 2009-09-30 ،17:19

یہ عجیب و غریب بھکاری ہیں۔ خصوصی چارٹرڈ طیاروں میں سفر کرتے ہیں۔ کالی سفید لمبی لبمی لیموزین کاریں انکی منتظر ہوتی ہیں۔ سرخ قالین ایئرپورٹوں اور وی آئي پی لاؤنجوں میں ان کے استقبال کے لیے بچھے ہوتے ہیں۔ ان سے ملنے اور ان کو سننے کے لیے آنے والوں کو سیکریٹ سروس والے سونگھتے پھرتے ہیں۔

یہ بھکاری عجیب و غریب بھکاری ہیں۔ دنیا میں در در بھیک مانگتے پھرتے ہیں۔ بڑے بڑے دروازوں پر کشکول لیے پھرتے ہیں۔ کبھی وائٹ ہاؤس، کبھی اقوام متحدہ، کبھی ورلڈ بنک، تو کبھی آئي ایم ایف۔

یہ ایسے فقیر ہیں جن کے بارے میں دنیا رحم اور خوف کے ملے جلے جذبات رکھتی ہے، کیونکہ ان کے پاس وسیع تباہی پھھلانے کا ہتھیار ہوتا ہے۔ یہ اپنے کشکول اور وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیار پر فخر کرتے ہیں۔ 'قومی فخر' یوم تکبیر مناتے ہیں۔ فوٹو آپس۔ ٹی وی کیمرے آگے پیچھے، دائیں بائیں۔

ان نئے بھکاریوں کی آوازیں کتنی مختلف ہیں میرے بچپن کے ان فقیروں سے جو پتہ نہیں رمضان کے مہینے میں کس دیس سے آتے تھے اور رمضان کے بعد کس دیس کو چلے جاتے تھے۔ کتنے غیر سریلے کورس میں گاتے مانگتے پھرتے ہوتے تھے:

'نیک بابا نیک مائي دے خدا کی راہ میں

تن کا کپڑا پیسہ پائي دے خدا کی راہ میں'

لیکن یہ وی وی آئی پی بھکاری تو قومی ترانوں کی دھنوں میں بھیک مانگتے پھرتے ہیں۔ اکیس توپوں کی سلامی میں، پریس کانفرنسوں میں ہاتھ پھیلائے ہوتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ایک سو بانوے رکن ممالک ہیں۔ ان میں سے ایک سو اکانوے رکن ممالک نے نہ کوئی چندے کی اپیل کی اور نہ دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلایا کیونکہ قومی غیرت بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ 'بھلے لوگو! ہم نے آپکی جنگ لڑی ہے۔ سٹریٹیجک پارٹنر ہیں آپ کے، پیسے دے دو ہمیں۔'

دوسری مہا بھاری جنگ میں جرمنی جاپان کھنڈر بنا دیے گئے تھے۔ بغیر بھیک مانگے انہوں نے پھر سے خود کو تعمیر کر لیا۔ افغانستان جو سب سے زیادہ کھنڈر بنا ہے، کے کرزئي جیسے حکمران نے بھی ایسے کوشکول نہیں اٹھایا جیسے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے حکمران صدر و وزیر اعظم اٹھائے پھرتے ہیں۔ کشکول کہاں توڑا لوگوں کے دل توڑ دیے۔

میرے ایک صحافی دوست نے ہوٹل روز ویلٹ نیویارک کی دوسری منزل پر مجھ سے کہا 'یہ انٹرنیشنل فقیر ہیں بھائي!' 'فقیر بڑی بات ہوتا ہے، یہ بھکاری ہیں۔۔۔ انٹرنیشنل بھیک منگے'، میں نے سوچا۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 4:51 2009-10-01 ,gohar zaman :

    بدنام جو ہونگے تو کیا نام نہ ہوگا۔۔۔

  • 2. 5:09 2009-10-01 ,محمداخلاق مرزا :

    خدا ہدایت دے ہمارے حکمرانوں کو۔۔۔

  • 3. 6:57 2009-10-01 ,سعد :

    ان انٹرنیشنل بھکاریوں نے ساری قوم کو شرمندہ کر دیا ہے۔

  • 4. 10:21 2009-10-01 ,M Shabbir Abid :

    میں بالکل متفق ہوں آپ سے۔ بدعنوان قومیں محض بیرونی امداد پر گزارا نہیں کر سکتیں۔

  • 5. 12:49 2009-10-01 ,zia ur rehman82 :

    جس طرح دہشت گردوں سے نجات ضروری ہے اسی طرح ان سے بھی نجات ضروری ہے۔۔۔

  • 6. 14:06 2009-10-01 ,Khurram Zahid :

    بات تو سولہ آنے سچ ہے۔ ہیں تو یہ انٹرنیشنل بھکاری۔۔!

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔