| بلاگز | اگلا بلاگ >>

'یہودیوں سے بچ کے رہنا'

اصناف: ,,

شاہ زیب جیلانی | 2009-11-05 ،17:19

لبنان میں چار ماہ گذارنے کے بعد میں بیروت سے یروشلم کے سفر پہ نکلا ہوں۔ اسرائیل اس خطے کا سب سے بڑا وِلن تصور کیا جاتا ہے اور مشرقِ وسطیٰ کی رپورٹنگ میں اس ولِن کے کلیدی کردار کو جاننا اور سمجھنا میری پیشہ وارنہ ضرورت رہی ہے اور دلی آرزو بھی۔

مسئلہ یہ ہے کہ لبنان سے آپ سیدھے اسرائیل نہیں جا سکتے کیونکہ دونوں ملک ایک دوسرے کو دشمن تصور کرتے ہیں۔ اس لیے اسرائیل جانے کے لیے مجھے پہلے اردن کے دارالحکومت عمان آنا پڑا ہے۔ یہاں سے آج شام سڑک کے راستے شاہ حسین پُل سے اسرائیلی سرحد عبور کرنے کا ارادہ ہے۔

پاکستان میں کل ایک خیر خواہ کو اپنی اس اسرائیل یاترا کے بارے میں بتایا تو اس کا مشورہ یہ تھا: 'کچھ بھی ہو، بس یہودیوں سے بچ کر رہنا۔ یہ لوگ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔' بھلا ایسا ہو سکتا ہے کہ بندہ اسرائیل جائے اور یہودیوں سے بچ کے رہے؟ بلکہ میں تو جا ہی اس لیے رہا ہوں کہ ان سے گپ شپ میں شاید اس 'صیہونی سازش' کے بارے میں کچھ پتہ لگ جائے جس کے بارے میں ہم سنتے تو بہت کچھ آئے ہیں پر کبھی کر کچھ نہیں سکے۔

لیکن میں ذہنی طور پر اس مشکل سفر کے لیے تیار ہوں۔ یروشلم میں بی بی سی کے ساتھیوں نے پہلے سے خبردار کر رکھا ہے کہ چونکہ میرے تانے بانے پاکستان سے ملتے ہیں اس لیے اسرائیلی حکام کے الٹے سیدھے تفتیشی سوالات کے لیے تیار رہوں۔'وہ شاید آپ کا مذاق اڑائیں اور طیش دلانے کی بھی کوشش کریں۔ لیکن کچھ بھی ہو جائے ٹھنڈے رہنا اور فالتو کی کسی بحث میں مت الجھنا۔' اگر واقعی ایسا سلوک ہوا تو پیشہ وارانہ زندگی میں میرے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوگا۔

اسرائیل اندر سے کیسا ہے؟ وہاں کے لوگ کیا سوچتے ہیں؟ اگر آپ کے ذہن میں بھی ایسے سوال ہوں یا کوئی تبصرہ یا مشورہ ہو تو بلاتکلف لکھ بھیجیں اور میں آنے والے دنوں میں آپ کو اس بلاگ کے ذریعے آگاہ کرتا رہوں گا۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 17:38 2009-11-05 ,sana khan :

    مجھے ہميشہ سے يہ تجسس رہا ہے کہ تل ابيب دنيا کے مہنگے ترين شہروں ميں سے ايک ہے اسکی وجہ ضرور ترقی بھی ہے ليکن اسرايئل نے ترقی کی کيسے جبکہ امن ہميشہ قائم رہتا نہيں ہوتا اسرايئل و فلسطين کے درميان امريکہ کا آشيرواد ہے اس پر يہ بات ہر اسرايئلی خوش اسلوبی اور فخر سے مانتے ہيں ؟ مسلمانوں کا وجود بلکل برداشت نہيں کرتے اسرايئلی يہ فلسطينيوں کا؟ مغربی ميڈيا کا جھکاؤ انکی طرف ہے ايسا کيوں ؟

  • 2. 17:55 2009-11-05 ,نجیب الرحمٰن سائکو، لاہور، پاکستان :

    ‘پیش آ سکے گا کیسے کوئی حادثہ مجھے
    ماں نے کیا ہوا ہے سُپردِ خدا مجھے‘

  • 3. 17:58 2009-11-05 ,Ali Bukhari :

    ایک سوال تو ضرور کرنا کہ وہ انڈیا کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے لیے کون سی وجہ سامنے رکھتے ہیں۔ پاکستان یا صرف اور صرف انڈیا؟
    دوسرا سوال کہ پاکستان اور اسراءیل کے نظریاتی ہونے میں کیا فرق ہے؟

  • 4. 22:12 2009-11-05 ,Adnan Asghar :

    میرا خیال ہے. اسرایل اتنے بھی مخالف نہیں ہوں گے ،.جتنا کہا جاتا ہے

  • 5. 1:41 2009-11-06 ,ساحر خان سواتی :

    راستے ميں اگر کوئ ايسا فلسطينی سے ملاقات ہو جاۓ جسکے خاندان کے لوگ اسرائيلی فوج کے ہاتھوں مارے گۓ ہوں تو ان کو پاکستان کے ماتم کدہ لوگوں کا سلام کہ دينا اور دعا کی درخواست کر دينا کہ دونوں کے دکھ برابر ہيں- پاکستان کے لوگ آپ کے ليۓ دعاکرتے مگر انکے تو ہاتھ دھماکوں ميں اڑ گۓـ

  • 6. 3:39 2009-11-06 ,Hamid Marwat :

    یہودی بھی ہماری طرح انسان ہیں ۔ یہ تو ہم مسلمان ہیں جو ان کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔ مسلمان اور یہودی امن کے ساتھ ویسے ہی ایک ساتھ رہ سکتے ہیں جیسے حضور کے زمانے میں رہتے تھے۔
    حامد مروت

  • 7. 5:29 2009-11-06 ,farooq :

    بھائی جان، میں نہیں سمجھتا کہ اسرائیلی ہمارے دشمن ہیں۔ ہم تو خود اپنے دشمن ہیں۔ہم نے کبھی کسی کو سمجھا نہیں اور ہمیشہ سنی سنائی باتوں پر یقین کیا ہے۔اللہ آپ کا سفر خیریت سے کرائے۔
    فاروق

  • 8. 10:47 2009-11-06 ,faizan touseef siddiqui :

    اسلام و عليکم! شاہ زيب بھائ اسرائيليوں کے بارے ميں جاننے کی شروع سے ہی خواہش رہی ہے اميد ہے کہ آپ وہاں خيريت سے پہنچ جائينگے گے اور ہميں اسرائيليوکی موجودہ حقيقت سے آگاہ کرينگے- ويسے جناب ابھی تک جو اسرائليوں کےبارے ميں علم ہوا ہے اس سے ميں بھی يہی نتيجہ نکال سکا ہوں کہ يہ مسلمانوں کےسب سے ديرينہ دشمن ہيں -پر اس کے باوجود ميں يہ اعتراف کرتا ہوں کہ اسرائيلی دنيا کے کامياب، منظم اور طاقتور ترين لوگ ہيں - مسلم دنيا يہ سمجھتی ہے کہ ايسا امريکی ويورپی پشت پناہی کی وجہ سے ہے کيا يہ درست تاثر ہے؟
    جواب کے منتظر
    فيضان توصيف صديقی

  • 9. 13:56 2009-11-06 ,Ahsan Raza :

    یاسرعرفات کے سامنے کسی نے کہا کہ یہودی ہمارے دشمن ہیں- انہوں نے ٹوکا اور کہا کہ ہماری یہودی سے نہیں صہونیت سے لڑائی ہے،اور صہونیت ہماری ہی نہیں یہودیوں کی بھی دشمن ہے- میں یاسر عرفات کا کوئی بڑافین نہیں- مگر یہ سچ ہے کہ ہم یہودیت کو صیہونیت سے کنفیوز کر دیتے ہیں، جیسے لوگ اسلام کو طالبان سے کرتے ہیں-اور یہودی بھی صہونیت کا ایسے ہی شکار ہیں جیسے ہم طالبان کا-مگر فرق یہ ہے کہ صہونی شاید ہی اپنے یہودیوں کو تشدّد کا نشانہ بناتے ہوں-

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔