سپاہی کا سال
جنرل کیانی نے سپہ سالار بنتے ہی آئندہ سال کو ائیر آف دا سولجر قرار دیا۔ یعنی سپاہی کا سال۔ انکی
انکی نیت کا حال تو اللہ ہی جانتا ہے غالباً وہ سپاہیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہونگے یا کم از کم انکے 'بڑے کھانے' کو تھوڑا اور بڑا کرنا چاہتے ہونگے لیکن ہوا کیا؟ سپاہی کے سال میں اتنے سپاہی شہید ہوئے جو ان سالوں میں نہیں ہوئے جن کو سپاہی کا سال قرار نہیں دیا گیا تھا۔
تبصرےتبصرہ کریں
واہ جناب، حنیف صاحب آپ تو زیادہ ہی سچ لکھنے لگے ہیں. سب بس قوم کو اور عام فوجی کو بیوقوف بنانے کی باتیں ہیں۔
کوئی بتائے گا کے پاکستان کا ایک جرنیل ریٹائر ہوتے ہی کروڑ پتی کیسے بن جاتا ہے؟ پاک فوج کی ذہنیت قابض فوج کی ہے۔ الگ کولونیاں بنا کے رہو جہاں عام لوگوں کا گزر بھی منع ہو۔ .
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنيمت نہ کشور کشائی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام کے سابقہ تمام بلاگز کو ذہن میں رکھنے کے بعد خاکسار کا خیال ہے کہ یہ بلاگ سب سے مختصر بلاگ ہے۔ البتہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ واقعتآ بلاگ نے ‘بکنی‘ خود شوق سے پہنی ہے یا موڈرریٹر صاحب نے پہنائی ہے۔ محمد حنیف صاحب کو بی بی سی اردو ڈاٹ کام میں مختصر ترین بلاگ لکھنے کا ریکارڈ قائم کرنے پر بہت مبارکباد۔ گماں ہے کہ محمد حنیف صاحب کو ریکارڈ قائم کرنے کا خیال سچن تندولکر کی ون ڈے تاریخ کی پہلی ڈبل سنچری سے آیا ہو گا۔ شکریہ۔
‘ایس دھرتی نوں جِناں پھولو، اَگے آوے اَگ
مُدتاں ہوئیاں، سُورج ایتھے، برساوے پَیا اَگ
پہاڑاں وِچوں لاوے اُگلن، ایہناں دے وِچ اَگ
کِیہ ہووے گا دھرتی دا، جَتھے بندہ بندہ اَگ‘
(استاد دامن)
حنیف صاحب پاک فوج کے سپاہیوں نے شہید ہو کر ثابنت کر دیا کہ وہ صرف ’کھاتے‘ نہیں وقت پڑنے پر جان بھی دے سکتے ہیں۔ ۔کیا آپ ایسا کر سکتے ہیں؟
بات تو سچ ہے ليکن کيا کر سکتے ہيں حل تو نا آپ کے پاس ہے نہ ہی ميرے پاس۔ ايک قصہ ياد آتا ہے کسی نے فوج کے ڈسپلين سے متاثر ہو کر کہا تھا کہ ديکھيں فوج ميں کتنا ڈسپلين ہے جب کوئی پروگرام ہوتا ہے تو افسران کے بيٹھنے کی ترتيب کو ہی ديکھ ليں پہلے جنرل پھر ليفٹيننٹ جنرل اس کے بعد ميجر جنرل پھر برگيڈئير اس کے بعد کرنل اور آخری قطار ميں سيکنڈ ليفٹيننٹ بيٹھتا ہے۔ يہ بات سنتے ہی کسی نے آواز لگائی کہ يہ ترتيپ فقط پروگراموں ميں ہوتی ہے جنگ ميں يہ ترتيب الٹ ہو جاتی ہے۔
حنيف صاحب اس آرمی چيف نے ہی طالبان کو لگام ڈالی ہے۔ بائی دا وے جنداللہ اور امريکہ کی محبت پر بلاگ کب لکھ رہے ہیں آپ۔
بات تو آپ کی درست ہے ليکن کيا کريں؟ آپ يہ تو نہيں چاہتے کہ آئندہ سال ہم افسروں کا سال کر کے منائيں؟
حنيف صاحب ہم منتظر ہيں جنڈاللہ اور امريکہ کے محبت بھرے تعلقات پر آپ کے دانشورانہ بلاگ کے۔ تو کب اٹھا رہے ہیں آپ اس موضوع پر قلم۔