ہمارا لڑکا جھوٹا نکلا
شعب ملک نے اس خاتون کو طلاق دے دیا ہے جس سے وہ کہتے تھے انہوں نے شادی ہی کبھی نہیں کی تھی۔
اس کا مطلب ہے کہ' ہمارا لڑکا' جھوٹ بولتا رہا۔ ایک مرتبہ نہیں بلکہ بار بار۔
پہلے کہتے رہا کہ شادی نہیں ہوئی، پھر کہتا رہا کہ لڑکی نے ان سے فراڈ کیا، لڑکی 'موٹی' تھی، فون پر نکاح ہوا وغعیرہ ۔ وغیرہ
لیکن یہ کیا بات ہے کہ اس ٹیسٹ کرکٹر، پاکستان کی عالمی سطح پر نمائندگی کرنے والے شخص کے جھوٹ پر کوئی بات
ہی نہیں کر رہا، پاکستانی قوم تو اس سے ہی خوش ہے کہ ثانیہ 'ہماری بھابی بن رہی ہیں'۔
ہمارے بچپن میں ہم نے یہ سیکھا تھا کہ جھوٹ بولنا بری بات ہوتی ہے اور مذھب بھی ہمیں یہ ہی سبق سکھاتا ہے کہ جھوٹ اور منافقت قابل مذمت فعل ہیں۔ لیکن آجکل تو سب چلتا ہے۔ جھوٹ سچ میں کوئی خاص تفریق نہیں کی جاتی اور جھوٹے کو معاف تو کیا، برا بھی کوئیی نہیں کہتا۔ جس شخص نے آپ سے جھوٹ بول دیا کیا آپ اس کا آئندہ اعتبار کر سکتے ہیں؟
میرا تو خیال ہے کہ جو شخص جھوٹ بول سکتا ہے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے اور وہ کسی چیز میں مخلص نہیں ہو سکتا۔
تبصرےتبصرہ کریں
ہمارے معاشرے ميں نکاہ اور شادی دو مختلف تصورات سمجھے جاتے ہيں۔صرف نکاہ ہونے سے بات نہيں بنتی بلکہ ايک ہونے کے ليۓ دوست اور رشتہ داروں کی موجودگی ميں رخصتی ضروری ہوتی ہے۔جبکہ قانون کی نظر ميں نکاہ کے بعد آپ رشتہ ازدواج ميں منسلک ہوجاتے ہيں۔اب شعيب اور عائشہ کے کيس ميں اگر معاشرتی نظر سے ديکھا جائے تو شعيب اپنی جگہ درست ہے کيونکہ رخصتی نہ ہوئی جبکہ قانونی لحاظ سے عايشہ بھی درست ہے کيونکہ نکاہ ہوگيا تھا اور اصل کہانی جس نے طول پکڑا وہ يہ ہی دو تصورات کا ٹکراؤ تھا جسے کچھ بڑوں نےرفعہ دفعہ کرواديا۔جہاں تک مخلص ہونے کا سوال ہے تو شعيب اور مخلص پن ايک دوسرے کی ضد ہيں۔جس کی کبھی ٹيم ميں کسی کے ساتھ نہ بنی ہو اور دو سرے سکينڈل ميں شادی کی حالانکہ پہلی کا کوئی قصور نہ تھا تو ايسے شخص سے کسی بہترسوچ کی توقع کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوگا۔
سیاستدانوں کے بلند و بانگ دعوں کے بعد تو شعیب ملک جیسے لوگوں کے جھوٹ بہت چھوٹے اور عام سے معلوم ہوتے ہیں۔ پچھلے زمانے کی تو بات ہی کیا، جب جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے تھے۔ اب تو منہ، ہاتھ، بازو سبھی کچھ ہوتا ہے بس عقل نہیں ہوتی۔
یہ بات ٹھیک یے کہ شعیب ملک نے غلط بیا نی کی ہے لیکن اس نے یہ کہا تھا کہ اس نے نکاح کیا تھا۔ کس سے کیا تھا۔۔۔ اصل مسئلہ یہ تھا۔ اور جھوٹ تو عائیشہ نے بھی بولا اور اسی وجہ سے وھ کیمرے کے سامنے ھی نہیں آئی۔
آپ شعيب کی بات کرتی ہيں، ميرے خيال ميں پاکستان کے 90% سے زيادہ لوگ شرمندہ ہونا تو دور کی بات فخر سے جھوٹ بولتے ہيں بلکہ اپنا فرض سمجھتے ہیں
جھوٹ بولنا قابل مذمت ھے„„ليکن دنيا ميں پھيلتا يہ سرطان بتا رہا ہے کہ کس طرح معاشرے روبہ زوال ھيں„جہاں مہزب معاشرے اور ترقی يافتہ کہلائ جانے والی قوميں ايک جھوٹ کے اوپر ايک اسلامی ملک کو تباہ و برباد کر ڈاليں تو پھر کون کس سے کيا توقع کرے„„تيسری دنيا بھی تو اب اقدار اور اخلاقيات انھی سے مستعار ليتی ھيں تو پھر اقدار کا جنازہ نہ نکلے تو کيا ہو„„؟جھوٹ کبھی نِِکسن بولے يا شعيب اب يہ بے معنی سے لگتے ھيں„„اب جو جتنا جھوٹ بولے اتنا عزت دار ہے„„شايد اب اخلاقيات کا اب کوئی جواز نہيں رہا„„اور پاکستان ميں سياستدان جتنا جھوٹ بولتا ہے اتنا ميچور لگتا ہے اور بڑا وزير يا مشير بھی بنتا ہے„„„
جب مياں بيوی راضی تو کيا کرے گا قاضي کی مثال ہے يہ بہی کيونکہ جب ثانيہ مرزا کو اس معاملہ پر کوئی اعتراض نہيں تو ہمرے آپ کے اُٹہانے يا نہ اُٹہانے سے کيا فرق پڑتا ہے جہاں تک بات ہے جہوٹ بولنے کی تو سادہ سا جواب يہ کہ بندے يا بندی کو نہيں بولنا چاہئےـ شعيب کے معاملے پر تو آپ نے فتوا صادر فرما ديا کہ وہ جہوٹ بول رہا ہے ليکن اس کڑی کے بارے ميں کيا خيال ہے ِ جی ميں اس آپا عائشہ کا کہہ رہا ہوں جس نے بہی کوئی ہزار سے زيادہ بار اپنی باتوں کو بدلتی رہی اور آخر تک وہ ميڈيا کے سامنے نہيں آئيں؟ اور اس بات کا بہی ذکر ہونا چاہئے تھا کہ اس عائشہ صديقی پر جو مبینہ 15 کروڑ روپے ہتيانے کا الزام لگا ہے اس کا حساب کتاب کون دے گا سچ تو يہ ہے کہ شادی ايک ذاتی نوعيت کا معاملہ تھا اس پر جس طرح شور شرابا پڑا ہے وہ نہيں ہونا چاہئے تھا اور اب تو شادی ہو چکی اب کيا ہو سکتا ہے ِ اب تو خدارا جان چھوڑ ہی دينی چاہئے ِ
جب تک اصل بات کا پتا نہ ہو کسی پہ جھوٹ کا الزام لگانا بھی تو بری بات ہے۔ شعیب نے کبھی شادی سے انکار نہیں کیا - صرف اس لڑکی سے شادی سے انکار کیا ہے- مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے لوگ جھوٹ بولتے ہیں، لیکن یہاں بات ابھی اتنی واضح نہیں جتنی آپ گمان کر رہی ہیں.
پاکستان میں کیا جھوٹ کیا سچ کیا سفارش کیا میرٹ کیا رشوت سب چلتا ہے۔
ماناکہ شعیب بھی سو فیصد سچ نہیں کہہ رہا۔مگر عائشہ توشعیب سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئی۔
شعيب نے تو جھوٹ وہ بھی دنيا کے سمانے بول کر وہ بھی ڈھٹائ کے ساتھ بول کر جديد پاکستانی ہونے کا تازہترين ثبوت ديا ہے اور اس ميلے کی مہندياں لايئو نيوز چينلز پر منائ جارہی ہيں ماشا اللہ
شعيب نے غلط بيانى کى يا نه کى ليکن يه ياد رکهنا هوگا که وه ايک مسلمان هيں اور اسلام کے رو سے وه چار شادياں کرسکتا ہے. غلطى تو عايشه کى هے که وه اس قانونى جواز کے سامنے رخنے ڈالتى رهى
شعیب کی شخصیت پر اعتراض تو اسکے سسرال کو ہونا چاہیے جو اپنی 'چندے آفتاب چندے مہتاب' اسکے نکاح میں دے رہے ہیں- ہمیں مفت میں ہلکان ہونے کا شوق ہے- یہاں پر یا تو 'مدعی سست گواہ چست' چل رہا ہے یا 'جنج پرائ اور احمق ناچے'!
سليمان صاحب چار شادياں تو اسلام ميں بلکل جائز ہے ليکن اسلام ميں جھوٹ کی تو کوئ گنجائش نہيں اور بہت گناہ ہے جھوٹ بولنے پر اس پر کيا کہيں گے ؟ يہ جائز ہے مردوں کا جھوٹ بولنا بھی اسلام کو پليز فٹ بال نہ بنايئں کم از کم ادھر ليکن آپکا بھی کيا قصور ہمارے ملک ميں تو جھوٹ بولنے پر بہی تمغے ديۓ جاتے ہيں اور عہدے بھی جو جتنا جھوٹا ہوگا معاشرے ميں اعلی مقام اور معاشی ترقی بھی حاصل کريگا
شعیب نے ثانیہ مرزا سے دوسری شادی کی۔ لیکن کیا یہ آخری شادی ہے کہ وہ تیسری اور چوتھی شادی بھی کریں گے۔
شعیب پراعتراض تو اسکے سسرال کو ہونا چاہیے