| بلاگز | اگلا بلاگ >>

میں کیسے مرگیا

اصناف: ,

نعیمہ احمد مہجور | 2010-07-18 ، 6:21

میں مرگیا ہوں میرے آس پاس لوگوں کو اب بھی یقین نہیں کہ میں ایک لاش کی طرح بیچ راہ میں پڑا ہوں اور کوئی مجھے ٹھکانے بھی نہیں لگاتا حالانکہ میری بدبو پھیلنے لگی ہے۔ میں کئی فریقوں کے بیچ اس وقت بھی باعث تنازعہ ہوں ان میں سے کوئی یہ ماننے کے لئے تیار ہی نہیں کہ انہوں نے مجھے کس طرح اپنے اپنے منصوبوں سے ماردیا۔


وہ جو پہاڑوں کے اُس پار میرے درد کو محسوس کرنے کا ڈرامہ کر رہا ہے اس نے مجھے پہلے دار پر چڑھایا پھانسی کا پھندا گلے میں ڈال کر پھر زمین پر پھٹک دیا۔ میری چند سانسیں زندہ رہنے کے لئےباقی تھیں مگر وہ ان چند سانسوں کو بھی اپنے ارادوں سے چھیننے لگا ہے۔ اُس نے میری کئی نسلوں کے لیے جو روڈ میپ بنادیا تھا مار مار کے اس روڈ میپ پر چلنے کی تنبیہ کر رہاہے، اُس نے میرے سوچ پر کئی قفل چڑھادئے ہیں اور میرے ذہن پر ایسی چھاپ ڈالی ہے کہ مرکر بھی میری انکھیں اُس کی جانب اٹھ رہی ہیں۔ میں نہ چاہنے کے باوجود بھی امید کر رہا ہوں کہ وہ مجھے شاید چند سانسوں کے ساتھ ہی اب زندہ رہنے دے گا مگر اس کے پہرے گلی کوچوں میں سرگرداں ہیں کہ سڑک پر سے میری لاش اٹھانے کے لئے کوئی آگے نہ بڑھے۔ اُس نے مجھے اپنا بنا کر لُوٹ لیا ہے میرے بچوں کو مروادیا ہے، میری نسل کو ختم کرنے پر بضد ہے، اُس کے خوف اور دہشت نے مجھے معذور بنادیا ہے مذہب، آزادی ، لیڈری اور سیاست کے نام پر میرے گھر کو قبرستان میں تبدیل کیاہے۔
دوسرا فریق وہ ہے جس نے اپنی دشمنی کا کھلے عام اعلان کرکے میری ہڈی پسلی ایک کردی ہے وہ میرے گھر کے اندر گھس کر مجھے مار رہا ہے اس کو اتنی کھُلی چھُوٹ ملی ہے کہ وہ انسانیت کا لحاظ بھی نہیں کرتا اور جن لوگوں کو میں نے اختیار دیا تھا ان کے ساتھ مل کر مجھے ذلیل وخوار کر رہا ہے، یقین مانئے میرے اپنوں نے ہی انہیں میری دہلیز پر پہنچا کر مجھے ادھ مرا کردیا چند مراعات کے عوض وہ میری قوم کو زمین بوس کرنے پر لگا ہوا ہے، میری لاش کو سڑک پر رکھکر وہ دوسروں کو عبرت کا سبق سکھاتا ہے میرے بچوں کو ننگا کرکے ان کے جسم کو گولیوں سے اُراتا ہے میں مانتا ہوں کہ میں نے اس کو بار بار للکارا اس کو چلینج کیا اور میں اس کی دشمنی کے لئے تیار بھی تھا مگر میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ میرے اپنےگھر کے افراد اس کے ہتھیار بن کر مجھے لاش بنا دیں گے۔
ایک موہوم سی امید تھی کہ دنیا کو مذہب، جمہوریت اورانسانیت کا سبق دینے والا مجھے چند سانسوں کے ساتھ ہی زندہ رہنے کا ایک موقعہ دے گا مگر میری سڑی ہوئی لاش دیکھ کر نہ جانےاس کے اندر مزید طاقت کیوں ابھرتی ہے اور میری لاش کو تاش کا پتہ سمجھ کر دوسرے پر پٹک رہا ہے۔
میں بیچ راہ میں کئی روز سے پڑا سب کو تاک رہاہوں اُن کو جو ہفتہ وار پروگر ام دے کر پوری قوم کو لاشوں میں تبدیل کر رہے ہیں اور ان کو بھی جو ہڑتال کا سہارا لے کر راہ گیروں کو بندوقوں سے پیٹ رہے ہیں شاید دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اپنا حساب چکُتا کر رہے ہیں۔
میں نے آزادی، عزت اور وقار سے جینے کا خواب دیکھا تھا اگر میرے اس خواب کی اتنی بڑی سزا ہے کہ میری لاش کو کوئی دفنانے کے لیے بھی تیار نہیں تو میں تمام متنازعہ قوموں سے درخواست کرتا ہوں کہ خواب دیکھنا بند کریں اور خواب دکھانے والوں کی باتوں پر بھروسہ نہ کریں اس لیے کہ وہ اس دشمن سے بھی بدتر ہے جس نے اپنا بن کر مجھے ماردیا ہے اور میری آئندہ نسلوں کو ذہنی غلام بناکر ان کا سب کچھ چھین رہا ہے۔
میں آپ کا اپنا کشمیری ہوں جس کو اپنے پرائے سب نے ماردیا۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 11:41 2010-07-18 ,عمران اشرف :

    مسئلہ کشمیر کو ہم ضرب المثل کے طور پر استعمال کرتے ہیں، دوکانوں پر لکھ کر لگایا ہوا ہی کہ " کشمیر کی آزادی تک ادھار بند ہے" ۔ کشمیریوں کی نسل کشی کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ صرف قدرتی آفات کے بعد امداد پہنچانے کے لئے رہ گئی ہے۔

  • 2. 13:45 2010-07-18 ,Matloob Ahmed Malik, UK :

    محترمہ آپ نے بہت مایوسی والا بلاگ لکھا ہے۔ بحثیت کشمیری میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری تحریک حریت جاری و ساری ہے اور رہے گی انشاءاللہ۔ مایوسی کفر ہے۔ آپ فکر نہ کریں اپنے زوربازو پہ کشمیری ضرور آزادی حاصل کرلیں گے۔
    قتل حسین در اصل مرگ یزید ہے
    اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

  • 3. 18:19 2010-07-18 ,سمیع اللہ خان :

    آپ تو ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف لکھتی اور بولتی ہیں

  • 4. 20:41 2010-07-18 ,Nadeem Ahmed :

    حقيقت پرمبنی تصوير کشی کا شکريہ-

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔