لائف کا پاسورڈ ڈیتھ
مغربی دنیا کے انداز نرالے ہیں۔ جب سے اس سرزمین پر قدم رکھا ہے کوئی رشتہ دار نہیں، زندگی کا کوئی اہم دن نہیں یا پھر کوئی واقعہ نہیں بچا ہوگا جو میں نے پاس ورڈ کے طور پر استعمال نہ کیا ہو۔ یہاں کی دنیا نہ صرف پاسورڈ پر چلتی ہے بلکہ ہماری پوری زندگی بھی۔
بنک والوں سے اپنے اکاؤنٹ کے بارے میں پوچھوں تو پہلے پاسورڈ چاہئے، مورگیج کی قسطوں کے بارے میں جاننا چاہوں تو پاسورڈ یا پھر لائبریری سے کتاب نکالوں تو پاسورڈ۔ اسکی اتنی اہمیت ہے مجھے اسکا اندازہ ہی نہیں تھا۔
کچھ کچھ یاد تو رہتا ہے مگر پاسورڈ کبھی نہیں۔ نتیجہ یہ کہ ایک اکاؤنٹ میں دوسرا پاسورڈ بتایا اور اکاؤنٹ فوراً بند۔ ایسے کئی مراحل سے گزری ہوں اب تک۔
چند روز پہلے ریمورگیج کے لیے بلڈنگ سوسائٹی پہنچی۔ وہ بھی پہلے مورگیج کا پاسورڈ مانگنے لگے۔ مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ میں ہر مہینے ان کے کھاتے میں مورگیج کی قسط ادا کرتی ہوں، ایک پاؤنڈ کے قرضے پر دو پاؤنڈ واپس دیتی ہوں، اسکے باوجود پاسورڈ یاد رکھوں، یہ سراسر زیادتی ہے۔
میں اس بات سے انکاری نہیں کہ یہاں پر پیسے کے لین دین میں بڑے فراڈ ہوتے ہیں اور ایک کا پیسہ دوسرا ہتھیا لیتا ہے مگر اسکا علاج پاسورڈ تو نہیں۔
دماغ پر زور دیکر جب پاسوارڑ یاد نہیں آیا تو بلڈنگ سوسائٹی کا کارکن مجھ پر ترس کھاکر کہنے لگا: ’کرییٹ ون مور پاسورڈ نو فار ایگزامپل لائف‘ میں نے فورا کہا: ’نو لیٹ اِٹ بی ڈیتھ‘۔
تبصرےتبصرہ کریں
نعيمہ جی اتنی مايوسی بھی اچھی نہيں ہوتی۔ کُچھ پانے کے لئے کُچھ نا کُچھ کھونا تو پڑتا ہی ہے۔ اب اگر اتنی سہُولتيں مل رہی ہيں تو تھوڑا سا تو آپ کو بھی کرنا ہی ہوگا، يعنی پاس ورڈ ياد رکھنے کا۔ ايسا کريں فيملي ممبرز کے نام پاس ورڈ کے طور پر رکھيں۔ فيملی ممبرز کے نام ختم ہو جائيں توگليوں محلوں کے نام رکھنا شروع کرديں اور يہ سب کُچھ ڈائری ميں لکھ ليں۔ ليکن ان سب سے ہٹ کر اگر صرف ايک کام کر ليں تو لاجواب کام ہو گا کہ بادام کھانا شروع کرديں۔ تعداد بتا دوں يا جتنا دل چاہے کھانا چاہيں کھا ليں۔ مسئلہ اتنا گھمبير نہيں ہے۔ مزہ آيا ويسے آج کا بلاگ پڑھ کر کيونکہ عام معمولات کی دل لگی تھی
دعا گو
شاہدہ اکرم
محترمہ نعيمہ احمد مہجور صاحبہ اسلام عليکم ! ميں اپنی اخباری مصروفيات کی وجہ سے کچھ غير حاضر رہنے لگا ہوں آپ کا خوبصورت بلاگ پڑھا ، انتہائی حقائق پر مبنی بلاگ تھا ، دل چاہتا ہے کہ پڑھتا ہی رہوں -انسان نے خود اپنے لئے مسائل بنا لئے ہيں -کسی دور ميں زندگی سادہ اور آسان تھی ، لوگ سادہ زندگی گزارتے تھے ، سادہ کھاتے تھے ، اب ہر کام ميں دو نبری آگئی ہے ، جہاں سہوليات ملی ہيں وہيں لوگوں کو مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے -پوری زندگی کا ہر ايک پہلو پاس ورڈ کے ساتھ جڑ چکا ہے - اللہ معاف کرے لا
محترمہ نعيمہ صاحبہ پاس ورڈ کو ہی اپنا پاس ورڈ ون، ٹو، تھری جتنے چاہيں بناتے جائيں ، اب کيا کيا جاۓ لائف اتنی تنگ ہوتی جا رہی ہے کہ ايکسيس کے لۓ پاس ورڈ لينا پڑتا ہے۔
محترمہ نعيمہ احمد مہجور صاحبہ السلام عليکم
يہ پاسورڈ کا چکر اب انڈيا کو بھی اپنی لپيٹ ميں لينے لگا ہے اب ہمارے حيدرآباد ہی کو ليجيے يہاں محلوں کے نام بھی پاسورڈ لگنے لگے ہيں بجلی کا بل بھرنے جاو تو آپ کو اپنے ميٹر کے نمبر کے ساتھ اپنا پاسوڈ بھی بتانا پڑتا ہے روز جيسے ہی ميں اپنے دفتر پہونچتا ہوں سب سے پہلے مجھے اٹيڈنس نوٹ کروانے کے لءے باب الداخلے پر لگی مشين پر انگلی رکھنے سے پہلے پاسورڈ ٹيپ کرنا پڑتا ہے اور پھر جب ڈيسک پر آتے ہيں تو اپنے مفوضہ کام کے لءے بھی ايک الگ پاسورڈ مقرر ہے اگر خدا ناخواسطہ وہ بھول جاءيں تو پھر نءے پاسورڈ کے لءے کم سے کم ايک گھنٹہ لگے گا ستم ظريفی يہ کہ آپ کھانا کھانے جاو يا پھر ريفريشمنٹ يا چاءے کے لءے جب تک آپ کينٹين کے دروازے پر لگی مشين ميں پاسورڈ کوڈ نہيں کروگے آپ کو سلپ ملنے والی نہيں ہے ستم بالاءے ستم ہر سيکشن کا کوڈ بالکل الگ ہوتا ہے شکر ہے کہ دفتر کی لاءيبريری والوں نے ہميں کوڈ سے مبرا کررکھا ہے - بہرحال ہر بار جب بھی ميں مشين کے پاس جاتا ہوں بے ساختہ ميری زبان سے نکلتا ہے اے جان وفا يہ ظلم نہ کر اور اس کے جواب ميں ايک مدھر سی آواز کان پھاڑديتی ہے کہ
Verification failed try again
آپ ہی کی ظرح کوڈ ورڈوں سے دلبرداشتہ
سجادالحسنين حيدرآباد دکن
نعيمہ جی اس سارے مسئلے کا ايک ہی علاج ہے اور وہ ہے ہر جگہہ اور ہر اکاؤنٹ کيلئے ايک ہی کلمہ شناخت اور ايک ہی پاسورڈ رکھيں
ديکھنا سارا مسئلہ ختم ہو جاے گا
جب کہيں بھی پاس وررڈ کا تقاضہ ہو نعيمہ بہن آپ کی تحرير آنکھوں کے سامنے آ جاتی ہے جبکہ پہلے اندھيرا آتا تھا۔ جيتی رہيں خدا کرے کہ ڈيتھ کا پاس ورڈ ايک ہی مرتبہ استعمال کريں۔