میں سمجھتا تھا کہ بیس اوورز میں جان جلد چھوٹ جائے گی اور کوئی ہارے کوئی جیتے آرام سے گھر جاتے تک سب بھول چکے ہوں گے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ’یار مصباح تم نے سیدھا کھیلتے کھیلتے یہ الٹی شاٹ کیوں مار دی۔‘ میں کل کا مصباح سے یہ سوال پوچھ رہا ہوں۔ اور میرا خیال ہے کہ وہ بیچارہ تمام عمر اپنے آپ سے یہ سوال پوچھتا رہے گا کہ ’میں نے ایسا کیوں کیا؟‘
جاری رکھیے
سچ ہے کہ زندگی دوسرا چانس ضرور دیتی ہے۔ ویسٹ انڈیز میں ہونے والے کرکٹ کے عالمی کپ میں آئرلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم آسٹریلیا جیسی دیو قامت ٹیم کو شکست دے چکی ہے۔ انڈیا کے یوراج سنگھ آسٹریلوی بالروں کے چھکے چھڑا چکے ہیں۔ بھئی یہ کیا ہو رہا ہے۔ کیا گٹھ جوڑ ہے آسٹریلیا کے خلاف۔
جاری رکھیے
آپ نے کبھی شہر کے چوک پر عطائیوں کو مجمعے لگا کر اپنے معجون اور نیم حکیمانہ نسخے بیچتے دیکھا ہوگا جو شروع میں ہی ایک ایسے ’خطرناک سانپ‘ کا ذکر کر کے لوگوں کے پیروں میں مقناطیس ڈال لیتے ہیں کہ وہ آخر میں اپنی پٹاری میں سے ایسے خطرناک سنگ چور سانپ کو نکاليں گے جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔
جاری رکھیے
محمود احمدی نژاد نے ایوانِ صدر میں داخلے کے بعد پہلا کام یہ کیا کہ سارے قیمتی قالین تہران کی مساجد کو بانٹ دئیے اور ملاقاتیوں والے کمرے میں سے عالیشان فرنیچر اٹھوا کر لکڑی کی عام کرسیاں ڈلوادیں۔
جاری رکھیے
یہ صرف ستمبر کی صبح نیویارک شہر میں نہیں ہوئی تھی بلکہ اس دن سے لیکر آج تک گیارہ ستمبر انسان کی انسان کے ساتھ ہر روز ہر جگہ ہو رہی ہے۔ دنیا کے ہر ہوائي اڈے پر، ہر پُر کیے جانے والے کاغذ پر، دفتر اور بازاروں میں، عراق میں افغانستان میں، دارفور میں، پاکستان میں، انسان کی شکلوں، آنکھوں اور بالوں کے رنگ اور ناموں پر۔
جاری رکھیے
گزشتہ تین ہفتوں سے میں چھٹیوں پر تھا اور ان چھٹیوں میں اتنا تھک گیا ہوں کہ چھٹیوں کی تھکن اتارنے کے لیے چھٹیاں کرنے کو دل چاہتا ہے۔
جاری رکھیے
کسی نے کہا کہ کیا ایسا نہیں ہو سکتا تھا کہ ملک کے دونوں سابق وزرائے اعظم جن کے پاس ’ھذا من فضل ربی‘ تو بہت ہے، ایک طیارہ چارٹر کرواتے جسے ’پاکستان کی طرف پرواز جمہوریت‘ یا ’ فلائیٹ آف ڈیموکریسی ٹو پاکستان‘ کا نام دیکر ایک ساتھ وطن واپسی کا اعلان کرتے۔ اگر خواہشیں مربّے کھانے والے گھوڑے ہوتے تو سارے بھکاری سرے یا سرور محل میں رہ رہے ہوتے لیکن کاش ایسا ہوتا۔۔۔
جاری رکھیے