| بلاگز | اگلا بلاگ >>

مچھلی متراشی اور بھینس کے پائے

اصناف: ,

کاشف قمر | 2008-05-11 ،17:16

کسی کے لیے بھی نئی اور اجنبی جگہ کھانا کھانا آسان نہیں ہوتا خاص طور پر اگر کھانے کے لیے کئی چیزوں کا خیال بھی blo_mazon_fisherman416.jpg رکھنا ہو۔ معاملہ مشکل سے بڑھ کر سنگینی کی جانب بڑھنے لگتا ہے اگر صورتحال ہمارے جیسی ہو۔

یعنی ایک تو آپ دنیا کے شائد عظیم تر دریا میں عام آبادی سے سینکڑوں میل دور سفر کررہے ہوں اور پھر آپ کو مقامی زبان کی اتنی ہی شدبد ہو جتنی کہ ایک برازیلی کو پاکستان میں معزول ججوں کی بحالی اور موجودہ ججوں کے مستقبل کے تنازعے سے۔ وہ تو بھلا ہو دوم نیستور کے باورچی واشنگٹن کارویلہو کا کہ جس نے ہر کھانے پر ہمارا خیال رکھتے ہوئے کچھ نہ کچھ چیز ایسی ضرور بنائی کہ جس سے کم سے کم بھوک کے مقابلے کا تو انتظام ہوگیا لیکن دوسروں کو مستقل گوشت کھاتے، اور وہ بھی لذیذ اور اشتہا انگیز ، صبر کرنا محال تھا۔

انڈونیشین سروس کے یوسف عارفین کا حال بھی کچھ ہمارے ہی جیسا تھا۔ سلاد اور سبزیاں کھاتے کھاتے نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک جگہ جب کشتی رکی توایک عدد ایمیزن کی روایتی مچھلی متراشی خریدی اور واشنگٹن صاحب کے حوالے کی لیکن رات میں یہ دیکھ کر خاصی مایوسی ہوئی کہ بہت لذیذ پکی یہ مچھلی نہ صرف ہم دونوں بلکہ دوسروں کے لیے بھی موجود تھی۔ چلیے کم سے کم کچھ تو انتظام ہوا ورنہ ہم بیچ ایمیزن کن سانلی نہاری اور بھینس کے پایوں کی امید لگائے بیٹھے تھے۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 18:38 2008-05-11 ,نجيب الرحمان سائکو :

    کاشف صاحب آپ کے لگاتار بلاگوں کی فوج ظفر موج ديکھ کے مجھے تو يہ لگنے لگا ہے کہ يہ بی بی سی کا بی بی سی نہیں ہے بلکہ ’کاشف قمر کا بی بی سی ہے‘!

  • 2. 20:16 2008-05-11 ,اسماء پيرس فرانس :

    جس گھمبير صورت حال سے آپ گزرے اس کا حل ميرے پاس موجود نہیں۔ ادھر پشتونوں کا تھِنک ٹينک بيٹھ گيا ہے۔ اگر وہ پہلے درپيش مسئلے کا حل تلاش کرنے میں کامياب ہو گئے تو نيکسٹ مسئلہ آپ يہ والا ان کے سامنے پيش کر ديجيے گا۔

  • 3. 4:53 2008-05-12 ,ظہور احمد سولنگی :

    آپ لوگوں کے بلاگ پڑھ کر دل کرتا ہے ہم بھی بی بی سی میں شمولیت اختیار کریں۔ کوئی شام گھوم رہا ہے تو کوئی مراکش تو برازیل۔ آپ لوگوں کے مزے ہیں۔ ہاں کھانے کا واقعی بڑا خیال رکھنا چاہیے، غیر ممالک میں گوشت کا بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ یعنی حلال گوشت سو سبزیوں پر گزارا کریں یا دال پر انحصار۔ بڑے یادگار دن گزریں گے۔

  • 4. 4:57 2008-05-12 ,امتياز اعوان جاپان :

    کاشف صاحب اب کے بار بلاگ پڑھنے کا کچھ مزہ آيا۔۔۔ آپ کسی بھی غير ملک ميں چلےجائيں وہاں ايسي ہی مشکلات پيش آتی ہیں۔ ويسے بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑا کہ آپ بھينس کے پائے سے محروم رہ گئے۔ کاش اگر میں وہاں ہوتا تو آپ کے ليے کچھ کر سکتا۔ کہتے ہیں۔۔۔
    ’کسي کو کيا ملا يہ تو مقدر کي بات ہے‘
    آللہ آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور ہم سب پر اپنا کرم کرے۔ آمين۔

  • 5. 10:05 2008-05-12 ,sana khan :

    شکر کريں اللہ کا کہ بھوکے تو نہیں رہنا پڑ رہا ہے۔ آپ لوگوں کا کم از کم کچھ وزن ہی کم ہو جائےگا۔ ويسے انڈين، انڈونيشين کے لیے اتنا کھانے کا مسئلہ تو نہيں ہوگا کيونکہ گھاس پھوس ہی يہ لوگ کھاتے ہیں زيادہ۔ آپ بالکل صحیح آس لگائے بيٹھے ہیں پائے نہاری کی کيونکہ دنيا ادھر کی ادھر ہو جائے ہم نے تو گوشت ہی کھانا ہے۔ سبزی، دال بھی اکثر گوشت قيمہ چکن کے ساتھ ہی کھاتے ہیں۔ اچھا ہوتا اگر آپ ايک بکرا ساتھ لے جاتے اور واشنگٹن ڈی سی کے ساتھ مل کر پکاتے!

  • 6. 17:39 2008-05-12 ,Dr Alfred Charles :

    کاشف قمر صاحب! واقعی دوران سفر خصوصاً دنيا کے اکثر خطوں میں کھانے پينے کی اشياء کے چناؤ کے سلسلے میں احتياط برتنا لازمی امر ہے۔ بات پھر وہیں آجاتی ہے کہ يہ انسانی فطرت و جبلت ہے کہ بچپن سے جو کچھ کھانے پينے کے حوالہ سے تحت الشعور ميں بيٹھ جائے اسے فالو کرنا پڑتا ہے تاہم حيرانگی اس وقت ہوتی ہے جب ہم کسی شے کے حرام يا مکروہ ہونے کا قضيہ سامنے آتا ہے تو کچھ لوگ يہی اشياء مزے لے کر کھا رہے ہوتے ہيں۔ بہرحال ہماری تربيت ہی اس انداز سے ہوتی ہے کہ ہم ہر ممکن احتياط برتيں۔ آپ کا سفر اچھا گزر رہا ہے اور اس سفر نامے کے طفيا ہمیں بھی معلومات و مزا کچھ اس طرح مل رہا کہ ايک ٹکٹ ميں دو مزے!

  • 7. 3:59 2008-05-13 ,Wazir Aslam , Abu Dhabi :

    آداب! ديکھ ليا ناں کاشف صاحب، مس فرانس نے بھی آپ کو درپيش پے در پے مسائل کے حل سے معذوری ظاہر کردی۔ خود ہماری موجودگی سے بھی کسی کا ميک اپ خواہ مخواہ خراب ہونے لگتا ہے۔ سو آج سے ہم بھی شايد ذوق تحرير کے سامنے ہاتھ اوپر کر ليں اور ذوق مطالعہ کی تسکين کے لیے تو آپ کے بلاگ بہرحال پڑھتے ہی رہیں گے۔ اپنا خيال رکھنا۔ مخلص

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔