' ہر نسل پرست گنجہ ہو سکتا ہے'
میرا ایک پاکستانی دوست نیوجرسی میں سیاہ فام اکثیریتی علاقے میں بزنس کرتا ہے اور ایک ٹیپیکل سفید فام اکثیریتی علاقے میں رہتا ہے۔
اگلے دن وہ ازراہ تفنن اپنےگاہکوں سے کہہ رہا تھا 'میں تو جان مکین کو ووٹ دوں گا-' اس کے افریقن امریکی نژاد گاہکوں میں سے ایک جو پیشے سے جج ہیں نے میرے دوست کو کہا 'اگر تم جان مکین کو ووٹ دینے کی بات کرتے رہے تو پھر اپنی دکان کی اس عمارت کی خیر منانا!'
میرے اس دوست نے مجھ سے کہا 'میں نے امریکہ میں گذشتہ بیس سال میں کبھی کسی کو ووٹ نہیں دیا لیکن پہلی مرتبہ ان الیکشنز میں دینے جائوں گا کیونکہ میری بیٹی جس اسکول ميں پڑھتی ہے وہاں اکثیریت گورے بچوں کی ہے اور میری بیٹی نے مجھے تاکید کی ہے کہ میں اپنا ووٹ اوبامہ کو دوں-'
گذشتہ دنوں اوبامہ پر مبینہ قاتلانہ حملے کی سازش میں پکڑے جانے کے بعد امریکہ میں بہت دنوں بعد ایک دفعہ پھر گنجے نسل پرستوں سمیت سفید فام وہائیٹ سپریمیسِسٹ یا برتری پسندگروپ انتخاباتی بازار میں آگئے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ہر نسل پرست گنجہ ہو سکتا ہے لیکن ہرگنجہ نسل پرست نہیں۔ یہ ساٹھ کی دہائي والے کو کلکس کلان (کے کے کے) سفید فام نسلی تشدد پسندوں سے مختلف ہیں اور انٹرنیٹ اور سفید فام اکثریتی علاقوں میں زیر زمین پائے جاتے ہیںآ انکے ایک گروپ کا کہنا ہے 'اوبامہ نسل پرست سفید فام برتری میں یقین رکھنے والےگروپوں کی توجہ کیلیے ایک جیتا جاگتا اشتہار ہیں-'
تبصرےتبصرہ کریں
بلاگ کےعنوان سے ياد آيا کہ ہر دہشت گرد مسلمان نظر آ سکتا ہے ليکن ہر مسلمان دہشت گرد نہيں ہوتا -
اور اسي طرح يہ بھي درست ہے کہ ہر لسانيت پرست 'بارہ مئي' کا مرتکب نہيں ہوتا
ايک عنوان ميری طرف سے بھی ہر ثناء لڑکی ہوسکتی ہے ليکن ہر لڑکی ثناء نہيں ہوتيِ
ثناء آنٹی آپ نے صحيح کہا کيونکہ ہر ثناء فلموں کی شوقين نہيں ہوتي-