| بلاگز | اگلا بلاگ >>

ہیلری کا سکارف پہننا

ہیلری کلنٹن کے سر پر سکارف دیکھ کر مجھے مسرت ہوئی، ایک اس لیے کہ سکارف پہن کر وہ اور بھی خوبصورت لگتی ہیں اور دوسرا اس لیے کہ ان میں اتنی لچک ہے کہ جس مقام یا ملک جاتی ہیں وہاں کی تہذیب و تمدن اور رسم و رواج کو ذہن میں ورد لے کر جاتی ہیں۔

hillary_clinton_in_scarf.jpg
اصل میں ان کی قوم کی یہ پرانی عادت ہے کہ جہاں جانا ہو وہاں کے بارے میں پہلے معلومات حاصل کی جائیں اور خود کو بھی اس رنگ میں ڈھالیں۔ بعض مسلمانوں کی امریکہ سے نفرت اپنی جگہ، میں وہ نفرت کم کرنے کی کوشش کرتی ہوں نہ کہ اس کو بڑھانا چاہتی ہوں مگر ایک بات کی داد دیے بغیر نہیں رہ سکتی کہ یہ لوگ ہمارے درمیان رہ کر ہم جیسے بننے کی کوشش ضرور کرتے ہیں۔

میں کچھ مسلمان لڑکیوں کے ہمراہ ہیلری کلنٹن کو ٹیلی ویژن پر دیکھ رہی تھی کہ ایک لڑکی نے کہا 'اگر میرے ملک کے لوگ مجھے مغربی ڈریس پہنے دیکھتے تو فوراً مغرب زدہ کہتے۔ کیا سکارف پہننے پر ہیلری کلنٹن کو امریکی اسلام زدہ قرار دیں گے؟'

میں اس کی بات پر سوچتی رہی۔ دوسری لڑکی جواباً کہنے لگی 'اوباما اب جس طرح سے اسلام علیکم اور قرانی آیات پڑھنے لگے ہیں تو پھر ان کو بھی اسلام زدہ کہہ کر وائٹ ہاؤس سے نکال باہر کیا جانا چاہیے۔'
میں ان معاشروں کے بارے میں سوچنے لگی جہاں مسلمان لڑکیوں کو مغربی لباس پہننے پر معاشرے سے بے دخل کرنے کی وارننگ دی جاتی ہے۔ اگر امریکیوں نے ہیلری کلنٹن کو اسلام زدہ قرار دیا تو اِس پر ان کا ردعمل کیا ہوگا؟

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 14:32 2009-10-31 ,نجیب الرحمٰن سائکو، لاہور، پاکستان :

    جس طرح سیربین، بی بی سی اردو سروس کا طرہ امتیاز ہے اسی طرح سر پر دوپٹہ، چادر بھی مشرقی عورت کا طرہ امتیاز ہے اس پر کسی قسم کی بحث چاہے مذہبی ہو یا روشن خیالی، کی گنجائش نہیں۔ شکریہ۔

  • 2. 14:40 2009-10-31 ,shaukat :

    ہيلری کلنٹن کے سر پر سکارف اچھا لگتا ہے ليکن افسوس کہ مغربی معاشرہ ميں اسکارف پہننے کی سزا موت ہے جرمنی کي مثال سامنے ہے ہيلری کلنٹن کے سر پر سکارف اچھا لگتا ہے کيونکہ يہ فطرت کے قريب ہے اور اگر مغربی لباس  فطری تقاضے پورے کرے تو يہ بہت اچھے لگتے ہيں مگر جس لباس کا مقصد بدن ڈھاپنے کےبجاہے کچھ اور ہو تو وہ يقينا ناپسنديگی کے زمرے ميں آہے گا ہم نہ جانے کيوں مغرب سے اتنا مرعوب کيوں ہيں

  • 3. 15:12 2009-10-31 ,رضا :

    مسلمان لڑکي کے لۓ شائد اس لۓ آسان نہ ہو گا کہ سکارف اور سکرٹ کا فرق تو بہت واضح ہے محترمہ نعيمہ مہجور صاحبہ - ويسے پوپ صاحب سے ملاقات پر بھی تو خواتين سر ڈھانپ کے جاتي ہيں - ليکن وہاں يہ احترام کے زمرے ميں آتا ہے - باقي بڑا بننے کے لۓ دل بھي بڑا رکھنا ہوتا ہے - ہيلری صاحبہ يقينا” بھرپور تياري سے تشريف لائي تھيں - ہمارے ٹي وي چينلوں کے سرکردہ نمائندوں سے گرما گرم مباحثے ميں ان کے تحمل ، خوش مزاجي اور مدلل گفتگو نے بہت متاثر کيا - مسجد اور مزارات پر دوپٹہ لپيٹے رہيں - دعا کے لۓ ہاتھ بھی جوڑے - امريکی سفير صاحبہ تو ہاتھ اٹھاۓ نظر آئيں جو زيادہ دلچسپ لگا -

  • 4. 15:24 2009-10-31 ,فیصل :

    میرے خیال میں کسی عام لڑکی کا عام حالات میں مغربی لباس پہننا اس سے بہت مختلف بات ہے کہ ہیلری ایک مخصوص وقت کیلئے سر پر سکارف لے۔ پہلے معاملے میں ایک انسان ایک مختلف تہذیب، تمدن کو اپنا رہا ہے اور وہ بھی شائد کسی ایسے معاشرے میں جسکی اپنی تہذیب اور اپنا تمدن تاریخی حیثیت کا حامل ہے۔ ہیلری نے ایسا نہیں کیا کہ سکارف کو اپنی زندگی میں اپنا لیا ہو بلکہ ایسا مقامی تہذیب کے احترام اور شائد اس سے بھی زیادہ مقامی لوگوں کا دل جیتنے یعنی کچھ سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے کیا ہے۔ یہ دونوں باتیں بہت مختلف ہیں۔

  • 5. 15:35 2009-10-31 ,حامد خان :

    نعميہ بہن مجھے آپ سے ايسے بلاگ کی توقع تو نہ تھی -

  • 6. 15:46 2009-10-31 ,shoaib :

    یورپ کی غلامی پہ رضامند ہوا تو
    مجھ کو تو گلا تجھ سے ہے يورپ سے نہين ہے

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔