افاقہ ہوگا
وہ پاکستانی جو کئی برس سے کسی خلیجی ریاست کی جیل میں سڑ رہا ہے ۔جسے نہ تو اپنی فردِ جرم کا تحریری طور پر پتہ ہے۔ نہ وکیل میسر ہے اور نہ ہی یہ معلوم کہ کب رہا ہوگا۔
وہ پاکستانی جو کئی برس سے کسی خلیجی ریاست کی جیل میں سڑ رہا ہے ۔جسے نہ تو اپنی فردِ جرم کا تحریری طور پر پتہ ہے۔ نہ وکیل میسر ہے اور نہ ہی یہ معلوم کہ کب رہا ہوگا۔
گجرانوالہ کے ایک دور دراز گاؤں سے آّئے ہوئے ملک منظور کو نیویارک کی سڑکوں پر پیلی ٹیکسی چلاتے ہوئے بھی وارث شاہ کی ہیر، اور منڈی بہاؤ الدین کے دائم اقبال کا ’شاہنامہ کربلا‘، ’سیف الملوک‘ اور ’یوسف زلیخا‘ یاد رہتے ہیں۔
حال میں ایک ایسی تقریب میں جانے کا اتفاق ہوا جس میں صدر مشرف کے سینکڑوں حامی موجود تھے۔ یہ برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے تقریب تھی۔
ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں سرکاری ڈپو کھلے تھے جہاں راشن کارڈ دکھا کر چینی ملا کرتی تھی۔
بینظیر بھٹو کی موت کے بارے میں سوچ کر بڑا غم ہوتا ہے۔ دو دہائیوں سے صحافت میں رہتے ہوئے ہم نے ان کے سیاسی کریئر کو قریب سے دیکھا اور ان کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا۔
بےنظیر بھٹو: چند یادگار تصاویر
’تم کتنے بھٹو مارو گے‘
جو قریہ قریہ ماتم ہے
اور بستی بستی آنسو ہے
صحرا صحرا آنکھیں ہیں
اور مقتل مقتل نعرہ ہے
سنگ ستاروں کے لیکر
وہ چاند چمکتا نکلے گا
جہادی سمجھتے ہیں کہ یہ عدالتیں، یہ انگریزی قوانین، یہ امریکہ نواز استبدادی فوجی و سرکاری ڈھانچہ اور لبرل ازم کے نام پر فحاشی و عریانی کا فروغ اور شہری طبقے کی مغرب زدگی اور مذہب سے بیگانگی۔ ان سب برائیوں کے خاتمے کے لئے سرکاری املاک اور بے راہرو مجمع کو بمبار پھاڑے بغیر کام سیدھا نہیں ہوگا۔
پاکستان میں عوام کیلیے آٹا مفقود اور ججوں اور وکلاء کیلیے کھانے کو جیل کی ’تازہ‘ ہوا اور قرمی رہنماؤں کیلیے گولی ہے۔ گولی، جس نے ایسی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئي ہے جو بینظیر بھٹو کے دماغ میں اتر گئی پر سات ڈاکٹروں کو بھی دکھائی نہیں دی۔ شاید میرے شاعر دوست انور پیرزادو نے ایسے ہی ڈاکٹروں کیلیے کہا ہوگا: ’ڈاکٹر تاریخ کی نابین روحیں‘
ڈاکٹر ڈر گئے لوگ مر گئے۔
تو پس عزیزو، مملکت خداداد پاکستان جیسی بس کا جو اسٹئیرنگ ہے وہ ایک ڈرنک ڈرائیور
کے ہاتھ میں نہیں تو اور کیا ہے!
بی بی سی اردو کا بلاگ پیج ایک عرصے سے تعطل کا شکار ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس کے ایسے تیکنیکی مسائل ہیں جنہیں ہم حل کرنے میں زیادہ کامیاب نہیں ہوپائے۔
ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے
اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔