یہ نہ ہوتا تو کوئی ۔۔۔
سندھ میں کچھ قوم پرست جماعتیں ہر سال مئی یا جون کے مہینوں میں اپنی سرگرمیاں تیز کردیتی ہیں جن میں خاص طور پر ہڑتالیں، تحریکیں اور لانگ مارچ منظم کیے جاتے ہیں۔ لیکن مئی اور جون مہینے کیوں؟
سندھ میں کچھ قوم پرست جماعتیں ہر سال مئی یا جون کے مہینوں میں اپنی سرگرمیاں تیز کردیتی ہیں جن میں خاص طور پر ہڑتالیں، تحریکیں اور لانگ مارچ منظم کیے جاتے ہیں۔ لیکن مئی اور جون مہینے کیوں؟
میں ہیتھرو کے ہوائی اڈے کی گہما گہمی میں کھو گئی تھی کہ مسافروں کے شور شرابے اور ہنگامے کو چیرتی ہوئی ایک بچی کی چیخ سنائی دی جس نے سب کو اپنی جانب متوجہ کیا اور سب روتی پریشان اس بچی کو دیکھنے لگے۔
شاید آپ پاکستان کے جوہری پروگرام کے موضوع پر ٹی وی پر نشر 'ٹاک شو' کو مزاحیہ پروگرام تصور نہ کر سکیں۔
اردو کے ایک قومی روزنامے کے ادارتی صفحے پر بحث چل نکلی ہے کہ پاکستان کے ایٹمی دھماکے کرنے سے پہلے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو کسی بزرگ صحافی نے کیا مشورہ دیا۔
جو پھٹیچر لطیفہ میں آپ کو سنا رہا ہوں، پاکستان میں یہ لطیفہ پٹھانوں پر اور ہندوستان میں سرداروں پر رکھ کر سنایا جاتا ہے۔
انتخابی نتائج نے ہندوستان کا سیاسی منظرنامہ کچھ ایسا تبدیل کیا ہے کہ جو لوگ الیکشن سے پہلے کانگریس کے خون کے پیاسے تھے، اب بغیر مانگے ہی اسے بلاشرط حمایت دینے کے لیے پریشان گھوم رہے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے صوبہ سرحد کی سوات وادی سمیت دیگر علاقوں میں طالبان اور فوج کی جنگ میں کچلے جانے والے لاکھوں لوگوں کی دربدر ہونے کو پاکستان کی تاریخ میں سنہ سینتالیس میں لوگوں کی دربدری کے بعد سنگین ترین انسانی صورتحال قرار دیا ہے۔
مغرب کی شائد ہی کوئی ایسی ٹیکنالوجی یا ایجاد ہو جس کو ہم نے گلے نا لگایا ہو۔
پارلیمانی انتخابات کے بعد کسی کو بھی واضح اکثریت نہ ملی ہو اور سیاسی جماعتیں اگر اراکین پارلیمان کو نہ خریدیں تو حکومت سازی کا آئینی تقاضا کیسے پورا ہو؟
کشور کمار اور میری نانی ہمیشہ میرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
کشمیر سے اُس وقت نکلے جب زندگی پوری طرح مفلوج ہوگئی، سوچ میں زنگ لگنے لگی اور نقل و حمل پر پہرے پڑنے لگے۔
پاکستان کے ہر دور کے حکمران جو ملک کی آدھے سے زیادہ آبادی جتنے لوگوں کو ملک توڑنے کے الزمات میں قید و بند یا دارو رسن کے دروازوں تک پہنچاتے رہے تھے اب انہوں نے پاکستان کے وجود کو آخر کار حقیقی خطروں سے دو چار کر ہی دیا ہے۔
ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے
اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔