اسلام آباد ائرپورٹ کے اندرونِ ملک پروازوں کے لیے مختص ارائیول لاؤنج میں داخل ہوتے ہی میں نے واش روم کا رخ کیا۔ گرمی سے تمتائے چہرے پر چھینٹے مارے۔ ٹشو سے چہرہ صاف کیا اور ڈسٹ بن کی تلاش میں نظریں گھمائیں۔ چاروں کونے چیک کیے۔ ڈسٹ بن نہیں تھا۔
جاری رکھیے
میرے لیے طاہر مرزا کی بیماری کی خبر ان کی موت کی خبر سے زیادہ بڑا دھچکہ تھی۔
کیونکہ ان کے متعلق تو میں ہمیشہ کہا کرتا تھا کہ وہ سینیئر ایڈیٹروں میں سے سب جوان ایڈیٹر تھے۔ جوان اس لیے کہ وہ ایک خوش شکل انسان تو تھے ہی وہ خوش لباس بھی بہت تھے اور ہمیشہ چاق و چوبند۔
جاری رکھیے
میں نے پاکستان کی آزادی کے ساٹھ برس مکمل ہونے پر اپنی سیریز کے سلسلے میں یہاں کے مختلف مکاتب فکر سے ملاقات کی جن میں ملک کی تقریباً نصف آبادی میری توجہ کا خاصا مرکز ہے۔
جاری رکھیے
ابھی میں اس دن سوچ ہی رہا تھا کہ میرے پڑوس کی لائبریری کے وڈیو سیکشن میں پڑی ہوئی ’پیٹرس لوممبا‘ پر فلم کبھی فرصت میں مستعار لیکر آؤں گا تو اسی دن خانہ جنگي زدہ کانگو میں بحالی امن کیلیے جانیوالی افواجِ پاک کے دستوں کی سونے کے عوض کانگو میں متحارب ملیشیاز میں بندوقیں بانٹنے میں مبینہ طور ملوث ہونے کی خبریں دیکھنے کو ملیں۔
جاری رکھیے
آنے والے ہر فوجی حکمران نے محمد ایوب خان سے کم ازکم ایک سبق تو سیکھا۔ یعنی کوئی کچھ بھی کہتا رہے وردی نہیں اتارنی۔
جاری رکھیے
حال میں ایک اردو ٹیلی وژن چینل پر ایک پروگرام دیکھا جس میں میزبان حسینہ نے بہت خوشی سے ناظرین کو بتایا کہ ’آج ہم آپ کو مزدوروں کی لائف سٹائل کے بارے میں بتائیں گے‘۔
جاری رکھیے
کراچی میں جب گزشتہ سنیچر کو بندوق باز نہتے لوگوں کو کھلے میدانوں میں فاختاؤں کی طرح نشانے بنا چکے تو پاکستان کے نئے نیرو نے ایک ٹانگ پر ڈانس کرتے ہوئے اسے ’عوامی طاقت کا مظاہرہ‘ قرار دیا۔
جاری رکھیے
یہ سال پاکستان میں سیاحت کا قومی سال ہے جس کے پانچ ماہ تو گزر گئے۔اس برس کو غیرملکی
سیاحوں کے لئے پاکستان کو پرکشش منزل بنانے والی روحِ رواں نیلوفر بختیار پہلے تو فرانس میں پیراشوٹ سے زمین پر اور پھر پاکستان میں پارٹی چیف چوہدری شجاعت حسین کی نظروں سے اتر گئیں۔
جاری رکھیے
پاکستان میں وفاداری ظاہر کرنے کے نرالے انداز ہیں۔ قرآن پر ہاتھ رکھ کر حاکم سے اپنی وفاداری کی قسم لینے کا کوئی اثر نہیں ہوتا کیونکہ انہیں یقین دلانا کافی مشکل ہوتا ہے۔
جاری رکھیے
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں ایک ایسی جماعت ہے جس نے اپنے عمل سے پاکستانی کلچر اور سیاست میں اصطلاحات و الفاظ کے معنی یکسر تبدیل کر کے رکھ دیئے ہیں۔
جاری رکھیے
یہ کیسا انصاف ہے۔ چیف جسٹس عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں، اس لیے وہ سڑکوں پر جلوس نکال رہے ہیں، صدر بھی عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں اس لیے وہ بھی سڑکوں پر ہیں، لوگ بھی عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں اور اسی لیے وہ بھی سڑکوں پر ہی ہیں۔
جاری رکھیے
عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافے اور موسموں کے تغیر و تبدل سے انسانی زندگی پر پڑنے والے اثرات کا مشاہدہ کرنا ہے تو تیسری دنیا کے شہروں میں اس کی ہزاروں مثالیں مل سکتی ہیں۔
جاری رکھیے
عدلیہ اور انتظامیہ کی دھینگا مشتی میں بہت سی خبریں پاؤں تلے رند گئی ہیں۔
جاری رکھیے
قوموں کا انسانیت میں گھل مِل جانا شاید ایسا ہی ہے جیسا دریاؤں کا سمندر میں گِر جانا۔
جاری رکھیے
اور اب خود ساختہ ۔ تمام پاکستانی میڈیا کو ان ڈائریوں کی ڈائریا لگی ہوئی ہے۔
جاری رکھیے
اب میں اخبار پڑھتے ہوئے بعض سرخیوں پر صرف چھچھلتی سی نظر ڈالتا ہوں اور خبر کی تفصیل میں جائے بغیر آگے بڑھ جاتا ہوں۔
جاری رکھیے
تصویریں دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ جوان لڑکوں کی تمام عمر جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزر جائے گی۔ اتنی نفرت کس کو کس سے تھی۔ کس نے کس کو اور کیوں مارنا تھا۔ ساری چیزیں کیوں اب جڑ گئی ہیں۔ اور ساری کوشش سے کس کو کیا فائدہ ہوا یا ہونا تھا۔
جاری رکھیے