کئی روز سے معروف مصنف ارون دھتی رائے بھارتی میڈیا کے کچھ چینلز پر چھائی ہوئی ہیں اور قانونی ماہرین سے لے کر سیاست دانوں تک سبھی سے بظاہر یہ کہلوانےکی کوشش کی جارہی ہے کہ کسی طرح ارون دھتی رائے کا کشمیر سے متعلق بیان سیڈیشن یا غداری کے زمُرے میں لاکر اُن کو ہمیشہ کے لیے خاموش کردیا جائے۔
جاری رکھیے
اور اب صوفی دنیا کے سب سے خوبصورت ترین درویش شاعر فرید کے مزار پر پاک پتن میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔
جاری رکھیے
اگر عالمی برادری ساٹھ برسوں کی سیاست اور تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اب صرف وادی تک محدود رہا ہے اور ریاست کے دوسرے علاقے شورش سے محفوظ رہے ہیں تو ان کی سوچ غلط نہیں ہے البتہ غور طلب ضرور ہے۔
جاری رکھیے
ایک نجی ٹی وی چینل جمعرات کو صبح سے چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ 'پوری قوم' سپریم کورٹ کے اٹھارویں آئینی ترمیم کے مقدمے کے فیصلے کی منتظر ہے۔
جاری رکھیے
پاکستان میں تحریک بحالی جمہوریت کی 'شہید' بیگم نصرت بھٹو نے کئی برس پہلے کراچی کے حالات پر کہا تھا کہ اگر فرسٹریشن، غربت اور بیروزگاری کراچی میں حالات کی خرابی کی ذمہ دار ہیں تو پھر سب سے زیادہ فرسٹریشن، غربت اور بیروزگاری لیاری میں ہے، تو پھر لیاری کے نوجوان کیوں نہیں کلاشنکوف لیکر اپنے محلے والے کے گھر میں کود جاتے۔
جاری رکھیے
انیس سو نوے میں بے نظیر بھٹو کی پہلی حکومت گرنے سے پہلے 'معتبر ذرائع' نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم کے شوہر کرپشن میں ملوث ہیں اور یہ ذرائع دیگر صحافیوں کو اس بارے میں دستاویزات بھی دیتے رہے۔
صحافیوں کو بتایا گیا کہ حکومت 'بس جانے ہی والی ہے' اور پھر حکومت بر طرف ہو گئی۔
جاری رکھیے
بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کے لیے رابطہ کاروں کی نامزدگی کے اعلان پر جہاں کشمیری عوام کو خاصی مایوسی پیدا ہوئی ہے وہیں خود بھارت کی سول سوسائٹی سے لے کر بائیں بازو کے سیاستدان تک سب حیران ہیں۔
جاری رکھیے
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے حال ہی میں نوابشاہ میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جیل اور جیل کے مچھروں سے نہیں ڈرتے۔ جو جیل کے مچھروں سے ڈرتے ہیں سو ڈرتے ہیں۔
جاری رکھیے
گیارہ سال پہلے کی بات ہے بارہ اکتوبر 1999 کو پاکستان کے فوجی سربراہ نے محض اپنی نوکری بچانے کے لیے اپنے ملک کی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا۔
جاری رکھیے
پاکستان کے سابق فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کے اس بیان پر کہ پاکستان کی حکومت نے کشمیری نوجوانوں کی مسلح تربیت کے لئے مراکز قائم کئے تھے ( حالانکہ بعد میں انہوں نے اس بیان کو غلط ملط طریقے سے پیش کرنے کی بات بھی کی) بھارت کے سیاسی اور کشمیر میں عوامی حلقوں کے اندر کافی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ سابق صدر، فوجی سربراہ اور چیف آف جوائنٹ سٹاف کی جانب سے یہ بیان بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ بھارت نے ملکی سطح پر اگرچہ جان بوجھ کراِس کا اتنا پرچار نہیں کیا ہے مگر عالمی برادری کے سامنے اس بیان کے تناظر میں وہ کافی کچھ کرنے کا مطالبہ کرنے لگا ہے۔
جاری رکھیے
پولینڈ کے تاریخی شہر کریکو میں سرکار کی جانب سے ملنے والی گائیڈ اینہ ولڈرسکا نے عشائیے پر اس سال جون میں دبئی کی ایک شہزادی کے اس تاریخی شہر کے طوفانی دورے کے بارے میں دلچسپ کہانی سنائی۔
جاری رکھیے
میں انڈیا میں پیدا نہیں ہوا۔ اور شاید ہوتا بھی تو انیس سو بانوے سے پہلے یہ نہ جانتا کہ بابری مسجد کیا ہے اور اس کی کیا اہمیت ہے۔ لیکن چھ دسمبر انیس سو بانوے میں ہندو کارسیوکوں نے اس مسجد کو امر کر دیا اور ہند و پاکستان کے بچے بچے کو پتہ چل گیا کہ بابری مسجد کیا ہے۔ یہ اتنا بڑا کام کرنے کے لیے انہیں صرف متنازع مسجد کو مسمار کرنا پڑا اور کچھ نہیں۔ پبلسٹی پہ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
جاری رکھیے
چھ دسمبر انیس سو بانوے کا وہ دن جس کا خوف اب بھی بدن میں کپکپی پیدا کرتا ہے۔
جاری رکھیے