سان ڈیاگو میں اس کرد ٹیکسی ڈرائیور کو سخت دکھ اور غصہ بھی ہے کہ، بقول اسکے، صدام حسین کو پھانسی لاکھوں کردوں کے قتل عام پر نہیں لیکن کسی ’دوسرے کیس‘ میں ہوئی۔ اس نے کہا کہ ’شیعہ بھی ہمارے بھائی ہیں لیکن کردوں کے ساتھ تو صدام حسین نے ان سے بھی زیادہ ظلم ڈھائے تھے۔‘
جاری رکھیے
کراچی میں بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر ہر چار چار ماہ کے بعد باری باری بری، فضائی اور بحری فوج کے آٹھ کیڈٹ بطور محافظ ڈیوٹی دیتے ہیں۔ اس مرتبہ پچیس دسمبر کو بانی پاکستان کی سالگرہ کے موقع پر پہلی بار بری فوج کی چھ خواتین کیڈٹس اور پہلے سکھ کیڈٹ کو بطور گارڈ متعین کیا گیا۔
جاری رکھیے
سال کا آخری مہینہ اداس کر گیا لیکن پھر بھی دل چاہتا ہے کہ ہار نہ مانیں۔ شاید انسان میں جبلی طور پر یہ خوبی ہے کہ وہ زندہ رہنے کا فن جانتا ہے۔ اس لیے دل چاہ رہا ہے کہ سال کو الوداع مسکراتے ہوئے کہوں۔
جاری رکھیے
میری اس بات پر شاید آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا کہ ہم مغرب کو کتنا بھی کوسیں، مغرب ہمارے دل و دماغ پر نہ صرف چھایا ہوا ہے بلکہ ہماری تہذیب، زبان یا ثقافت اس کے اثر میں رچ بس گئی ہے۔
جاری رکھیے
آج جب بہت سی دنیا یسوع اور پاکستان ملک کے بانی جناح کی ولادت کا دن منارہے ہیں تو بلوچستان سے ’ترقی‘ کی نئي خبر آئي ہے۔
جاری رکھیے
دنیا میں ریڈیو کے سو برس۔
میرا خیال تھا کہ اس موضوع پر جب بھی اجتماع ہوگا کھڑکی توڑ ہوگا۔ لیکن اب میں نےاس خیال پر نظرثانی کرلی ہے۔
جاری رکھیے
ایک پولیس افسر کے حالیہ قتل کی خبر سن کر بڑا افسوس ہوا۔ وہ اس لیے کیونکہ میں پاکستان کے ان چند افراد میں شامل ہوں جو پولیس والوں کو انسان سمجھتے ہیں۔
جاری رکھیے
میڈیا کو چھوڑ کر اگر میں سیاست میں قدم رکھنا چاہوں تو میں اپنا آئیڈیل کسے بناؤں؟ یہ سوال آجکل میرے ذہن پر چھایا ہوا ہے۔
جاری رکھیے
عابد علی کے متعلق کیا لکھوں۔ بس یہ کہ وہ میرا بچپن کا دوست تھا۔ ایسا دوست جو کہ ہر کام میرے مشورے سے کرتا تھا۔ کرکٹ سے لے کر سکول بدلنے تک اس نے مجھ سے پوچھا تھا۔ بس نہیں پوچھا تو پولیس میں جانے کا۔ کاش وہ مجھے اس وقت مل جاتا۔ لیکن اب بہت دیر ہو گئی ہے۔
جاری رکھیے
میرے بیٹے کو اب بھی یقین ہے کہ سانتا کلاز سچ مچ کا ایک آدمی ہے جو قطب شمالی میں رہتا ہے اور کرسمس کی رات بچوں کیلیے انکے سرہانے انکے فرمائشی تحفے رکھ کر جاتا ہے۔
جاری رکھیے
لاہور میں چند روز قبل میں اپنے دو پرانے وکیل دوستوں کے ساتھ لبرٹی ماکیٹ کھانا کھانے گیا۔ ان میں سے ایک نے جاننا چاہا کہ مجھے لاہورمیں ’ویسٹرن لُک’(مغرب کی جھلک) نظر آتی ہے یا نہیں۔
جاری رکھیے
مقامی اخباری اطلاعات کے مطابق ملک اسلم گذشتہ ہفتے لاہور سے قصور جارھا تھا کہ ایک تیز رفتار گاڑی اسکی موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر غائب ہوگئی اور ملک اسلم کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔
جاری رکھیے
ہمیں سردی سے ڈر نہیں لگتا کیونکہ ہم تو سرد ماحول میں پلے بڑھے اور پروان چڑھے مگر کہاں وہ ہماری سردی اور کہاں یہ مغرب کی سردی۔
جاری رکھیے
حال ہی میں صحافیوں کے متعلق ایک رپورٹ نظر سے گزری۔ اسے پڑھ کر ڈر بھی لگا اور خوشی بھی ہوئی۔ ڈر یقیناً ’تھانے جانے‘ کا تھا اور خوشی کہ چلو کوئی تو ایسا کام کر رہے ہیں جس سے کوئی یا کسی کو چاہے رتی برابر ہی ہو، فرق پڑھتا ہے۔
جاری رکھیے
کسی بھی وردی کی پشت پڑہ لو سقوط ڈھاکہ لکھا ہوا ہے۔
بہت ہی واضح علامتوں میں شکست خوردہ لکھا ہوا ہے۔
الف سے ایوب، پ سے پرویز، ض سے ہے ضیائے تِیرہ۔
یہ مارشل لا کی ابجد نو ہے۔ ی سے یحی لکھا ہوا ہے۔
جاری رکھیے
ذاکر پندرہ برس پہلے اورکزئی ایجنسی سے کراچی آیا تھا۔ چار برس سبزی منڈی میں پیٹیاں اٹھائیں۔گیارہ برس سے میرے محلے میں پھلوں کا ٹھیلا لگا رھا ہے۔ رات دس بجے کے بعد یہی ٹھیلا اسکے بستر میں تبدیل ہوجاتا ہے۔اور فجر کی نماز کے بعد یہ بستر پھر ٹھیلا بن جاتا ہے۔
جاری رکھیے
صدر مشرف کے کشمیر دعوے سے دستبردار ہونے کے بعدبیشتر کشمیریوں کو اب اس بات کا انتظار رہے گا کہ وہ کب کشمیر لفظ اپنی زبان پر لانے کی قسم کھائیں گے۔
جاری رکھیے
بیگم جلدی کرو گاڑی نکلتی جا رہی ہے۔ اگر آج گاڑی مس ہو گئی تو پھر ایک مہینہ انتظار کرنا پڑے گا۔ یہ ٹرانسپورٹ والے بھی نہ، بس کچھ بھی نہیں کرتے۔
اکیسویں صدی آ گئی ہے اور گھر جانے کے لیے ایک ایک مہینہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔ پتہ نہیں کب ترقی کریں گے یہ نکمے لوگ۔
جاری رکھیے
’ ہم ایک صوفی اور سیکیولر قوم ہیں‘، یہ وہ سرمہ ہے جو ہم سندھی یہاں یورپ اور امریکہ میں تھنک ٹینکس، اراکین کانگرس و پارلیمان کو بیچتے ہیں۔ سندھی عورتیں ’کارو کاری‘ کے نام پر قتل ہوتی ہیں۔ ہم کہتے ہیں: ’ہم انہیں قتل نہیں کرتے۔ کوئی سندہ کی حدود کے باہر سے فوجی،کوئی آئی ایس آئی والا یا جماعت اسلامی والا آکر انہیں قتل کردیتا ہے!‘
جاری رکھیے
برسوں پہلے پاکستان کے ہر سینما گھر میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کا تیارکردہ تصویری خبرنامہ دکھایا جاتا تھا۔ جس کا مقصد فلم بینوں کو یہ یاد دلانا ہوتا تھا کہ گذشتہ پندرہ روز کے دوران صدر اور وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت اور ملک نے کیا کیا شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
جاری رکھیے