آرکائیو دسمبر 2009

حاجی عدیل کو کیا سوجھی

عوامی نینشل پارٹی کے سنیئر رہنما سنیٹر حاجی عدیل بیچارے کو کیا پڑی تھی کہ وہ کرسمس کے موقع پر اقلیتوں کی دل جیتنے کے لیے یہ کہے کہ ملک کا نام' اسلامی نہیں بلکہ عوامی جمہوریہ پاکستان' ہونا چاہیئے۔ ظاہر ہے کہ اے این پی کی مخالف جماعتیں تو ایسے بیانات کی تاک میں ویسے ہی بیٹھی رہتی ہیں مگر حاجی عدیل بیچارے پر افتاد اس وقت پڑی جب مخالف جماعتوں کے شوروغوغا سے قبل ہی عوامی نشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات زاہد خان نے یہ کہہ کر اپنے سینئر رہنما کا سیاسی قد و کاٹھ کم کردیا کہ 'یہ پارٹی کی نہیں حاجی عدیل کی ذاتی رائے ہے اور انیس تہتر کے آئین میں جب اس ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھاگیا تو اس پر خان عبدالولی خان نے بھی دستخط کیئے تھے۔'

جاری رکھیے

حکمران، دہشتگرد اور کراچی

اصناف:

حسن مجتییٰ | 2009-12-30 ، 8:19

تبصرے (15)

اس دن نیویارک کے مینہیٹن میں بھی عاشورے کا جلوس تھا جہاں ایرانی عزادار امریکہ کو برا بھلا کہہ رہے تھے لیکن امریکی فائر بریگیڈ، پولیس اورتمام قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ یقینی بنانے کیلیے چاک و چـوبند کھڑے تھے کہ نیویارک کی ایک بڑی اور فیشن ایبل شاہراہ پارک ایونیو پر برآمد ہونیوالے علم اور ذوالجناج کے جلوس کے شرکاء کی مذہبی اور تقریری آزادیاں محفوظ رہیں۔

جاری رکھیے

این آر اور یا این این او۔۔۔

قومی مفاہمتی آرڈیننس یا این آر او پر میڈیا میں موجودہ واویلا اپنی جگہ لیکن میری نظر میں اس طرز کے معاہدے اس سے قبل میں ہم مختلف شکلوں میں دیکھ چکے ہیں۔

جاری رکھیے

یرغمال جمہوریت

اصناف: ،

اسد علی | 2009-12-28 ، 4:24

تبصرے (6)

090909103330_zardari_speech226.jpgملک میں این آر او پر عدالتی فیصلے کے بعد کئی جمہوریت پسند حلقوں میں سازشوں کا شور مچایا ہوا ہے۔ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے خلاف انتظامیہ/فوج کی ممکنہ سازش کے بارے میں اپنے خدشات کے حق میں ان حلقوں کے پاس دلائل بھی ہیں۔ پر مسئلہ یہ ہے کہ ان کی بات ماننے سے بحث ختم ہونے کی بجائے الجھ جاتی ہے۔

جاری رکھیے

یہ دیس ہوا بیگانہ!

مجھے اس وقت جنرل ضیا الحق کے عقوبت خانے کے تین کردار یاد آرہے ہیں۔

ملیر کا ناصر بلوچ ۔۔۔آخری رات کال کوٹھڑی میں 'چل اڑ جا رے پنچھی کہ اب یہ دیس ہوا بیگانہ' گاتا رہا۔ جب تختہ دار پر لے جایا جارہا تھا تو اس نے باقی قیدیوں کو قسم دی کہ اگر جئے بھٹو کے نعرے کا جواب نہ دیا تو یہاں تو میں تمہارا کچھ نہیں کرسکوں گا لیکن اوپر تم سب کا گریبان پکڑ کر خوب ماروں گا ۔ناصر بلوچ ایک قدم بڑھاتا، رقص کرتا، جئے بھٹو کا نعرہ لگاتا پھر دوسرا قدم بڑھاتا۔۔۔۔۔

جاری رکھیے

کرسمس ، ٹرکی اور تحائف

یوروپ کی ایک بڑی خوبی تھی کہ یہاں کے لوگ کرسمس کو ہمیشہ روایتی انداز میں دل وجان سے مناتے اور خوب لُطف اٹھاتے تھے اور اِس تقریب میں ایک تقدس ہوتا۔ شاید یہ اتنے ماڈرن نہیں تھے اور بیشتر خاندانوں کو مذہب یا مذہبی اقدار کا لحاظ تھا۔

جاری رکھیے

این آر او، پی آر او۔۔۔

اصناف: ،،

عارف شمیم | 2009-12-25 ،15:42

تبصرے (6)

پاکستان میں اس وقت سب سے زیادہ جس چیز کا ذکر ہے وہ شاید این آر او ہے۔ بحث یہ ہو رہی ہے کہ اس سے کس کو کیا فائدہ ہو رہا ہے، چیف جسٹس کیا چاہتے ہیں، زرداری کا کیا بنے گا، نواز شریف کو اس سارے مسئلے میں کیا مزہ آ رہا ہے اور فوج تو بس جمہوریت ہی چاہتی ہے۔

جاری رکھیے

'پرایوں کی خیرات، اپنوں کی لوٹ مار'

یقین مانیئے میں ا ندازِ بیان میں ندرت پیدا کرنے کی ہرگز سعی نہیں کررہا ہوں بلکہ یہ میرا اتوار کی دوپہر کو دیکھا ہوا سچ مچ کا خواب ہے۔ البتہ تعبیر میں نے جاگ کر کی ہے وہ ایسے کہ اگر ہم اپنے ملک کا انتظام و انصرام خواب میں بھی چلانا چاہیں تو یہ ویسے ہی چلے گا جس طرح میں نے خواب میں چلتے ہوئے دیکھا ۔ ہاں البتہ خطرہ یہ ہے کہ ' خواب ٹوٹ بھی جاتے ہیں۔'

جاری رکھیے

افغان کہانی

ہارون رشید | 2009-12-23 ،17:09

تبصرے (6)

امیر عبدالرحمان نے سال انیس سو میں اپنے ملک اور برٹش انڈیا کے قبائلی علاقے کے درمیان کے علاقے کے لیے 'یاغستان' کا نام استعمال کیا۔ کسی نے اسے علاقہ غیر، کسی نے باغیوں کا علاقہ اور کسی نے آزاد علاقے کے نام بھی دیئے۔

جاری رکھیے

تصویر کی تبدیلی

اصناف:

رضا ہمدانی | 2009-12-23 ، 5:46

تبصرے (12)

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ایوانِ صدر میں پاکستان کے سیاستدانوں اور فوجی حکام سے جب بھی ملاقات کی ہے وہ ایک خاص کمرے میں کی ہے۔ اس کمرے کا کیا نام ہے اور آیا کوئی نام ہے بھی یا نہیں یہ تو معلوم نہیں۔

جاری رکھیے

اچھا ہوتا نمک بھی بچالیتے

اگر مجھے معلوم ہوتا کہ سولہ انچ برف گرنے سے جدید ٹکنالوجی سے لیس برطانیہ بالکل مفلوج ہوجائیگا تو میں اپنے وطن کے سیاست دانوں، اعلی افسروں اور بھارتی بیِکن کو کبھی نہ کوُستی اس لئے کہ اُن کے پاس برف ہٹانے یا سڑکیں صاف کرنے کی جدید مشنری نہیں ہوتی اور نہ وہ ٹکنالوجی جو اب مغرب کا کھانا پینا بن گئی ہے۔

جاری رکھیے

جج، جنرل اور زرداری

مانا کہ وہ شخص سولہ کروڑ لوگوں میں واحد بدعنوان سیاستدان ہے اور قابل گردن زنی ہے۔ لیکن یقیناً اس کو یہ دن دیکھنے نہ پڑتے اگر وہ اپنے اقتدار کے پہلے ہی دن تمام معطل شدہ جج بحال کر دیتا۔

جاری رکھیے

کیا ان دیکھے این آر او بھی ختم ہونگے؟

اصناف:

جاوید سومرو | 2009-12-19 ، 1:58

تبصرے (13)

چند روز پہلے سولہ دسمبر کی شام میں واشنگٹن میں قائم بنگلادیش کے سفارخانے بغیر کسی دعوت کے چلاگیا۔ کسی دوست نے بتایا تھا کہ وہاں بنگلادیشی، پاکستان سے اپنی آزادی کی تقریب منا رہے ہیں۔ پاکستانی کی حیثیت سے یہ خیال مجھے بہت عجیب لگ رہا تھا کہ کسی نے ہم سے بھی آزادی لی ہے۔ لیکن وہ کہتے ہیں نہ انگریزی کی کہاوت میں کہ 'تجسس کی وجہ سے بلی ہلاک ہوگئی تھی' تو میں نے بھی جاکر تقریب دیکھنے کی ٹھانی۔

جاری رکھیے

مقدمہ سازی کی قیمت

اصناف:

عنبر خیری | 2009-12-17 ،11:46

تبصرے (14)

سپریم کورٹ کا فیصلہ اصولی اور اخلاقی طور پر بجا لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی عدالتوں میں جانا کبھی کوئی آسان کام نہیں رہا ہے اور اسی لیے مقدمہ سازی کو دشمنیوں میں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
یہ نہ صرف انتہائی مہنگا عمل ہے بلکہ یہ عملی طور پر اتنا طویل بھی ہوتا ہے کہ اس سے ملزم مالی اور ذہنی لحاظ دونوں سے تباہ ہو سکتا ہے۔

جاری رکھیے

ایک سوال پوچھنا ہے۔۔۔

مجھے ایک سوال پوچھنا ہے، البتہ مدد کے طور پر درجنوں میں سے محض چند واقعات کا ایک ایسا خاکہ کھینچ سکتا ہوں جس سے جواب دینے میں آپ لوگوں کو آسانی ہو۔ جوں جوں میں خاکے میں رنگ بھرتا جاؤں گا آپ لوگ شاید اپنا سر اثبات میں ہلاتے ہوئے کہیں گے، اوہ ہاں، یہ سب کچھ تو میں فلاں پاکستانی نیوز چینل پر دہشت گردی کے خلاف جنگ پر ہونے والے ' گرما گرم اور مصالحہ دار' مباحثوں میں سن چکا ہوں۔

جاری رکھیے

میرے قاتل تیرے ہمنوا۔۔۔

جماعت اسلامی کے امیر منور حسن اپنے باریش اور نورپرور چہرے کے ساتھ چند روز پہلے ٹی وی پر جلوہ افروز ہوئے تو میں نے بڑے انہماک سے انہیں سنا۔ ان کے ارشادات میں تھا کہ پاکستان میں جو آج حالات ہیں اور ہر طرف قتل وغارتگری ہو رہی ہے وہ صرف امریکہ اور اس کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہے۔

جاری رکھیے

ٹوپی کے پیچھے کیا ہے؟

گزشتہ چھ دسمبر کو نیویارک کے ٹائمز سکوائر سے لے کر پاکستان میں خیرپور میرس کے مریم توپ تک 'سندھی ٹوپی' یا سندھی ثقافت کا دن منایا گیا۔ یہ سارا میلہ جیو ٹی وی چینل کے اینکر کی صدر آصف علی زرداری کے گزشتہ دنوں افغانستان کے دورہ پر سندھی ٹوپی پہن کر جانے پر دئیے جانے والے ریمارکس کے نتیجے میں شروع ہوا ۔

جاری رکھیے

کیسا کوپن کہاں کا ہیگن!

ماحولیاتی ابتری سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک نے کوپن ہیگن میں سات دسمبر سے جاری کانفرنس سے قبل دنیا کے باوسیلہ ممالک اور اداروں کی توجہ اپنی ماحولیاتی زبوں حالی کی جانب مبذول کرانے کے لیے طرح طرح کی دلچسپ کوششیں کیں۔ جیسے مالدیپ کی کابینہ کا زیرِ آب اجلاس ہوا، اور نیپال کی کابینہ نے ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ پر اپنا کانپتا ہانپتا اجلاس کیا۔

جاری رکھیے

کشمیری قیادت واہ واہ

اکثرکشمیری لیڈروں کی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ وہ دوسرے کو خاطر میں نہیں لاتے اور دوسری یہ کہ وہ قوم کے مقابلے میں اپنی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہیں۔ میری بات کا یقین نہیں ہے تو موجودہ قیادت کا ایک سرسری احتساب کریں خود یقین ہوجائے گا۔

جاری رکھیے

'سب سے پہلے پاکستان'

آٹھ سال قبل جب پاکستان کے فوجی آمر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے امریکی دباؤ کے سامنے سرِ تسلیم خم کرتے ہوئے افغان پالیسی پر 'یو ٹرن' لیتے ہوئے ' سب سے پہلے پاکستان' کی جو نئی اصطلاح متعارف کرائی تھی لگتا ہے وہ اب پاکستان کے لیے ایک پھندہ ثابت ہونے جا رہا ہے۔

جاری رکھیے

'اوباما اور زرداری'

میں کل شام نیویارک کی بارش میں آغا کی دکان پر پہنچا۔ دکان پر بجتی تبتی موسیقی، دیوار پر لگی دلائي لاما کی تصویر کے فریم کے سامنے والی دیوار کی کونے والی میز پر وہ چترالی ٹوپی پہنے بیھٹا تھا۔

جاری رکھیے

یہ ٹوپی باز !

جس طرح عالم ہونا خوبی ہے، اسی طرح ایک جید جاہل ہونا بھی ہر کسی کے بس کا کام نہیں ہے۔ ہفتے بھر پہلے میں نے ایک پاکستانی چینل پر دو جیدوں کی پونے دو منٹ کی گفتگو دیکھی اور سنی۔ جس سے اندازہ ہوا کہ صدرِ مملکت آصف زرداری نے کابل میں صدر حامد کرزئی کی تقریبِ حلف برداری میں سندھی ٹوپی پہن کر سندھ کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔ صدرِ مملکت چونکہ وفاق کی علامت ہیں اس لیے انہیں بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے علاقائی لباس کی بجائے قومی لباس اور ٹوپی زیبِ تن کرنا چاہیے وغیرہ وغیرہ۔

جاری رکھیے

خضر سوچتا ہے ولُر کے کنارے

اقبال نے یہ شعرکشمیر کی تعریف میں لکھا تھا مگر اس شعر نےگزشتہ ساٹھ برسوں میں کشمیر میں نہ صرف حکمرانوں کی نیند حرام کر دی بلکہ بھارت پاکستان کے حکام کے لیے بھی یہ ہر زمانے میں درد سر بن گیا۔

جاری رکھیے

ý iD

ý navigation

ý © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔